"قائی قبیلہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 121: سطر 121:
Sarıkeçili|HACULU= أبناء هاجول<br />
Sarıkeçili|HACULU= أبناء هاجول<br />
Haculu}}
Haculu}}
{{شجرة نسب| | | | | | | | | | | | | | | | | | | |`| OSMANLI |OSMANLI=[[السلالة العثمانية]]}}
{{شجرة نسب| | | | | | | | | | | | | | | | | | | |`| OSMANLI |OSMANLI=[[عثمانی خاندان]]}}
{{شجرة نسب/نهاية}}
{{شجرة نسب/نهاية}}



نسخہ بمطابق 13:13، 26 اپریل 2020ء

Kayığ قَيِغْ
قائی
محمود کاشغری کے مطابق قائی قبیلہ کی مہر جس میں دو تیر اور ایک کمان موجود ہیں۔
گنجان آبادی والے علاقے
ترکی
زبانیں
ترکی
مذہب
اسلام
متعلقہ نسلی گروہ
غز

قائی قبیلہ (ترکی: Kayı boyu) ترک قبائل کی ایک بڑی شاخ جو غز ترک کے 24 قبائل میں سے ایک ہے۔ قائی ترکی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں "وہ شخص جس کے پاس قوت و اقتدار ہو"۔ یہ ایک خانہ بدوش اور جنگجو قبیلہ تھا۔

قائی قبیلہ گیارہویں صدی میں وسط ایشیا سے اناطولیہ آیا جہاں اس وقت سلجوقی سلطنت کی حکمرانی تھی۔ اس کے علاوہ قبیلہ کے بعض خاندان چودہویں صدی سے بلقان میں بھی آباد ہیں۔

موجودہ ترکی میں صوبہ بیلیجک (Bilecik) قائی قبیلہ کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔ دولت عثمانیہ کے عثمانی سلاطین کا شجرہ نسب اسی قبیلے سے جا ملتا ہے۔

قبیلہ کا نسب

غز (Oğuz) قبیلہ کی دو شاخیں ہیں: پہلی شاخ؛ بوزوق (Bozok) اور دوسری شاخ؛ اوچوق (Üçok) ہے۔

غز کی تین شاخیں اور تھیں جن کے سرداروں کو "بوزوقلار" (Bozoklar) کہا جاتا تھا:[1][2]

  1. شاخ "غون خان" ( Gün Han)‏
  2. شاخ "آی خان" (Ay Han)‏
  3. شاخ "یلدیز خان" (Yıldız Han

"غون خان" شاخ کے چار قبائل تھے:

  1. "قائی قبیلہ" (Kayı) عثمانی خاندان اسی سے تھا۔[2]
  2. "بیات" (Bayat)
  3. "آلقا اولی" (Alkaevli)
  4. "قرۃ اولی" (Karaevli)

سیاسی حالت اور ہجرت

کچھ تاریخی مآخذ اور مجموعہ دستاویزات عثمانی سے معلوم ہوتا کہ یہ قبیلہ گیارہویں صدی میں منگولوں کے حملوں کی وجہ سے اس وقت کے ان کے سردار "گوندوز الپ" کی قیادت میں وسط ایشیا سے ہجرت کر کے اناطولیہ آ گیا تھا، وہاں سلجوقی سلطنت کا اقتدار تھا، مشرقی اناطولیہ میں اخلاط میں خیمہ زن ہوا، اگلے سال اس کے سردار گوندوز الپ کی دریائے دجلہ میں ڈوب کر موت ہو گئی، اس کے بعد ان کا بیٹا سلیمان شاہ قبیلہ کا سردار بنتا ہے، چند سالوں کے بعد دریا پار کرتے ہوئے ہی ان کی بھی موت ہو جاتی ہے، ان کے بعد ان کا بیٹا ارطغرل قبیلہ کا سردار بنتا ہے، جو سلطنت عثمانیہ کے بانی عثمان اول کا باپ تھا۔ مشرقی اناطولیہ میں قائی قبیلہ کے بہت سے آثار اور قبریں ملتی ہیں۔[3][4][5]

