"منیر حسین" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 30: سطر 30:
}}
}}
پاکستان میں [[اردو]] [[کرکٹ]] کمنٹری کے بانی۔ خود بھی کرکٹ کھلاڑی رہے اور صرف ایک فرسٹ کلاس میچ میں شرکت کی۔ منیرحسین نے سنہ 1969 میں پہلی بار ایک کلب ٹورنامنٹ کے فائنل کی ٹی وی اور ریڈیو پر چند منٹ کے لیے اردو میں کمنٹری کی۔ اس وقت کرکٹ کمنٹری صرف انگریزی میں ہوتی تھی لیکن منیرحسین نے ارباب اختیار کی سوچ تبدیل کرتے ہوئے انہیں اردو میں کمنٹری شروع کرنے پر مجبور کیا اوراپنے منفرد انداز بیان سے اسے بے پناہ مقبول بنا دیا۔ منیر حسین نے کرکٹ کے حوالے سے ’اخبار وطن‘ جاری کیا جس نے کرکٹ سے متعلقہ افراد میں کافی مقبولیت حاصل کی۔ بعد میں انھوں نے شو بزنس پر بھی میگزین کا اجرا کیا اور ان کے پبلشنگ ہاؤس نے متعدد کتابیں بھی شائع کیں۔ 9 جولائی 2013ء کو کراچی میں انتقال کر گئے۔
پاکستان میں [[اردو]] [[کرکٹ]] کمنٹری کے بانی۔ خود بھی کرکٹ کھلاڑی رہے اور صرف ایک فرسٹ کلاس میچ میں شرکت کی۔ منیرحسین نے سنہ 1969 میں پہلی بار ایک کلب ٹورنامنٹ کے فائنل کی ٹی وی اور ریڈیو پر چند منٹ کے لیے اردو میں کمنٹری کی۔ اس وقت کرکٹ کمنٹری صرف انگریزی میں ہوتی تھی لیکن منیرحسین نے ارباب اختیار کی سوچ تبدیل کرتے ہوئے انہیں اردو میں کمنٹری شروع کرنے پر مجبور کیا اوراپنے منفرد انداز بیان سے اسے بے پناہ مقبول بنا دیا۔ منیر حسین نے کرکٹ کے حوالے سے ’اخبار وطن‘ جاری کیا جس نے کرکٹ سے متعلقہ افراد میں کافی مقبولیت حاصل کی۔ بعد میں انھوں نے شو بزنس پر بھی میگزین کا اجرا کیا اور ان کے پبلشنگ ہاؤس نے متعدد کتابیں بھی شائع کیں۔ 9 جولائی 2013ء کو کراچی میں انتقال کر گئے۔



منیر حسین پاکستان کے ممتاز صحافی اور کرکٹ کمنٹیٹر منیر حسین نومبر 1929ء میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے اپنی پوری زندگی میں کرکٹ کے فروغ کیلئے کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں نے  70  1969-میں بلوچستان کے ضلع قلات کی جانب سے ایک کرکٹ میچ بھی کھیلا تھا اور قائدِ اعظم ٹرافی کیلئے کوئٹہ کے خلاف دو وکٹیں لی تھیں۔ منیر حسین نے اردو میں کرکٹ کمنٹری کو متعارف کرایا اور اس کے بعد ہندی سمیت دیگر زبانوں میں کرکٹ کمنٹری کی روایت چل پڑی۔ انہوں نے کئی دہائیوں تک کرکٹ کمنٹری کی۔ منیر حسین کھیلوں کی صحافت میں بھی ایک ممتاز مقام رکھتے تھے۔ انہوں نے اردو زبان میں کرکٹ کے رسالے ’’اخبارِ وطن‘‘  کا اجرا کیا۔ اس کی رنگا رنگ تصاویر نے کرکٹ شائقین اور مداحوں میں زبردست پذیرائی حاصل کی۔ منیر حسین کو 1985 تا 1995 کے عشرے کیلئے بہترین اردو کمنٹیٹر کا بھی خطاب دیا گیا۔ اسی طرح پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے انہیں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ عطا کیا۔ 2002 میں ورلڈ کپ میں پاکستان کی فتح کے دس سال پورے ہونے پر انہیں لیجنڈز ایوارڈ سے نوازا گیا۔ منیر حسین نے 29 جولائی 2013ء کو کراچی میں وفات پائی۔ حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کے اعتراف میں  14 اگست 2013 ء کو بعد از مرگ صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا


