"پانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 4: سطر 4:
کیمیائی طور پر یہ ایک ایٹم [[آکسیجن]] اور دو ایٹم [[ہائیڈروجن]] سے مل کر بنا ہے۔
کیمیائی طور پر یہ ایک ایٹم [[آکسیجن]] اور دو ایٹم [[ہائیڈروجن]] سے مل کر بنا ہے۔


زمین پر کل 32کروڑ 60لاکھ کھرب گیلن پانی ہے، جو 1.234.44312E20لیٹر کے برابر ہے۔
زمین پر کل 32کروڑ 60لاکھ کھرب گیلن پانی ہے، جو 1.234.44312E20لیٹر کے برابر ہے.


مگر افسوس کہ اوپر جو مﺫہبی روایات لکھی گئیں وہ صحابہ کرام سے ثابت نہیں اسی لیہ ان پر اعتبار کرنا غلط ہے ..اقر جو کتاب کے حوالے دیے گئے وہ کتاب ہی قابل قبول نہیں...
مگر افسوس کہ اوپر جو مﺫہبی روایات لکھی گئیں وہ صحابہ کرام سے ثابت نہیں اسی لیہ ان پر اعتبار کرنا غلط ہے ..اقر جو کتاب کے حوالے دیے گئے وہ کتاب ہی قابل قبول نہیں...

نسخہ بمطابق 13:33، 17 مارچ 2020ء

ایک آبی سالمہ

پانی (سنسکرت سے ماخوذ۔ انگریزی: Water)، آب (فارسی) یا ماء (عربی) ایک بے رنگ، بے بو اور بے ذائقہ مائع ہے۔ یہ تمام حیات کے لیے نہایت اہم ہے۔ پانی نے کرۂ ارض کے ٪70.9 حصّے کو گھیرا ہوا ہے۔

کیمیائی طور پر یہ ایک ایٹم آکسیجن اور دو ایٹم ہائیڈروجن سے مل کر بنا ہے۔

زمین پر کل 32کروڑ 60لاکھ کھرب گیلن پانی ہے، جو 1.234.44312E20لیٹر کے برابر ہے.

مگر افسوس کہ اوپر جو مﺫہبی روایات لکھی گئیں وہ صحابہ کرام سے ثابت نہیں اسی لیہ ان پر اعتبار کرنا غلط ہے ..اقر جو کتاب کے حوالے دیے گئے وہ کتاب ہی قابل قبول نہیں...

پانی کے اشکال

چترال میں چشمے کے پانی کا ایک آبشار
  • ٹھوس شکل - برف
  • مائع شکل - سادہ پانی
  • گیس کی شکل - بخارات

بخارات کی اشکال

پانی کے دیگر اشکال

پانی اور اس کی طہارت و نجاست

اسلام

شیعہ

اخباری

شیخ سعید فقیہ ابو جعفر محمد بن علی بن حسین بن موسیٰ بن بابویہ قمی مصنف من لا یحضرہ الفقیہ رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے "و انزلنا من السماء مآءً طھورا" (ہم نے آسمان سے پاک و پاکیزہ پانی نازل کیا) [1].[2]

  • حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے ایک ایسے کنوئیں کے متعلق سوال کیا گیا جس میں سے پانی کھینچا گیا پھر اس سے وضو کیا گیا یا اس سے کپڑا دھویا گیا اور آٹا گوندھا گیا پھر بعد میں معلوم ہوا کہ اس میں کوئی چیز مری ہوئی ہے؟ تو آپ نے فرمایا کوئی حرج نہیں ہے نہ کپڑے کو دوبارہ دھویا جائے گا اور نہ دوبارہ وضو کر کے دوبارہ نماز پڑھی جائیگی. اور اگر کوئی چوہا یا کوئی کتا روٹی میں سے کچھ کھا لے یا اس کو سونگھ لے تو جس قدر اس نے سونگھا ہے اس کو چھوڑ کر بقیہ کو کھایا جا سکتا ہے۔

اس حوض سے وضو کرنے میں کوئی حرج نہیں جس میں پیشاپ کیا گیا ہے جبکہ پانی کا رنگ پیشاپ پر غالب ہو اور پانی کے رنگ پر پیشاپ کا رنگ غالب ہوتو اس سے وضو نہیں کیا جا سکتا.[3]

مزید دیکھیے

  1. سورہ فرقان آیت نمبر 48
  2. من لا یحضرہ الفقیہ جلداول۔ صفحہ 34، باب: پانی اور اس کی طہارت و نجاست، مترجم سید حسن امداد ممتاز الافضل (غازی پوری)، ناشر: الکساء پبلشرز آر 159 سیکٹر 5 بی 2 نارتھ کراچی
  3. من لا یحضره الفقیہ حدیث نمبر 20