"سبحان قریشی" کے نسخوں کے درمیان فرق
م خودکار: یوآرایل کی آرکائیو سازی |
م خودکار: ویکائی > بین الاقوامی |
||
سطر 17: | سطر 17: | ||
=== ڈیری سائنس پارک کا قیام === |
=== ڈیری سائنس پارک کا قیام === |
||
1998ء میں مویشیوں کے وسائل کے عادلانه استعمال پر اپنے ڈاکٹریٹ کے مقالہ کی روشنی میں قریشی نے "وزیراعلیٰ لائیوسٹاک ترقیاتی منصوبہ" صوبائی وزیر اعلیٰ سردار [[مہتاب احمد خان عباسی]] کی نصیحت پر تیار کی۔ بعد ازاں 2003ء میں قریشی کا منصوبہ وزیر اعلیٰ [[اکرم خان درانی]] کی طرف سے بھی منظور کیا گیا۔<ref>{{cite web |url=http://www.pakissan.com/english/allabout/livestock/chief.minister.nwfp.shtml |title=Chief Minister NWFP approved Livestock plan |publisher=پاکسان.کوم| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181225152250/http://www.pakissan.com/english/allabout/livestock/chief.minister.nwfp.shtml | archivedate = 25 دسمبر 2018 }}</ref> 2005ء میں قریشی نے ایک مکمل پروفیسر کے طور پر [[جامعہ زرعیہ پشاور]] میں شمولیت اختیار کی اور انہیں فیکلٹی آف اینیمل ہسبینڈری اینڈ ویٹرنری سائنسز کے ڈین کی حیثیت سے ترقی دی گئی۔ انہوں نے پاک آسٹریلیا ڈیری منصوبے میں ڈیری ماہر کے طور پر کردار ادا کیا۔ انہوں نے چارلس سٹرٹ یونیورسٹی، واگا واگا، [[آسٹریلیا]] میں پہلے وزٹنگ پروفیسر اور پھر ایڈجنکٹ پروفیسر کے طور پربھی کام کیا۔ بزنس انکیوبیشن تصورات کو متعارف کرانے کے لیے قریشی نے ڈیری سائنس پارک پر کانفرنسوں کا ایک سلسلہ شروع کیا۔ اس سلسلے میں تین بین الاقوامی ورکشاپس جامعہ زرعیہ پشاور میں 2011ء، 2013ء اور 2015ء میں منعقد ہوئیں جن میں سے ہر ایک میں تعلیمی اداروں، کاروباری اور کاشت کار برادری اور علاقائی ممالک کی ترقیاتی اور سرکاری تنظیموں سے تعلق رکهنے والے 500 سے زائد شرکاء نے شرکت کی۔<ref name="brecorder">{{cite web |url=http://www.brecorder.com/agriculture-a-allied/183:pakistan/1239487:workshop-on-dairy-science-park/ |title=Workshop on Dairy Science Park |publisher=[[بزنس ریکارڈر]]}}</ref><ref>{{cite web |url=http://www.aup.edu.pk/dairy-science-park.php |title=Dairy Science Park |publisher= جامعہ زرعیہ پشاور| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181225152247/http://www.aup.edu.pk/dairy-science-park.php%20 | archivedate = 25 دسمبر 2018 }}</ref><ref>{{cite web |url=http://epaper.thefrontierpost.com/article/352281/ |title=Minister to open workshop on Dairy Science Park |publisher=[[دی فرنٹیئر پوسٹ]]| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181225152252/http://epaper.thefrontierpost.com/article/352281/%20 | archivedate = 25 دسمبر 2018 }}</ref><ref>{{cite web |url=http://www.brecorder.com/agriculture-a-allied/183:pakistan/1251151:two-day-global-moot-on-dairy-science-park-held-at-aup/ |title=Two-day global moot on 'dairy science park' held at AUP |publisher=بزنس ریکارڈر}}</ref> |
1998ء میں مویشیوں کے وسائل کے عادلانه استعمال پر اپنے ڈاکٹریٹ کے مقالہ کی روشنی میں قریشی نے "وزیراعلیٰ لائیوسٹاک ترقیاتی منصوبہ" صوبائی وزیر اعلیٰ سردار [[مہتاب احمد خان عباسی]] کی نصیحت پر تیار کی۔ بعد ازاں 2003ء میں قریشی کا منصوبہ وزیر اعلیٰ [[اکرم خان درانی]] کی طرف سے بھی منظور کیا گیا۔<ref>{{cite web |url=http://www.pakissan.com/english/allabout/livestock/chief.minister.nwfp.shtml |title=Chief Minister NWFP approved Livestock plan |publisher=پاکسان.کوم| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181225152250/http://www.pakissan.com/english/allabout/livestock/chief.minister.nwfp.shtml | archivedate = 25 دسمبر 2018 }}</ref> 2005ء میں قریشی نے ایک مکمل پروفیسر کے طور پر [[جامعہ زرعیہ پشاور]] میں شمولیت اختیار کی اور انہیں فیکلٹی آف اینیمل ہسبینڈری اینڈ ویٹرنری سائنسز کے ڈین کی حیثیت سے ترقی دی گئی۔ انہوں نے پاک آسٹریلیا ڈیری منصوبے میں ڈیری ماہر کے طور پر کردار ادا کیا۔ انہوں نے چارلس سٹرٹ یونیورسٹی، واگا واگا، [[آسٹریلیا]] میں پہلے وزٹنگ پروفیسر اور پھر ایڈجنکٹ پروفیسر کے طور پربھی کام کیا۔ بزنس انکیوبیشن تصورات کو متعارف کرانے کے لیے قریشی نے ڈیری سائنس پارک پر کانفرنسوں کا ایک سلسلہ شروع کیا۔ اس سلسلے میں تین [[بین الاقوامی]] ورکشاپس جامعہ زرعیہ پشاور میں 2011ء، 2013ء اور 2015ء میں منعقد ہوئیں جن میں سے ہر ایک میں تعلیمی اداروں، کاروباری اور کاشت کار برادری اور علاقائی ممالک کی ترقیاتی اور سرکاری تنظیموں سے تعلق رکهنے والے 500 سے زائد شرکاء نے شرکت کی۔<ref name="brecorder">{{cite web |url=http://www.brecorder.com/agriculture-a-allied/183:pakistan/1239487:workshop-on-dairy-science-park/ |title=Workshop on Dairy Science Park |publisher=[[بزنس ریکارڈر]]}}</ref><ref>{{cite web |url=http://www.aup.edu.pk/dairy-science-park.php |title=Dairy Science Park |publisher= جامعہ زرعیہ پشاور| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181225152247/http://www.aup.edu.pk/dairy-science-park.php%20 | archivedate = 25 دسمبر 2018 }}</ref><ref>{{cite web |url=http://epaper.thefrontierpost.com/article/352281/ |title=Minister to open workshop on Dairy Science Park |publisher=[[دی فرنٹیئر پوسٹ]]| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181225152252/http://epaper.thefrontierpost.com/article/352281/%20 | archivedate = 25 دسمبر 2018 }}</ref><ref>{{cite web |url=http://www.brecorder.com/agriculture-a-allied/183:pakistan/1251151:two-day-global-moot-on-dairy-science-park-held-at-aup/ |title=Two-day global moot on 'dairy science park' held at AUP |publisher=بزنس ریکارڈر}}</ref> |
||
== مطبوعات == |
== مطبوعات == |
||
سطر 110: | سطر 110: | ||
[[زمرہ:پشتون شخصیات]] |
[[زمرہ:پشتون شخصیات]] |
||
[[زمرہ:ضلع بنوں کی شخصیات]] |
[[زمرہ:ضلع بنوں کی شخصیات]] |
||
[[زمرہ:خودکار ویکائی]] |
نسخہ بمطابق 17:03، 25 دسمبر 2018ء
سبحان قریشی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1959ء (عمر 64–65 سال) بنوں |
رہائش | پشاور، پاکستان |
عملی زندگی | |
مقام_تدریس | جامعہ زرعیہ پشاور ڈیری سائنس پارک چارلس سٹرٹ یونیورسٹی |
مادر علمی | جامعہ زرعیہ فیصل آباد |
پیشہ | ماہر حیاتیات |
شعبۂ عمل | حیاتیات |
ملازمت | زرعی جامعہ پشاور ، چارلس سٹرٹ یونیورسٹی |
درستی - ترمیم |
محمد سبحان قریشی پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے ایک ماہر حیاتیات ہیں جو ڈیری سائنس پارک کے بانی اور چیف پیٹرن ہیں۔ اس کے علاوه وه جامعہ زرعیہ پشاور میں بطور ڈین اور چارلس سٹرٹ یونیورسٹی، آسٹریلیا میں بطور ایڈجنکٹ پروفیسر بھی کام کرتے ہیں۔[1]
ابتدائی زندگی اور کیریئر
قریشی ایک روایتی، فکری خاندان سے ہیں اور خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ بنوں میں اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد قریشی نے 1982ء میں لاہور کی یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز سے گریجویشن کی اور اس کے بعد پشاور میں ایک ویٹرنری آفیسر کے طور پر صوبائی لائیوسٹاک ڈیپارٹمنٹ میں شمولیت اختیار کی۔ دریں اثنا، انہوں نے جامعہ زرعیہ فیصل آباد میں شمولیت اختیار کی اور جانوروں کی تخلیق نو میں ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کی ڈگری مکمل کی۔
ڈیری سائنس پارک کا قیام
