"لالہ ہردیال" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی املا
←‏حالات زندگی: دوہرے مواد کا اخراج
سطر 3: سطر 3:


== حالات زندگی ==
== حالات زندگی ==
لالہ ہردیال 14 اکتوبر، 1884ء کو دہلی، [[برطانوی ہندوستان]] میں پیدا ہوئے۔ پیدا ہوئے۔[[گورنمنٹ کالج لاہور]] سے انگریزی ادب میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ ایک شاندار علمی رفتار کے بعد انہوں نے [[1905ء]] میں سرکاری وظیفے پر [[سینٹ جان کالج، اوکسفرڈ]] انگلستان میں داخلہ لے لیا۔<ref>[https://www.mapsofindia.com/who-is-who/history/lala-hardayal.html لالہ ہردیال (سوانح)، میپس آف انڈیا ڈاٹ کام]</ref> مگر ان کے انقلابی خیالات ان کی تعلیم میں حارج ہوئے اور [[1907ء]] میں مجبوراً انہیں سرکاری وظیفے کو خیر باد کہنا پڑا۔ آکسفرڈ سے قطع تعلق کر کے [[پیرس]] میں [[شیام جی کرشنا ورما]] کی برطانیہ مخالف سرگرمیوں سے رابطہ قائم کیا۔پھر ہندوستان آئے <ref>شہیدانِ آزادی (جلد دوم)، چیف ایڈیٹر: ڈاکٹر پی این چوپڑہ، [[قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان]] نئی دہلی، 1998ء، ص 464</ref> اور برطانوی حکومت کے خلاف انقلابی سرگرمیوں کی تنظیم کی۔ [[1908ء]] میں [[پیرس]] واپس گئے او ر شیام جی کرشنا ورما کو ہندوستان میں برطانوی حکومت کے خلاف تشدد پسند انقلابی خیالات کی طرف مائل کرنے کی کوشش کی۔ [[1911ء]] میں [[ریاستہائے متحدہ امریکا]] پہنچے اور ہندوستانی فلسفے کی تدریس کے لیے اسٹیسفورڈ یونیورسٹی میں لیکچرار مقرر ہو گئے مگر وہاں بھی اپنی انقلابی سرگرمیوں کی وجہ سے یونیورسٹی کی ملازمت کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔ اس کے بعد انہوں نے امریکا میں مقیم ہندوستانیوں میں اپنے انقلابی خیالات کی تبلیغ کے لیے اپنے آپ کو مکمل طور پر وقف کر دیا۔ [[1913ء]] میں [[بحر الکاہل]] کے ساحل پر متعدد مقامات پر ہندوستانیوں کے جلسوں میں تقاریر کیں۔ ان کی شاندار خطابت اور قابلِ تسلیم منطق نے انہیں وہاں مقیم ہندستانیوں تارکینِ وطن کا رہنما بنا دیا۔ ہندوستانی ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے۔ یہ جماعت بعد میں غدر پارٹی کے نام سے مشہور ہوئی اور اس کا صدر دفتر [[سان فرانسسکو]] میں قائم ہوا۔ اپنی پارٹی کے جریدے [[غدر (اخبار)]]، بہت سی کتابوں اور کتابچوں کے ذریعہ برطانیہ مخالف سرگرمیاں جاری رکھیں۔ برطانوی قونصل کی شکایت پر امریکا کی پولیس نے 25 امرچ 1914ء کو انہیں وارنٹ گرفتاری کے ذریعے حراست میں لے لیا۔ ضمانت پر رہا ہوئے اور امریکا سے چپکے سے کھسک آئے، پھر [[سوئزرلینڈ]] کے شہر [[جنیوا]] میں پہنچ گئے۔ وہاں ایک رسالہ وندے ماترم کے نام سے شائع کر کے اپنی سرگرمیاں پھر شروع کر دیں۔ پھر [[برلن]] گئے اور انڈین انڈیپنڈنس کمیٹی کی تشکیل کی۔ جرمن حکومت کی اخلاقی اور مادی امداد حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، مگر [[دوسری جنگ عظیم]] میں جرمنی کی شکست سے ان کے منصوبوں کو درہم برہم کر دیا اور ان کی سرگرمیوں کا خاتمہ ہو گیا۔ بالآخر 4 مارچ 1939ء کو بحالت جلاوطنی [[فلاڈیلفیا، پنسلوانیا]]، امریکا میں وفات پا گئے۔<ref>شہیدانِ آزادی (جلد دوم)، چیف ایڈیٹر: ڈاکٹر پی این چوپڑہ، [[قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان]] نئی دہلی، 1998ء، ص 465</ref>