ارطغرل اپنے خاندان کے ساتھ ارزنجان چلا گیا تھا،[6] جہاں سلاجقہ روم اور خوارزمین کے درمیان جنگ چل رہی تھی، ارطغرل قونیہ کے سلطان علاء الدین کیقباد اول سے جا ملا، سلاجقہ روم کے زوال کے بعد جو ایک مضبوط سلطنت بنی۔[7]

معلوم پڑتا ہے کہ یہ خاندان تقریباً سنہ 1229ء میں اخلاط (شہر) سے ہجرت کر کے دریائے دجلہ کو پار کر کے قونیہ گیا تھا۔[8][9][10][11]

پھر سنہ 1299ء میں ارطغرل کے بیٹے عثمان اول نے اناطولیہ میں سلطنت عثمانیہ کی بنیاد رکھی، جو تقریباً 600 سالوں تک سب سے بڑی سلطنت رہی۔

قائی قبیلہ کا شجرہ نسب

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
أوغوز خان
Oğuz Han
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
غون خان
Gün Han
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
قايـى
Kayı
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
أبناء ساتشيكارا
Saçıkaralılar
 
 
أبناء كورت
Kurtlu
 
 
أبناء كوزولكيتش
Kızılkeçili
 
 
أبناء كاراكيتش
Karakeçili
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
أبناء آتشيكين
Atçekenler
(التركمان)
 
أبناء ساريكتش
Sarıkeçili
 
أبناء هاجول
Haculu
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
عثمانی خاندان
 

حوالہ جات

  1. "الدولة العثمانية المجهولة"۔ Goodreads۔ 2 سبتمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اپریل 2017 
  2. ^ ا ب أحمد آق كوندز، سعيد أوزتورك۔ "كتاب الدولة العثمانية المجهولة"۔ مكتبة طريق العلم۔ 16 سبتمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اپریل 2017 
  3. "كتاب الدولة العثمانية / يلماز أوزتونا : — miqat-history"۔ www.miqat-history.net (بزبان عربی)۔ 19 مايو 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2017 
  4. "قيام الدولة العثمانية / محمد فؤاد كوبريلي, تعريب أحمد السعيد سليمان"۔ oseegenius.pisai.it۔ 2 أبريل 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2017 
  5. "تحميل كتاب تاريخ العثمانيين من قيام الدولة الى الانقلاب على الخلافة"۔ j4up.blogspot.ae۔ 19 مايو 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2017 
  6. "معجم البلدان - المكتبة الوقفية للكتب المصورة PDF"۔ waqfeya.com۔ 18 أكتوبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2017 
  7. محمد سهيل طقوش (2008-01-01)۔ تاريخ العثمانيين من قيام الدولة إلى الانقلاب على الخلافة (بزبان عربی)۔ دار النفائس للنشر والتوزيع۔ 12 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  8. "تاريخ الأيوبيين في مصر وبلاد الشام وإقليم الجزيرة 569-661هـ - المكتبة الوقفية للكتب المصورة PDF"۔ waqfeya.com۔ 2 أبريل 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2017 
  9. "تحميل كتاب تاريخ الأيوبيين في مصر وبلاد الشام وإقليم الجزيرة pdf لـ الدكتور محمد سهيل طقوش"۔ مكتبة طريق العلم۔ 22 سبتمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2017 
  10. "تحميل كتاب تاريخ الأيوبيين في مصر وبلاد الشام وإقليم الجزيرة 569-661هـ | تحميل كتب pdf | موسوعة الكتب | كتب مجانية pdf"۔ download-pdf-books-4free.blogspot.ae۔ 19 مايو 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2017 
  11. "تاريخ الأيوبيين في مصر وبلاد الشام وإقليم الجزيرة"۔ Goodreads۔ 19 مايو 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2017