"مالوہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 54: سطر 54:
}}
}}


'''مالوہ''' (Malwa) وسطی شمالی ہندوستان کا ایک قدرتی خطہ ہے جو ایک [[آتش فشاں|آتش فشانی]] [[سطح مرتفع]] پر واقع ہے۔ [[ارضیات]]ی طور پر مالوہ سے مراد [[وندھیہ سلسلہ کوہ]] کی [[آتش فشاں|آتش فشانی]] [[سطح مرتفع]] ہے۔ سیاسی اور انتظامی طور تاریخی خطہ مالوہ مغربی [[مدھیہ پردیش]] کے اضلاع اور جنوب مشرقی [[راجستھان]] کے حصوں پر مشتممل ہے۔
'''مالوہ''' (Malwa) وسطی شمالی ہندوستان کا ایک قدرتی خطہ ہے جو ایک [[آتش فشاں|آتش فشانی]] [[سطح مرتفع]] پر واقع ہے۔ [[ارضیات]]ی طور پر مالوہ سے مراد [[وندھیہ سلسلہ کوہ]] کی [[آتش فشاں|آتش فشانی]] [[سطح مرتفع]] ہے۔ سیاسی اور انتظامی طور تاریخی خطہ مالوہ مغربی [[مدھیہ پردیش]] کے اضلاع اور جنوب مشرقی [[راجستھان]] کے حصوں پرر مشتممل ہے۔



{5} پھر سلطان سما بوم مصری افواج قاہرہ کے ساتھ زبردست لشکر لے کر مالوہ آئے ، اس وقت راجا رام دیو مانڈو کا راج تھا ، باہمی سخت مقابلہ ہوا اس معرکہ جنگ میں بالآخر راجا کو شکست فاش ہوئی ، مانڈو پر سید سلطان بوم مصری کا قبضہ ہوا اور ستر برس تک اس پر مسلمانوں کی حکمرانی رہی۔


{7} پھر راجا بیر سین کے دور حکومت میں ایک افغان مالوہ آیا اور س نے کچھ لوگوں کو اپنے ساتھ ملاکر راجا کو شکار گاہ میں ختم کیا اور جلال الدین لقب اختیار کرکے 22 سال تک مالوہ پر داد حکمرانی دی ، اس کے بعد اس کا لڑکا سلطان عالم شاہ تخت نشین مالوہ ہوا ، راجا بیر سین نے اپنے لڑکے کی شادی راجا کامرو کے یہاں کی تھی جس نے کھڑک سین کو اپنا ولیعہد بنایا تھا ، راجا کامرو کے بعد کھڑک سین نے مالوہ پر چڑھائی کی اور سلطان اعظم ش

<nowiki>*</nowiki>  سن 700 ء میں وکرم آدتیہ کی آزاد اور دہلی سلطنت کے ماتحت حکمرانی


<nowiki>*</nowiki> سن 712 ء میں عبدالرحمان المروئی کی دہلی سلطنت کے ماتحت حکمرانی
<nowiki>*</nowiki> سن 712 ء میں عبدالرحمان المروئی کی دہلی سلطنت کے ماتحت حکمرانی
سطر 124: سطر 117:
1555 ء میں سلطان ملک بایزید عرف باز بہادر کی آخری حکمرانی دہلی سلطنت کے ماتحت
1555 ء میں سلطان ملک بایزید عرف باز بہادر کی آخری حکمرانی دہلی سلطنت کے ماتحت




گ


ابن بطوطہ لکھتا ہے : دھار میں گیہوں کی فصل خوب ہوتی ہے اور وہاں کے  پان  بڑے خوشبودار ، خوش ذائقہ  ہوتے ہیں اور دہلی تک بھیجے جاتے ہیں ، خربوذوں کو بھی ذکر کیا ہے

ابو الفضل لکھتا ہے: مالوہ میں خریف اور ربیع دونوں فصلیں خوب پکتی ہیں ، یہاں پر گیہوں افیون، گنا، دھان ، مٹر ، کپاس ، جوار ، باجرہ ، چنا ، مونگ ، اڑد ، السی ، تلی اور نیل کی کاشت ہوتی ہے، آم خربوذہ اور انگور خوب پکتے ہیں

جہانگیر لکھتاہے: یہاں بارش کا موسم برا خوش گوار ہوتا ہے اور رات میں لحاف اوڑھنا پڑتا ہے ، آم کے بارے میں لکھتا ہے کہ : بڑے خوش ذائقہ ، رس دار اور بَیر ریشے کے ہوتے ہیں<br />