لالہ ہردیال 14 اکتوبر، 1884ء کو دہلی، [[برطانوی ہندوستان]] میں پیدا ہوئے۔ [[گورنمنٹ کالج لاہور]] سے انگریزی ادب میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ ایک شاندار علمی رفتار کے بعد انہوں نے [[1905ء]] میں سرکاری وظیفے پر [[سینٹ جان کالج، اوکسفرڈ]] انگلستان میں داخلہ لے لیا۔<ref>[https://www.mapsofindia.com/who-is-who/history/lala-hardayal.html لالہ ہردیال (سوانح)، میپس آف انڈیا ڈاٹ کام]</ref> مگر ان کے انقلابی خیالات ان کی تعلیم میں حارج ہوئے اور [[1907ء]] میں مجبوراً انہیں سرکاری وظیفے کو خیر باد کہنا پڑا۔ آکسفرڈ سے قطع تعلق کر کے [[پیرس]] میں [[شیام جی کرشنا ورما]] کی برطانیہ مخالف سرگرمیوں سے رابطہ قائم کیا۔پھر ہندوستان آئے <ref>شہیدانِ آزادی (جلد دوم)، چیف ایڈیٹر: ڈاکٹر پی این چوپڑہ، [[قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان]] نئی دہلی، 1998ء، ص 464</ref> اور برطانوی حکومت کے خلاف انقلابی سرگرمیوں کی تنظیم کی۔ [[1908ء]] میں [[پیرس]] واپس گئے او ر شیام جی کرشنا ورما کو ہندوستان میں برطانوی حکومت کے خلاف تشدد پسند انقلابی خیالات کی طرف مائل کرنے کی کوشش کی۔ [[1911ء]] میں [[ریاستہائے متحدہ امریکا]] پہنچے اور ہندوستانی فلسفے کی تدریس کے لیے اسٹیسفورڈ یونیورسٹی میں لیکچرار مقرر ہو گئے مگر وہاں بھی اپنی انقلابی سرگرمیوں کی وجہ سے یونیورسٹی کی ملازمت کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔ اس کے بعد انہوں نے امریکا میں مقیم ہندوستانیوں میں اپنے انقلابی خیالات کی تبلیغ کے لیے اپنے آپ کو مکمل طور پر وقف کر دیا۔ [[1913ء]] میں [[بحر الکاہل]] کے ساحل پر متعدد مقامات پر ہندوستانیوں کے جلسوں میں تقاریر کیں۔ ان کی شاندار خطابت اور قابلِ تسلیم منطق نے انہیں وہاں مقیم ہندستانیوں تارکینِ وطن کا رہنما بنا دیا۔ ہندوستانی ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے۔ یہ جماعت بعد میں غدر پارٹی کے نام سے مشہور ہوئی اور اس کا صدر دفتر [[سان فرانسسکو]] میں قائم ہوا۔ اپنی پارٹی کے جریدے [[غدر (اخبار)]]، بہت سی کتابوں اور کتابچوں کے ذریعہ برطانیہ مخالف سرگرمیاں جاری رکھیں۔ برطانوی قونصل کی شکایت پر امریکا کی پولیس نے 25 امرچ 1914ء کو انہیں وارنٹ گرفتاری کے ذریعے حراست میں لے لیا۔ ضمانت پر رہا ہوئے اور امریکا سے چپکے سے کھسک آئے، پھر [[سوئزرلینڈ]] کے شہر [[جنیوا]] میں پہنچ گئے۔ وہاں ایک رسالہ وندے ماترم کے نام سے شائع کر کے اپنی سرگرمیاں پھر شروع کر دیں۔ پھر [[برلن]] گئے اور انڈین انڈیپنڈنس کمیٹی کی تشکیل کی۔ جرمن حکومت کی اخلاقی اور مادی امداد حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، مگر [[دوسری جنگ عظیم]] میں جرمنی کی شکست سے ان کے منصوبوں کو درہم برہم کر دیا اور ان کی سرگرمیوں کا خاتمہ ہو گیا۔ بالآخر 4 مارچ 1939ء کو بحالت جلاوطنی [[فلاڈیلفیا، پنسلوانیا]]، امریکا میں وفات پا گئے۔<ref>شہیدانِ آزادی (جلد دوم)، چیف ایڈیٹر: ڈاکٹر پی این چوپڑہ، [[قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان]] نئی دہلی، 1998ء، ص 465</ref>


