"جلال الدین خلجی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:تیرہویں صدی کی ترک شخصیات
سطر 15: سطر 15:
[[زمرہ:تاریخی شخصیات]]
[[زمرہ:تاریخی شخصیات]]
[[زمرہ:ترک حکمران]]
[[زمرہ:ترک حکمران]]
[[زمرہ:تیرہویں صدی کی ترک شخصیات]]
[[زمرہ:تیرہویں صدی کی ہندوستانی شخصیات]]
[[زمرہ:تیرہویں صدی کی ہندوستانی شخصیات]]
[[زمرہ:تیرہویں صدی کے ہندوستانی بادشاہ]]
[[زمرہ:تیرہویں صدی کے ہندوستانی بادشاہ]]

نسخہ بمطابق 23:16، 30 نومبر 2018ء

جلال الدین خلجی
 

معلومات شخصیت
پیدائش 14 اکتوبر 1220ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
افغانستان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 19 جولا‎ئی 1296ء (76 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کڑہ، اتر پردیش   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد ملکہ جہاں   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان خلجی خاندان   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
سلطان سلطنت دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
13 جون 1290  – 19 جولا‎ئی 1296 
شمس الدین کیومرث  
علاء الدین خلجی  

دور حکومت 1290ء تا 1296ء

خاندان خلجی کا پہلا بادشاہ۔ تخت نشینی کے وقت اس کی عمر ستر سال تھی۔ فطرتاً رحم دل تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے عہد میں بغاوتیں زور پکڑ گئیں۔ مغلوں نے بھی حملے کیے لیکن انھیں پسپا کر دیا گیا۔ کچھ مغل دہلی کے قریب ہی بس گئے اور اس جگہ کا نام مغلپورہ پڑ گیا۔ اس کے عہد کا سب سے مشہور واقعہ دیوگری پر حملہ ہے۔ اس نے اپنے بھتیجے علاؤ الدین خلجی کو، جو اس کا داماد بھی تھا۔ صوبہ اودھ میں کڑہ کا حاکم مقرر کیا تھا۔ علاؤ الدین نے دکن میں واقع دیوگری کی دولت کا حال سن رکھا تھا۔ اس نے 1294ء میں دیوگری کے راجا رام چندر پر حملہ کر دیا۔ راجا نے شکست کھائی اور بہت سا زر و مال اور ایلچ پور کا علاقہ علاؤ الدین کے حوالے کرنا پڑا۔ علاؤ الدین مال و دولت لے کر کڑہ لوٹ گیا۔ جب جلال الدین اپنے بھتیجے کی فتح کی خبر سن کر ملاقات کے لیے آیا تو علاؤ الدین نے اسے قتل کر دیا اور پھر اس کے تمام خاندان کا خاتمہ کر کے خود بادشاہ بن گیا۔