"خولہ بنت جعفر" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(کوئی فرق نہیں)

نسخہ بمطابق 13:04، 8 نومبر 2018ء

خولہ بنت جعفر چوتھے خلیفۂ راشد یعنی حضرت علی کرم الله وجہہ کی شریک حیات (بیوی) ہیں ان کا پورا نام خولہ بنت جعفر حنفیہ ہے اور کنیت ام محمد ہے۔

اسلام سے پہلے

قبیلۂ بنو حنیفہ سے تعلق تھا، یمامہ میں رہتی تھی۔

ارتداد کا فتنہ

ابو بکر صدیق رضی الله عنہ کے دور خلافت میں جب ارتداد کا فتنہ شروع ہوا اور بہت سے لوگوں نے اسلام کے خلاف بغاوت کر دی، زکوٰۃ دینا بند کر دیا اور جھوٹے نبیوں کے فریب کا شکار ہونے تو حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے یہ کہ دیا کہ میرے زندہ رہتے ہوئے اسلام میں کسی طرح کا نقص ناممکن ہے اور خالد ابن ولید رضی الله عنہ کو مرتدین کی سرکوبی کے لیے روانہ کیا۔

جنگ یمامہ

ارتداد کے خلاف فیصلہ کن جنگ یمامہ میں لڑی گئی جس میں بہت سارے مسلمانوں نے اپنی جان، جانِ آفریں کے حوالے کر کے جنگ کے نقشے کو، وحشی بن حرب نے مسیلمہ کذاب کو برچھی سے قتل کیا۔

مدینہ میں

جنگ یمامہ میں مسیلمہ کذاب کی طرف سے لڑنے والے بہت سارے لوگ مارے گئے اور جو قیدی بنے ان کو مدینہ لایا گیا، ان میں خولہ بنت جعفر حنفیہ بھی تھیں۔ ان کو جنگی قیدی کی حالت میں اسی کے قبیلے کے ایک شخص نے دیکھا تو اس حضرت علی رضی الله عنہ سے یہ درخواست کی کہ ان کے ساتھ بہتر سلوک کریں اور ان کی خاندان کی عزت کی حفاظت کریں چنانچہ حضرت علی رضی الله عنہ نے اسے انہیں آزاد کروایا اور ان سے شادی کر لی۔

اولاد

ان کے بطن مبارک سے محمد بن علی کی ولادت ہوئی اور خولہ بنت جعفر حنفیہ، ام محمد کہلائیں۔۔۔۔