"خشونت سنگھ" کے نسخوں کے درمیان فرق
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب (14.9 core): + زمرہ:ادب اور تعلیم میں پدم وبھوشن وصول کنندگان |
م خودکار: یوآرایل کی آرکائیو سازی |
||
سطر 39: | سطر 39: | ||
خوشونت سنگھ کو [[1974ء]] میں [[پدم بھوشن]] ایورارڈ دیا گیا جسے انہوں نے [[1984ء]] میں گولڈن ٹیمپل آپریشن کے بعد واپس کر دیا۔<ref>[http://www.jehanpakistan.com/epaper/detail_news.php?news=/epaper/epaper/lahore/020214/p16-02.jpg#sthash.Ml1SpvPU.fINl9DhT.dpbs کالم: خشونت سنگھ]</ref>خوشونت سنگھ کو پنجاب رتن ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اور [[1980ء]] سے لے کر [[1986ء]] تک وہ [[راجیہ سبھا]] کے ارکان بھی رہے۔ |
خوشونت سنگھ کو [[1974ء]] میں [[پدم بھوشن]] ایورارڈ دیا گیا جسے انہوں نے [[1984ء]] میں گولڈن ٹیمپل آپریشن کے بعد واپس کر دیا۔<ref>[http://www.jehanpakistan.com/epaper/detail_news.php?news=/epaper/epaper/lahore/020214/p16-02.jpg#sthash.Ml1SpvPU.fINl9DhT.dpbs کالم: خشونت سنگھ]</ref>خوشونت سنگھ کو پنجاب رتن ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اور [[1980ء]] سے لے کر [[1986ء]] تک وہ [[راجیہ سبھا]] کے ارکان بھی رہے۔ |
||
== وفات == |
== وفات == |
||
خوشونت سنگھ نے [[20 مارچ]] [[2014ء]] کو اپنی [[دہلی]] کی رہائش گاہ پر وفات پائی۔ اُن کی وفات پر بھارت کے صدراور وزیر اعظم سمیت بہت سے لوگوں نے اظہار افسوس کیا۔<ref>{{cite web|title=President, Prime Minister of India condole Khushwant Singh’s Demise|url=http://news.biharprabha.com/2014/03/president-prime-minister-of-india-condole-khushwant-singhs-demise/|work=IANS|publisher=news.biharprabha.com|accessdate=20 March 2014}}</ref> |
خوشونت سنگھ نے [[20 مارچ]] [[2014ء]] کو اپنی [[دہلی]] کی رہائش گاہ پر وفات پائی۔ اُن کی وفات پر بھارت کے صدراور وزیر اعظم سمیت بہت سے لوگوں نے اظہار افسوس کیا۔<ref>{{cite web|title=President, Prime Minister of India condole Khushwant Singh’s Demise|url=http://news.biharprabha.com/2014/03/president-prime-minister-of-india-condole-khushwant-singhs-demise/|work=IANS|publisher=news.biharprabha.com|accessdate=20 March 2014| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181225104741/http://news.biharprabha.com/2014/03/president-prime-minister-of-india-condole-khushwant-singhs-demise/ | archivedate = 25 دسمبر 2018 }}</ref> |
||
== حوالہ جات == |
== حوالہ جات == |
نسخہ بمطابق 11:18، 25 دسمبر 2018ء
خُشونت سِنگھ | |
---|---|
(انگریزی میں: Khushwant Singh)،(اردو میں: خشونت سنگھ) | |
خشونت سنگھ نئی دہلی میں
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | ہڈالی، موجودہ ضلع خوشاب، برطانوی راج |
2 فروری 1915
وفات | 20 مارچ 2014 نئی دہلی [1] |
(عمر 99 سال)
قومیت | بھارتی |
زوجہ | کاول ملک |
عملی زندگی | |
مادر علمی | سینٹ رافل کالج دہلی کنگز کالج لندن |
پیشہ | صحافی، مصنف، تاریخ دان |
مادری زبان | پنجابی |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [2]، ہندی |
ملازمت | نیشنل ہیرالڈ ، ہندوستان ٹائمز |
کارہائے نمایاں | ٹرین ٹو پاکستان [3]، دلی ایک ناول |
اعزازات | |
دستخط | |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
خشونت سنگھ (پنجابی: ਖੁਸ਼ਵੰਤ ਸਿੰਘ) (پیدائش: 2 فروری 1915ء/ وفات : 20 مارچ 2014ء) بھارت کے مشہور مصنف، تاریخ دان اور نقاد تھے۔
تعلیم
پاکستانی پنجاب کے ضلع خوشاب کے قریب گاؤں ہڈالی میں پیدا ہوئے جہاں انہوں نے اِسکول تک کی تعلیم حاصل کی جس کے بعد وہ گورنمنٹ کالج لاہور چلے گئے۔
برطانیہ میں کیمبرج یونیورسٹی اور انر ٹیمپل میں پڑھنے کے بعد انہوں نے واپس لاہور جا کر وکالت شروع کر دی تاہم تقسیم ہند کے بعد وہ اپنے خاندان سمیت دلی میں بس گئے۔ وہ کچھ عرصہ وزارت خارجہ میں سفارتی عہدوں پر بھی تعینات رہے لیکن جلد ہی سرکاری نوکری کو خیرآباد کہہ دیا۔
صحافتی زندگی
1951ء میں صحافی کی حیثیت سے آل انڈیا ریڈیو میں نوکری اختیار کر لی جہاں سے ان کے تابناک کیریر کا آغاز ہوا۔ وہ بھارت کے مشہور جریدے السٹریٹڈ ویکلی کے ایڈیٹر رہے اور ان کے دور میں یہ جریدہ شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گیا۔ خوشونت سنگھ ہندوستان ٹائمز کے ایڈیٹر بھی رہے۔
خوشونت سنگھ نے تقریبًا تمام مشہور ملکی اور غیر ملکی اخبارات کے لیے کالم لکھے۔ ان کی کتاب ’ہسٹری آف سکھ‘ یعنی سکھوں کی تاریخ اب تک اس سلسے میں ہونے والا سب سے منجمد کام سمجھا جاتا ہے۔
ادبی خدمات
انہوں نے کئی ناول بھی لکھے اور ان کی کتابوں کی کل تعداد 80 ہے۔ ان کے ناول "ٹرین ٹو پاکستان" کو 1954ء میں عالمی شہرت یافتہ گروو پریس ایوارڈ دیا گیا۔ ان کے دو کالم بھارت کے چالیس انگریزی اخباروں میں چھپتے ہیں۔ اُن کی کتاب "ٹروتھ لو اند ا لٹل مالیس" جس کا ترجمہ نگارشات کر سچ محبت اور ذرا سا کینہ کے نام سے کیا حال پڑنے سے تلک رکھتی ہے آپ کی مشور کتابوں میں ڈیتھ اٹ مائی دورسٹیپ بے حد شہرت کی حامل ہے۔ دلی ایک ناول کافی مشہور کتاب ہوئی اور اردو ترجمہ بھی ہوا۔
اعزازات
خوشونت سنگھ کو 1974ء میں پدم بھوشن ایورارڈ دیا گیا جسے انہوں نے 1984ء میں گولڈن ٹیمپل آپریشن کے بعد واپس کر دیا۔[4]خوشونت سنگھ کو پنجاب رتن ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اور 1980ء سے لے کر 1986ء تک وہ راجیہ سبھا کے ارکان بھی رہے۔
وفات
خوشونت سنگھ نے 20 مارچ 2014ء کو اپنی دہلی کی رہائش گاہ پر وفات پائی۔ اُن کی وفات پر بھارت کے صدراور وزیر اعظم سمیت بہت سے لوگوں نے اظہار افسوس کیا۔[5]
حوالہ جات
- ↑ ربط : https://d-nb.info/gnd/119405237 — اخذ شدہ بتاریخ: 31 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/58924643
- ↑ http://classify.oclc.org/classify2/ClassifyDemo?owi=501347 — اخذ شدہ بتاریخ: 31 مارچ 2019
- ↑ کالم: خشونت سنگھ
- ↑ "President, Prime Minister of India condole Khushwant Singh's Demise"۔ IANS۔ news.biharprabha.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2014
بیرونی روابط
ویکی ذخائر پر خشونت سنگھ سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- نئی دہلی میں وفات پانے والی شخصیات
- پدم وبھوشن وصول کنندگان
- پدم بھوشن وصول کنندگان
- 1915ء کی پیدائشیں
- 2014ء کی وفیات
- ادب اور تعلیم کے شعبے میں پدم بھوشن وصول کنندگان
- ادب اور تعلیم میں پدم وبھوشن وصول کنندگان
- بیسویں صدی کے بھارتی افسانہ نگار
- بیسویں صدی کے مرد مصنفین
- بیسویں صدی کے ناول نگار
- بیسویں صدی کے ہندوستانی ناول نگار
- بھارتی اخبار مدیران
- بھارتی تشکیک پرست
- بھارتی سکھ
- بھارتی صحافی
- بھارتی کالم نگار
- بھارتی مرد افسانہ نگار
- بھارتی مرد صحافی
- بھارتی مرد ناول نگار
- بھارتی مصنفین
- بھارتی ملحدین
- بھارتی ناول نگار
- پنجابی شخصیات
- پنجاب، بھارت کے صحافی
- پنجاب، بھارت کے مصنفین
- سکھ فضلا
- سکھ مصنفین
- ضلع خوشاب کی شخصیات
- فاضل جامعہ دہلی
- فضلا گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور
- کنگز کالج لندن کے فضلا
- لاہوری شخصیات
- ہندوستانی صحافی