"ابھینوگپت" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 7: سطر 7:
ابھینو اس کا اصل نام نہیں تھا بلکہ اور شاید یقیناً یہ ایک خطاب تھا جو اُسے کسی ایک اپنے گُرو کی جانب سے عطا کیا گیا تھا اور اس کے معنی انتہائی با صلاحیت اور اہل ترین کے ہیں۔جیارتھا (۱۱۵۰-۱۲۰۰ عیسوی)<ref>Introduction to the Tantrāloka, Navjivan Rastogi, page 92</ref> جو ابھینو کا ایک اہم ترین شارح اور مبصر ہے، ابھینو کے تین مزید معانی بیان کرتا ہے۔ ۱۔ ہمہ بیدار، ۲۔ ہر جا موجود ، ۳۔ محفوظ ممدوح۔
ابھینو اس کا اصل نام نہیں تھا بلکہ اور شاید یقیناً یہ ایک خطاب تھا جو اُسے کسی ایک اپنے گُرو کی جانب سے عطا کیا گیا تھا اور اس کے معنی انتہائی با صلاحیت اور اہل ترین کے ہیں۔جیارتھا (۱۱۵۰-۱۲۰۰ عیسوی)<ref>Introduction to the Tantrāloka, Navjivan Rastogi, page 92</ref> جو ابھینو کا ایک اہم ترین شارح اور مبصر ہے، ابھینو کے تین مزید معانی بیان کرتا ہے۔ ۱۔ ہمہ بیدار، ۲۔ ہر جا موجود ، ۳۔ محفوظ ممدوح۔
== جادوئی پیدائش ==
== جادوئی پیدائش ==
جس اصطلاح سے ابھینو خود اپنے آپ کو متعارف کرواتا ہے وہ ہے “ یوگنیبھو” یعنی یوگینی کا جنا۔<ref name="Tantrāloka, Navjivan Rastogi page 20" /><ref>Luce dei Tantra, Tantrāloka, Abhinavagupta, Raniero Gnoli, page 3</ref> کشمیری شیو ازم اور خصوصا کاؤلا میں یہ عقیدہ ہے کہ بھیراوا کے الہیاتی تاسیس یافتہ والدین کا فرزند خصوصی اور غیر معمولی روحانی اور ذہنی صلاحیتوں سے نوازا گیا ہوتا ہے۔<ref>Re-accessing Abhinavagupta, Navjivan Rastogi, page 2</ref>
جس اصطلاح سے ابھینو خود اپنے آپ کو متعارف کرواتا ہے وہ ہے “ یوگنیبھو” یعنی یوگینی کا جنا۔<ref name="Tantrāloka, Navjivan Rastogi page 20" /><ref>Luce dei Tantra, Tantrāloka, Abhinavagupta, Raniero Gnoli, page 3</ref> کشمیری شیو ازم اور خصوصا کاؤلا میں یہ عقیدہ ہے کہ بھیراوا کے الہیاتی تاسیس یافتہ والدین کا فرزند خصوصی اور غیر معمولی روحانی اور ذہنی صلاحیتوں سے نوازا گیا ہوتا ہے۔<ref>Re-accessing Abhinavagupta, Navjivan Rastogi, page 2</ref>ایسے بچے کے بارے میں یہ عقیدہ اور نظریہ رکھا گیا ہے کہ وہ “ مخزن علم “ ہوتا ہے، اور یہاں تک کہ جب وہ شکم مادر میں ہی ہوتا ہے تب بھی وہ شیوا کا پرتو شمار کیا جاتا ہے ، یا اس کے چند مخصوص اوصاف سے متصف اور ایسا خال خال ہی زمانوں میں اُس نوع خاص کے لحاظ سے ہوتا ہے۔


== مزید دیکھیے ==
== مزید دیکھیے ==

نسخہ بمطابق 14:48، 20 نومبر 2018ء

ابھینوگپت
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 950ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کشمیر   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1020ء (69–70 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کشمیر   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ فلسفی ،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان سنسکرت [1]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل فلسفہ   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابھینوگپت (950-1016 عیسوی)[2][3] کشمیر کا ایک ہندو فلسفی ، سنت اور گیانی تھا۔ اسے ایک ماہر موسیقار، ڈراما نگار ، شاعر ، ماہر منطق ، نظریہ ساز اور مفسر بھی مانا جاتا ہے۔[4][5] ایک ایسی ہمہ جہت شخصیت جس کے ہندوستانی ثقافت پر گہرے اثرات ہیں۔[6][7] وہ کئی کتابوں کا مصنف بھی تھا۔

وہ کشمیر میں ایک عالموں اور روحانیوں کے خاندان میں پیدا ہوا۔[8] اس نے اپنے زمانے کے متوجہ تقریباً تمام علوم ، فلسفی اور آرٹ لگ بھگ پندرہ یا اس سے بھی زیادہ اساتذہ سے پڑھ لیے۔[9] اس نے اپنی زندگی میں پینتیس کام مکمل کیے ، جن میں اہم ترین ، سب سے بڑا اور مشہور کام” تنترالوکا “ کی تصنیف ہے، یہ “ لاعلاج “ اور “ ترکا “ کے تمام فلسفیانہ اور عملی پہلوؤں کو انسائیکلو پیڈئیک انداز میں اکٹھا کیا گیا ہے۔ جسے آج کل “ کشمیری شیو مت “ کہا جاتا ہے۔

زندگی

ابھینو اس کا اصل نام نہیں تھا بلکہ اور شاید یقیناً یہ ایک خطاب تھا جو اُسے کسی ایک اپنے گُرو کی جانب سے عطا کیا گیا تھا اور اس کے معنی انتہائی با صلاحیت اور اہل ترین کے ہیں۔جیارتھا (۱۱۵۰-۱۲۰۰ عیسوی)[10] جو ابھینو کا ایک اہم ترین شارح اور مبصر ہے، ابھینو کے تین مزید معانی بیان کرتا ہے۔ ۱۔ ہمہ بیدار، ۲۔ ہر جا موجود ، ۳۔ محفوظ ممدوح۔

جادوئی پیدائش

جس اصطلاح سے ابھینو خود اپنے آپ کو متعارف کرواتا ہے وہ ہے “ یوگنیبھو” یعنی یوگینی کا جنا۔[11][12] کشمیری شیو ازم اور خصوصا کاؤلا میں یہ عقیدہ ہے کہ بھیراوا کے الہیاتی تاسیس یافتہ والدین کا فرزند خصوصی اور غیر معمولی روحانی اور ذہنی صلاحیتوں سے نوازا گیا ہوتا ہے۔[13]ایسے بچے کے بارے میں یہ عقیدہ اور نظریہ رکھا گیا ہے کہ وہ “ مخزن علم “ ہوتا ہے، اور یہاں تک کہ جب وہ شکم مادر میں ہی ہوتا ہے تب بھی وہ شیوا کا پرتو شمار کیا جاتا ہے ، یا اس کے چند مخصوص اوصاف سے متصف اور ایسا خال خال ہی زمانوں میں اُس نوع خاص کے لحاظ سے ہوتا ہے۔

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/229310051
  2. Triadic Heart of Shiva, Paul E. Muller-Ortega, page 12
  3. Introduction to the Tantrāloka, Navjivan Rastogi, page 27
  4. Re-accessing Abhinavagupta, Navjivan Rastogi, page 4
  5. Key to the Vedas, Nathalia Mikhailova, page 169
  6. The Pratyabhijñā Philosophy, Ganesh Vasudeo Tagare, page 12
  7. Companion to Tantra, S.C. Banerji, page 89
  8. Doctrine of Divine Recognition, K. C. Pandey, page V
  9. Introduction to the Tantrāloka, Navjivan Rastogi, page 35
  10. Introduction to the Tantrāloka, Navjivan Rastogi, page 92
  11. Luce dei Tantra, Tantrāloka, Abhinavagupta, Raniero Gnoli, page 3
  12. Re-accessing Abhinavagupta, Navjivan Rastogi, page 2