"ٹروفی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
تخلیق بذریعہ ویکی معاون
 
م شعیب بوٹ کی مدد سے ویکی ڈیٹا میں بین الویکی ربط کی خودکار منتقلی
سطر 16: سطر 16:


[[زمرہ:اعزازات]]
[[زمرہ:اعزازات]]

[[en:Trophy]]

نسخہ بمطابق 11:05، 22 دسمبر 2019ء

برفی رقص میں بہتر مظاہرہ کرنے کے بعد 2009ء میں لتھووینیا کے لیے ٹروفی حاصل کرنے والی جوڑی کیتھرین کوپیلی اور ڈیویویڈاس اسٹیگنیوناس ایک ساتھ دیکھے جا سکتے ہیں

ٹروفی (انگریزی: Trophy) کسی بھی کامیابی کی چھوئے جانے والی یاد گار چیز کو کہا جاتا ہے جو کسی تسلیم شدگی یا جیت کی یاد گار ہو۔ ٹروفیاں کھیل کی تقاریب میں اکثر دی جاتی ہیں، جس میں نو جوانوں کے کھیل سے لے کر پیشہ ورانہ کھیل شامل ہوتے ہیں۔ کئی کھیلوں میں ٹروفیوں کے ساتھ ساتھ تمغے بھی یا تو ٹروفی کے ساتھ دیے جاتے ہیں یا پھر روایتی ٹروفی کے ساتھ دیے جاتے ہیں۔ کچھ کھیلوں میں تمغے انفرادی کھلاڑیوں کو ان کی کامیابی کی یاد گاروں کے طور پر دی جاتی ہیں، جب کہ ٹروفی ٹیم کی کامیابی کے یاد گار کے طور پر دی جاتی ہے۔ اسکولی اور کالج کی سطح پر کئی معلوماتی کوئز، تحریری اور مقابلوں میں اسی طرح سے تمغے یا ٹروفیاں دی جاتی ہیں۔ اسی طرح سے تعلیم کے میدان میں امتیازی حاصل کرنے والوں کو بھی ٹروفیاں یا تمغے دیے جاتے ہیں۔ ٹروفی کے ساتھ ساتھ کئی کسی کامیابی یا عبور کردہ سنگ میل کی یاد گار کے طور پر صداقت نامے میں دیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ موقع و محل کے حساب سے مقابلوں کے انعقاد کنندے رقمی انعام یا پھر کوئی اور قیمتی شے بھی دیتے سکتے ہیں۔

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی (ICC Champions Trophy) ایک روزہ کرکٹ کا دوسرا سب سے بڑا ٹورنامنٹ کا نام ہے اسی وجہ سے اسے مِنی ورلڈ کپ بھی کہا جاتا ہے۔ 1998ء میں شروع ہونے والا یہ ٹورنامنٹ آئی سی سی ناک آؤٹ ٹورنامنٹ کے نام سے شروع کیا گیا اور 2002ء کے بعد سے ہر دو سال بعد کھیلا جاتا ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے دس فل رکن ممالک اور دو ایسوسی ایٹ رکن ممالک اس میں حصہ لیتے ہیں۔

مقامی ٹروفیاں ٹرافی

کرکٹ اور کئی دوسرے کھیلوں میں مقامی، قومی اور بین الاقوامی ٹروفی مقابلے ہوا کرتے ہیں۔ پاکستان میں 2019ء میں پنجاب ویٹرنز کرکٹ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام بیسویں نیشنل سینئرز کرکٹ کپ کا مقامی فائنل مقابلہ عامر کیبلز اور واہ کاریگر کے درمیان شاہ فیصل کرکٹ گراؤنڈ پر کھیلا گیا۔عامر کیبلز نے واہ کاریگر کو 7 وکٹوں سے ہراکر ٹرافی جیت لی۔ میچ کے اختتام پر عامر کیبلز کے کپتان کو فاتح ٹرافی کے ساتھ ایک لاکھ روپے دیے گئے جبکہ واہ کاریگر کے کپتان کو رنر اپ ٹرافی کے ساتھ پچاس ہزار روپے اور کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے گئے۔[1]

مزید دیکھیے

حوالہ جات