اجین ، اندور ، دھار ، رتلام ، نولی یا بڑھ نگر ، کچروڈ{ کھاچرود} ادنیل ، منڈیسر ، جاور ، بام پورہ ، مناسا ، آگشاہجہاں پور {شاجاپور} ، دیواس ، ڈگ ، تال ، منڈاول ، ماہد پور ،بھوپال ، دوحد{داہود} ،

گزشتہ ادوار میں اجین ، دھار ، مانڈو اور





نسخہ بمطابق 10:11، 2 دسمبر 2019ء


ਮਾਲਵਾ
قدرتی خطہ
(سابق انتظامی تقسیم)
مالوہ
مالوہ
مالوہ (واضع) 1823
مالوہ (واضع) 1823
ملکبھارت
رقبہ
 • کل81,767 کلومیٹر2 (31,570 میل مربع)
بلندی[1]500 میل (1,600 فٹ)
آبادی (2001)
 • کل18,889,000
 • کثافت230/کلومیٹر2 (600/میل مربع)
زبانیں
 • اہم زبانیںمالوی، ہندی
 • شرح پیدائش31.6 (2001)
 • شرح اموات31.6 (2001)
 • کمسن شرح اموات93.8 (2001)
منطقۂ وقتبھارتی معیاری وقت (UTC+05:30)
سب سے بڑا شہراندور

مالوہ (Malwa) وسطی شمالی ہندوستان کا ایک قدرتی خطہ ہے جو ایک آتش فشانی سطح مرتفع پر واقع ہے۔ ارضیاتی طور پر مالوہ سے مراد وندھیہ سلسلہ کوہ کی آتش فشانی سطح مرتفع ہے۔ سیاسی اور انتظامی طور تاریخی خطہ مالوہ مغربی مدھیہ پردیش کے اضلاع اور جنوب مشرقی راجستھان کے حصوں پرر مشتممل ہے۔


* سن 712 ء میں عبدالرحمان المروئی کی دہلی سلطنت کے ماتحت حکمرانی

*  سن 712  اور 916 کے درمیان راجا رام دیو مال دیو چوہان، شیخ سلطان غزنوی کئی آزاد حکومتیں

اسی دور میں راجا دھرم راج کی حکومت دہلی سلطنت کے تحت

اور سلطان کمال الدین کی آزاد حکومت

اسی دور میں چیت مل چوہان کی دہلی سلطنت کے ماتحت حکمرانی

اور راجا ویر سین کی آزاد حکومت

اور سلطان عالم شاہ حکومت دہلی سلطنت کے ماتحت حکمرانی

اور راجا کھڈک سین حکومت دہلی  سلطنت کے ماتحت حکمرانی

درمیان میں راجا سکت سین حکومت کی آزاد حکومت

اورسلطان بہادر شاہ کی آزاد حکومت

اور آخر میں سلطان شہاب الدین کی دہلی سلطنت کے ماتحت حکمرانی

917 ء میں راجا بلہارا کی آزاد حکومت

1010 ء میں راجا بھوج (دوم ) کی آزاد حکومت

1055 ء میں راجا سومیشور  ( اول) راجا دیو پال کی حکومت جو کلیان کا حکمراں تھا

1233 ء میں سلطان التمش کی دہلی سلطنت کی حکمرانی

1265 ء میں غیاث الدین بلبن کی دہلی کی حکمرانی

1280 ء میں راجابھوج (سوم) کی آزاد حکومت

1305 ء میں راجا گوہلک دیو کی آزاد حکومت

1305 ء میں انیل ملک ملتانی کی حکومت دہلی سلطنت کے ماتحت

1390 ء میں صوبیدار دلاور خاں کی حکمرانی دہلی سلطنت کے ماتحت

1401 ء میں صوبیدار دلاور خاں کی خود مختار حکمرانی

1406 ء میں سلطان ہوشنگ شاہ غوری کی دہلی سلطنت کے ماتحت حکمرانی

1435 ء میں سلطان محمد شاہ غوری کی دہلی سلطنت کی حکمرانی

1436 ء میں سلطان محمود خلجی کی دہلی سلطنت کی حکمرانی

1469 ء میں سلطان غیاث الدین کی دہلی سلطنت کی حکمرانی

1500 ء میں سلطان نصرا لدین خلجی کی دہلی سلطنت کی حکمرانی

1511 ء میں سلطان محمود خلجی کی دہلی سلطنت کی حکمرانی

1531 ء میں سلطان بہادر شاہ گجراتی کی دہلی سلطنت کی حکمرانی

1542 ء میں شجاعت خاں کی حکمرانی شیر شاہ سوری سلطنت کے ماتحت

1555 ء میں سلطان ملک بایزید عرف باز بہادر کی آخری حکمرانی دہلی سلطنت کے ماتحت


گ

  1. Average elevation of the Malawa Plateau