1998ء میں مویشیوں کے وسائل کے عادلانه استعمال پر اپنے ڈاکٹریٹ کے مقالہ کی روشنی میں قریشی نے "وزیراعلیٰ لائیوسٹاک ترقیاتی منصوبہ" صوبائی وزیر اعلیٰ سردار مہتاب احمد خان عباسی کی نصیحت پر تیار کی۔ بعد ازاں 2003ء میں قریشی کا منصوبہ وزیر اعلیٰ اکرم خان درانی کی طرف سے بھی منظور کیا گیا۔[2] 2005ء میں قریشی نے ایک مکمل پروفیسر کے طور پر جامعہ زرعیہ پشاور میں شمولیت اختیار کی اور انہیں فیکلٹی آف اینیمل ہسبینڈری اینڈ ویٹرنری سائنسز کے ڈین کی حیثیت سے ترقی دی گئی۔ انہوں نے پاک آسٹریلیا ڈیری منصوبے میں ڈیری ماہر کے طور پر کردار ادا کیا۔ انہوں نے چارلس سٹرٹ یونیورسٹی، واگا واگا، آسٹریلیا میں پہلے وزٹنگ پروفیسر اور پھر ایڈجنکٹ پروفیسر کے طور پربھی کام کیا۔ بزنس انکیوبیشن تصورات کو متعارف کرانے کے لیے قریشی نے ڈیری سائنس پارک پر کانفرنسوں کا ایک سلسلہ شروع کیا۔ اس سلسلے میں تین بین الاقوامی ورکشاپس جامعہ زرعیہ پشاور میں 2011ء، 2013ء اور 2015ء میں منعقد ہوئیں جن میں سے ہر ایک میں تعلیمی اداروں، کاروباری اور کاشت کار برادری اور علاقائی ممالک کی ترقیاتی اور سرکاری تنظیموں سے تعلق رکهنے والے 500 سے زائد شرکاء نے شرکت کی۔[3][4][5][6]
مطبوعات
- محمد سبحان قریشی (1992)۔ "Comparative efficiency of rectal palpation and milk progesterone profiles in diagnosing ovarian contents in buffaloes" (PDF)۔ پاکستان جرنل آف ایگریکلچرل ریسرچ۔ پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل۔ 13 (2): 196–200۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ
- محمد سبحان قریشی (1995)۔ "Conventional buffalo farming system in NWFP Pakistan" (PDF)۔ بفیلو بلیٹن۔ انٹرنیشنل بفیلو انفارمیشن سینٹر، کاسیٹسرٹ یونیورسٹی۔ 14 (2): 38–41
- محمد سبحان قریشی (2000)۔ "Milk progesterone profiles in various reproductive states in dairy buffaloes under field conditions"۔ پروسیڈنگز آف دی نیشنل سائنس کونسل، جمہوریہ چین. حصہ B، لائف سائنسز۔ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی جمہوریہ چین۔ 24 (2): 70–75۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- محمد سبحان قریشی (2002)۔ "Reproduction-nutrition relationship in dairy buffaloes. I. Effect of intake of protein, energy and blood metabolites levels" (PDF)۔ ایشین آسٹریلیشین جرنل آف اینیمل سائنسز۔ ایشین آسٹریلیشین ایسوسی ایشن آف اینیمل پروڈکشن سوسائٹیز۔ 15 (3): 330–339۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ
- محمد سبحان قریشی (2008)۔ "Interaction of calf suckling, use of oxytocin and milk yield with reproductive performance of dairy buffaloes"۔ اینیمل ریپروڈکشن سائنس۔ ایلسیویئر۔ 106 (3): 380–392۔ doi:10.1016/j.anireprosci.2007.05.019۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ
- محمد سبحان قریشی (2010)۔ "Pregnancy depresses milk yield in Dairy Buffaloes"۔ اٹالین جرنل آف اینیمل سائنس۔ اینیمل سائنس اینڈ پروڈکشن ایسوسی ایشن۔ 6 (2s): 1290–1293۔ doi:10.4081/ijas.2007.s2.1290۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ
- محمد سبحان قریشی (2013)۔ "Effect of extenders, postdilution intervals, and seasons on semen quality in dairy goats" (PDF)۔ ٹرکش جرنل آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز۔ توبی تاک۔ 37: 147–152۔ doi:10.3906/vet-1110-24
- محمد سبحان قریشی (2013)۔ "Scope for biological sensing technologies in meat production and export in northern Pakistan"۔ آئی او پی کانفرنس سیریز: میٹیریلز سائنس اینڈ انجینئرنگ۔ آئی او پی پبلشنگ۔ 51 (1)۔ doi:10.1088/1757-899X/51/1/012013
حوالہ جات
- ↑ Dean Faculty of Animal Husbandry & Veterinary Sciences: Prof. Dr. Muhammad Subhan Qureshi. جامعہ زرعیہ پشاور۔
- ↑ "Chief Minister NWFP approved Livestock plan"۔ پاکسان.کوم۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "Workshop on Dairy Science Park"۔ بزنس ریکارڈر
- ↑ "Dairy Science Park"۔ جامعہ زرعیہ پشاور۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "Minister to open workshop on Dairy Science Park"۔ دی فرنٹیئر پوسٹ۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "Two-day global moot on 'dairy science park' held at AUP"۔ بزنس ریکارڈر