[[زمرہ:1929ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1929ء کی پیدائشیں]]

نسخہ بمطابق 12:22، 5 مارچ 2020ء

منیر حسین
ذاتی معلومات
پیدائش29 نومبر 1929(1929-11-29)
امرتسر، برطانوی راج (ابھی بھارت)
وفات29 جولائی 2013(2013-70-29) (عمر  83 سال)
کراچی، پاکستان
بلے بازیدائیں ہاتھ سے بلے باز
گیند بازیRight-arm درمیانی تیز
حیثیتگیند بازی
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ فرسٹ کلاس کرکٹ
میچ 1
رنز بنائے 12
بیٹنگ اوسط 6.00
100s/50s 0/0
ٹاپ اسکور 10
گیندیں کرائیں 174
وکٹ 2
بالنگ اوسط 32.00
اننگز میں 5 وکٹ 0
میچ میں 10 وکٹ 0
بہترین بولنگ 2/64
کیچ/سٹمپ 0/–
ماخذ: ESPNcricinfo، 26 اگست 2013

پاکستان میں اردو کرکٹ کمنٹری کے بانی۔ خود بھی کرکٹ کھلاڑی رہے اور صرف ایک فرسٹ کلاس میچ میں شرکت کی۔ منیرحسین نے سنہ 1969 میں پہلی بار ایک کلب ٹورنامنٹ کے فائنل کی ٹی وی اور ریڈیو پر چند منٹ کے لیے اردو میں کمنٹری کی۔ اس وقت کرکٹ کمنٹری صرف انگریزی میں ہوتی تھی لیکن منیرحسین نے ارباب اختیار کی سوچ تبدیل کرتے ہوئے انہیں اردو میں کمنٹری شروع کرنے پر مجبور کیا اوراپنے منفرد انداز بیان سے اسے بے پناہ مقبول بنا دیا۔ منیر حسین نے کرکٹ کے حوالے سے ’اخبار وطن‘ جاری کیا جس نے کرکٹ سے متعلقہ افراد میں کافی مقبولیت حاصل کی۔ بعد میں انھوں نے شو بزنس پر بھی میگزین کا اجرا کیا اور ان کے پبلشنگ ہاؤس نے متعدد کتابیں بھی شائع کیں۔ 9 جولائی 2013ء کو کراچی میں انتقال کر گئے۔


منیر حسین پاکستان کے ممتاز صحافی اور کرکٹ کمنٹیٹر منیر حسین نومبر 1929ء میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے اپنی پوری زندگی میں کرکٹ کے فروغ کیلئے کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں نے  70  1969-میں بلوچستان کے ضلع قلات کی جانب سے ایک کرکٹ میچ بھی کھیلا تھا اور قائدِ اعظم ٹرافی کیلئے کوئٹہ کے خلاف دو وکٹیں لی تھیں۔ منیر حسین نے اردو میں کرکٹ کمنٹری کو متعارف کرایا اور اس کے بعد ہندی سمیت دیگر زبانوں میں کرکٹ کمنٹری کی روایت چل پڑی۔ انہوں نے کئی دہائیوں تک کرکٹ کمنٹری کی۔ منیر حسین کھیلوں کی صحافت میں بھی ایک ممتاز مقام رکھتے تھے۔ انہوں نے اردو زبان میں کرکٹ کے رسالے ’’اخبارِ وطن‘‘  کا اجرا کیا۔ اس کی رنگا رنگ تصاویر نے کرکٹ شائقین اور مداحوں میں زبردست پذیرائی حاصل کی۔ منیر حسین کو 1985 تا 1995 کے عشرے کیلئے بہترین اردو کمنٹیٹر کا بھی خطاب دیا گیا۔ اسی طرح پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے انہیں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ عطا کیا۔ 2002 میں ورلڈ کپ میں پاکستان کی فتح کے دس سال پورے ہونے پر انہیں لیجنڈز ایوارڈ سے نوازا گیا۔ منیر حسین نے 29 جولائی 2013ء کو کراچی میں وفات پائی۔ حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کے اعتراف میں  14 اگست 2013 ء کو بعد از مرگ صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا