"پانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 24: سطر 24:
شیخ سعید فقیہ [[شیخ صدوق|ابو جعفر محمد بن علی بن حسین بن موسیٰ بن بابویہ قمی]] [[مصنف]] [[من لا یحضرہ الفقیہ]] رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ [[اللہ تعالیٰ]] کا ارشاد ہے "و انزلنا من السماء مآءً طھورا" (ہم نے [[آسمان]] سے پاک و پاکیزہ پانی نازل کیا) <ref>[[الفرقان|سورہ فرقان]] [[آیت]] نمبر 48</ref>.<ref>[[من لا یحضرہ الفقیہ]] جلداول۔ صفحہ 34، باب: پانی اور اس کی طہارت و نجاست، مترجم سید حسن امداد ممتاز الافضل (غازی پوری)، ناشر: الکساء پبلشرز آر 159 سیکٹر 5 بی 2 [[شمالی کراچی|نارتھ کراچی]]</ref>
شیخ سعید فقیہ [[شیخ صدوق|ابو جعفر محمد بن علی بن حسین بن موسیٰ بن بابویہ قمی]] [[مصنف]] [[من لا یحضرہ الفقیہ]] رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ [[اللہ تعالیٰ]] کا ارشاد ہے "و انزلنا من السماء مآءً طھورا" (ہم نے [[آسمان]] سے پاک و پاکیزہ پانی نازل کیا) <ref>[[الفرقان|سورہ فرقان]] [[آیت]] نمبر 48</ref>.<ref>[[من لا یحضرہ الفقیہ]] جلداول۔ صفحہ 34، باب: پانی اور اس کی طہارت و نجاست، مترجم سید حسن امداد ممتاز الافضل (غازی پوری)، ناشر: الکساء پبلشرز آر 159 سیکٹر 5 بی 2 [[شمالی کراچی|نارتھ کراچی]]</ref>
* حضرت [[امام جعفر صادق]] علیہ السلام سے ایک ایسے کنوئیں کے متعلق سوال کیا گیا کہ جس میں سے پانی کھینچا گیا پھر اس سے [[وضو]] کیا گیا یا اس سے [[کپڑا]] دھویا گیا اور [[آٹا]] گوندھا گیا پھر بعد میں معلوم ہوا کہ اس میں کوئی چیز مری ہوئی ہے؟ تو آپ نے فرمایا کوئی حرج نہیں ہے نہ کپڑے کو دوبارہ دھویا جاۓ گا اور نہ دوبارہ [[وضو]] کر کے دوبارہ [[نماز]] پڑھی جائیگی. اور اگر کوئی [[چوہا]] یا کوئی [[کتا]] [[روٹی]] میں سے کچھ کھا لے یا اس کو سونگھ لے تو جس قدر اس نے سونگھا ہے اس کو چھوڑ کر بقیہ کو کھایا جا سکتا ہے.
* حضرت [[امام جعفر صادق]] علیہ السلام سے ایک ایسے کنوئیں کے متعلق سوال کیا گیا کہ جس میں سے پانی کھینچا گیا پھر اس سے [[وضو]] کیا گیا یا اس سے [[کپڑا]] دھویا گیا اور [[آٹا]] گوندھا گیا پھر بعد میں معلوم ہوا کہ اس میں کوئی چیز مری ہوئی ہے؟ تو آپ نے فرمایا کوئی حرج نہیں ہے نہ کپڑے کو دوبارہ دھویا جاۓ گا اور نہ دوبارہ [[وضو]] کر کے دوبارہ [[نماز]] پڑھی جائیگی. اور اگر کوئی [[چوہا]] یا کوئی [[کتا]] [[روٹی]] میں سے کچھ کھا لے یا اس کو سونگھ لے تو جس قدر اس نے سونگھا ہے اس کو چھوڑ کر بقیہ کو کھایا جا سکتا ہے.
اس [[حوض]] سے وضو کرنے میں کوئی حرج نہیں جس میں [[پیشاپ]] کیا گیا ہے جبکہ پانی کا [[رنگ]] پیشاپ پر غالب ہو اور پانی کے رنگ پر پیشاپ کا رنگ غالب ہوتو اس سے وضو نہیں کیا جا سکتا.<ref>[[من لا یحضر الفقیہ]] حدیث نمبر 20</ref>
اس [[حوض]] سے وضو کرنے میں کوئی حرج نہیں جس میں [[پیشاپ]] کیا گیا ہے جبکہ پانی کا [[رنگ]] پیشاپ پر غالب ہو اور پانی کے رنگ پر پیشاپ کا رنگ غالب ہوتو اس سے وضو نہیں کیا جا سکتا.<ref>[[من لا یحضره الفقیہ]] حدیث نمبر 20</ref>


