"شمس الدین سخاوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ ناوبکس > سانچہ:مؤرخین اسلام (بدرخواست صارف:BukhariSaeed)
درستی
سطر 1: سطر 1:
{{Infobox Muslim scholar|notability=امام الحافظ|era=|image=|caption=|name=شمس الدین سخاوی|title=الحافظ، شمس الدین|birth_date=[[جنوری]] [[1428ء]]|death_date=[[یکم مئی]] [[1497ء]]|region=[[مشرق وسطی]] کے عالم|Maddhab=[[شافعی]]|creed=|main_interests=[[حدیث]]، [[تاریخ]]|influences=[[ابن حجر عسقلانی]]|influenced=}}امام الحافظ '''شمس الدین سخاوی''' (پیدائش: [[جنوری]] [[1428ء]]– وفات: [[یکم مئی]] [[1497ء]]) بہت بڑے مؤرخ ،محدث ،فقیہ ،فرائض ،حساب،تفسیر اورعلم الاوقات کے ماہر تھے
{{خانہ معلومات عالم دین|notability=امام الحافظ|era=|image=|caption=|name=شمس الدین سخاوی|title=الحافظ، شمس الدین|birth_date=[[جنوری]] [[1428ء]]|death_date=[[یکم مئی]] [[1497ء]]|region=[[مشرق وسطی]] کے عالم|Maddhab=[[شافعی]]|creed=|main_interests=[[حدیث]]، [[تاریخ]]|influences=[[ابن حجر عسقلانی]]|influenced=}}امام الحافظ '''شمس الدین سخاوی''' (پیدائش: [[جنوری]] [[1428ء]]– وفات: [[یکم مئی]] [[1497ء]]) بہت بڑے مؤرخ ،محدث ،فقیہ ،فرائض ،حساب،تفسیر اورعلم الاوقات کے ماہر تھے


== نام ==
== نام ==
سطر 16: سطر 16:


{{مؤرخین اسلام}}
{{مؤرخین اسلام}}

[[زمرہ:1428ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1428ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1497ء کی وفیات]]
[[زمرہ:1497ء کی وفیات]]

نسخہ بمطابق 18:52، 19 ستمبر 2018ء

امام الحافظ
شمس الدین سخاوی
معروفیتالحافظ، شمس الدین
پیدائشجنوری 1428ء
وفاتیکم مئی 1497ء
شعبۂ زندگیمشرق وسطی کے عالم
مذہباسلام
فقہشافعی
شعبۂ عملحدیث، تاریخ

امام الحافظ شمس الدین سخاوی (پیدائش: جنوری 1428ء– وفات: یکم مئی 1497ء) بہت بڑے مؤرخ ،محدث ،فقیہ ،فرائض ،حساب،تفسیر اورعلم الاوقات کے ماہر تھے

نام

محمد بن عبد الرحمن بن محمد بن ابوبکر بن عثمان ابو الخیرالسخاوی ہیں

ولادت

شمس الدین سخاوی کی ولادت (831ھ ـ 1427ء)۔ میں قاہرہ میں ہوئی اصلا مصر کے ایک قریہ سخا سے تعلق رکھتے تھے

حصول علم

بچپن میں قرآن حفظ کر لیا بہت سے متون انہیں حفظ تھے علم کے لیے بہت جگہوں کا سفر کیا بہت سے شیوخ سے استفادہ کیا سب سے زیادہ صحبت حافظ ابن حجر عسقلانی سے رہی بہت سے علوم میں تبحر حاصل کیاان میں فقہ ،نحو ،علم حدیث تاریخ نمایاں ہیں اکابر شیوخ کی طرف سے افتاء، تدریس اور املا کے مجاز تھے ۔

تصنیفات

علامہ زرکلی نے ان کی تصنیفات کی تعداد 200 لکھی چند ایک کے نام یہ ہیں*القول البدیع فی احکام علی الصلاۃ علی حبیب الشفیع*الغایہ فی شرح الھدایہ*الجواہر المجموعہ* الضوء اللامع فی اعيان القرن التاسع* فتح المغيث شرح فیہ الفیہ العراقی فی علوم الحديث* المقاصد الحسنہ فی بيان كثير من الاحاديث المشتہرة على الالسنہ* تلخيص تاريخ اليمن* طبقات المالكیہ* تاريخ المدينتين* الاعلان بالتوبيخ لمن ذم التاريخ۔

وفات

سخاوی کی وفات 902ھ 1497ء میں مدینہ منورہ میں ہوئی۔[1] ا[2]

حوالہ جات

  1. موسوعہ فقہیہ ،جلد7 صفحہ 436، وزارت اوقاف کویت، اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا
  2. لموسوعہ العربيہ العالميہ http://www.mawsoah.net