== مزید دیکھیے ==
== مزید دیکھیے ==

نسخہ بمطابق 07:17، 9 نومبر 2019ء

لالہ ہردیال
(ہندی میں: लाला हरदयाल ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 14 اکتوبر 1884ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 4 مارچ 1939ء (55 سال)[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فلاڈلفیا   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی دہلی یونیورسٹی
اسکول آف اورینٹل اینڈ افریقن اسٹڈیز، یونیورسٹی آف لندن   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ انقلابی ،  سیاست دان [3]،  ماہر ہندویات [3]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی [4]،  انگریزی [5]،  سنسکرت [5]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل ہندویات [6]،  سیاست [6]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تحریک تحریک آزادی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

لالہ ہردیال سنگھ ماتھر (انگریزی: Lala Har Dayal، پنجابی= ਲਾਲਾ ਹਰਦਿਆਲ)، پیدائش: 14 اکتوبر، 1884ء - وفات: 4 مارچ، 1939ء) ہندوستان کے مشہور انقلابی، تحریک آزادی ہند کے مجاہد اور غدر پارٹی کے لیڈر تھے۔

حالات زندگی

لالہ ہردیال 14 اکتوبر، 1884ء کو دہلی، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ گورنمنٹ کالج لاہور سے انگریزی ادب میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ ایک شاندار علمی رفتار کے بعد انہوں نے 1905ء میں سرکاری وظیفے پر سینٹ جان کالج، اوکسفرڈ انگلستان میں داخلہ لے لیا۔[7] مگر ان کے انقلابی خیالات ان کی تعلیم میں حارج ہوئے اور 1907ء میں مجبوراً انہیں سرکاری وظیفے کو خیر باد کہنا پڑا۔ آکسفرڈ سے قطع تعلق کر کے پیرس میں شیام جی کرشنا ورما کی برطانیہ مخالف سرگرمیوں سے رابطہ قائم کیا۔پھر ہندوستان آئے [8] اور برطانوی حکومت کے خلاف انقلابی سرگرمیوں کی تنظیم کی۔ 1908ء میں پیرس واپس گئے او ر شیام جی کرشنا ورما کو ہندوستان میں برطانوی حکومت کے خلاف تشدد پسند انقلابی خیالات کی طرف مائل کرنے کی کوشش کی۔ 1911ء میں ریاستہائے متحدہ امریکا پہنچے اور ہندوستانی فلسفے کی تدریس کے لیے اسٹیسفورڈ یونیورسٹی میں لیکچرار مقرر ہو گئے مگر وہاں بھی اپنی انقلابی سرگرمیوں کی وجہ سے یونیورسٹی کی ملازمت کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔ اس کے بعد انہوں نے امریکا میں مقیم ہندوستانیوں میں اپنے انقلابی خیالات کی تبلیغ کے لیے اپنے آپ کو مکمل طور پر وقف کر دیا۔ 1913ء میں بحر الکاہل کے ساحل پر متعدد مقامات پر ہندوستانیوں کے جلسوں میں تقاریر کیں۔ ان کی شاندار خطابت اور قابلِ تسلیم منطق نے انہیں وہاں مقیم ہندستانیوں تارکینِ وطن کا رہنما بنا دیا۔ ہندوستانی ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے۔ یہ جماعت بعد میں غدر پارٹی کے نام سے مشہور ہوئی اور اس کا صدر دفتر سان فرانسسکو میں قائم ہوا۔ اپنی پارٹی کے جریدے غدر (اخبار)، بہت سی کتابوں اور کتابچوں کے ذریعہ برطانیہ مخالف سرگرمیاں جاری رکھیں۔ برطانوی قونصل کی شکایت پر امریکا کی پولیس نے 25 امرچ 1914ء کو انہیں وارنٹ گرفتاری کے ذریعے حراست میں لے لیا۔ ضمانت پر رہا ہوئے اور امریکا سے چپکے سے کھسک آئے، پھر سوئزرلینڈ کے شہر جنیوا میں پہنچ گئے۔ وہاں ایک رسالہ وندے ماترم کے نام سے شائع کر کے اپنی سرگرمیاں پھر شروع کر دیں۔ پھر برلن گئے اور انڈین انڈیپنڈنس کمیٹی کی تشکیل کی۔ جرمن حکومت کی اخلاقی اور مادی امداد حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، مگر دوسری جنگ عظیم میں جرمنی کی شکست سے ان کے منصوبوں کو درہم برہم کر دیا اور ان کی سرگرمیوں کا خاتمہ ہو گیا۔ بالآخر 4 مارچ 1939ء کو بحالت جلاوطنی فلاڈیلفیا، پنسلوانیا، امریکا میں وفات پا گئے۔[9]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Lala-Har-Dayal — بنام: Lala Har Dayal — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  2. ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6b28z41 — بنام: Har Dayal — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=ola2016911176 — اخذ شدہ بتاریخ: 17 دسمبر 2022
  4. Identifiants et Référentiels — اخذ شدہ بتاریخ: 6 مارچ 2020
  5. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=ola2016911176 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مارچ 2022
  6. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=ola2016911176 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 نومبر 2022
  7. لالہ ہردیال (سوانح)، میپس آف انڈیا ڈاٹ کام
  8. شہیدانِ آزادی (جلد دوم)، چیف ایڈیٹر: ڈاکٹر پی این چوپڑہ، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی، 1998ء، ص 464
  9. شہیدانِ آزادی (جلد دوم)، چیف ایڈیٹر: ڈاکٹر پی این چوپڑہ، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی، 1998ء، ص 465