== مزید دیکھیے ==
== مزید دیکھیے ==

نسخہ بمطابق 16:32، 6 جنوری 2020ء

ایک آبی سالمہ

پانی (سنسکرت سے ماخوذ۔ انگریزی: Water)، آب (فارسی) یا ماء (عربی) ایک بے رنگ، بے بو اور بے ذائقہ مائع ہے۔ یہ تمام حیات کے لیے نہایت اہم ہے۔ پانی نے کرۂ ارض کے ٪70.9 حصّے کو گھیرا ہوا ہے۔

کیمیائی طور پر یہ ایک ایٹم آکسیجن اور دو ایٹم ہائیڈروجن سے مل کر بنا ہے۔

پانی کے اشکال

چترال میں چشمے کے پانی کا ایک آبشار
  • ٹھوس شکل - برف
  • مائع شکل - سادہ پانی
  • گیس کی شکل - بخارات

بخارات کی اشکال

پانی کے دیگر اشکال

پانی اور اس کی طہارت و نجاست

اسلام

شیعہ

اخباری

شیخ سعید فقیہ ابو جعفر محمد بن علی بن حسین بن موسیٰ بن بابویہ قمی مصنف من لا یحضرہ الفقیہ رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے "و انزلنا من السماء مآءً طھورا" (ہم نے آسمان سے پاک و پاکیزہ پانی نازل کیا) [1].[2]

  • حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے ایک ایسے کنوئیں کے متعلق سوال کیا گیا کہ جس میں سے پانی کھینچا گیا پھر اس سے وضو کیا گیا یا اس سے کپڑا دھویا گیا اور آٹا گوندھا گیا پھر بعد میں معلوم ہوا کہ اس میں کوئی چیز مری ہوئی ہے؟ تو آپ نے فرمایا کوئی حرج نہیں ہے نہ کپڑے کو دوبارہ دھویا جاۓ گا اور نہ دوبارہ وضو کر کے دوبارہ نماز پڑھی جائیگی. اور اگر کوئی چوہا یا کوئی کتا روٹی میں سے کچھ کھا لے یا اس کو سونگھ لے تو جس قدر اس نے سونگھا ہے اس کو چھوڑ کر بقیہ کو کھایا جا سکتا ہے.

اس حوض سے وضو کرنے میں کوئی حرج نہیں جس میں پیشاپ کیا گیا ہے جبکہ پانی کا رنگ پیشاپ پر غالب ہو اور پانی کے رنگ پر پیشاپ کا رنگ غالب ہوتو اس سے وضو نہیں کیا جا سکتا.[3]

مزید دیکھیے

  1. سورہ فرقان آیت نمبر 48
  2. من لا یحضرہ الفقیہ جلداول۔ صفحہ 34، باب: پانی اور اس کی طہارت و نجاست، مترجم سید حسن امداد ممتاز الافضل (غازی پوری)، ناشر: الکساء پبلشرز آر 159 سیکٹر 5 بی 2 نارتھ کراچی
  3. من لا یحضره الفقیہ حدیث نمبر 20