"ضلع سوات" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ مواد
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 24: سطر 24:
یہ دیر اور کو ہستان سے ملے ہوئے گاوں ہیں۔
یہ دیر اور کو ہستان سے ملے ہوئے گاوں ہیں۔
(19۔بیدرہ)== ڈاگے ===
(19۔بیدرہ)== ڈاگے ===
20-سرسنیء=سوات کا ایک خوبصورت قصبہ ہے. جس میں اسلامی علماءکرام کے تعداد بہت ذیادہ ہے اور ہر سال اس میں بہت حفاظ فارغ ہو جاتے ہیں.
20-سرسنیء=سوات کا ایک خوبصورت قصبہ ہے. جس میں اسلامی علماءکرام کے تعداد بہت ذیادہ ہے اور ہر سال اس میں بہت حفاظ فارغ ہو جاتے ہیں،اور 21-گالوچ،جو پرانے وقتوں میں علماء کا مسکن رہا ہے-
{{مزید دیکھیے|ڈاگے}}
{{مزید دیکھیے|ڈاگے}}
ڈاگے وادی سوات کا ایک خوبصورت گاؤں ہے، جو سوات کے مشہور اور شہر کے حیثیت رکھنے والے علاقے کبل سے 2 کیلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس گاؤں کے زیادہ تر لوگ ملک سے باہر ہیں اور باہر ممالک میں کام کرتے ہیں۔ اور جو لوگ گاؤں میں باقی ہیں وہ بہت محنتی اور جفاکش ہیں۔ نوجوان طبقہ زیادہ تر تعلیم حاصل کر رہا ہے۔ اور خوش طبع زندگی گزارتے ہیں۔
ڈاگے وادی سوات کا ایک خوبصورت گاؤں ہے، جو سوات کے مشہور اور شہر کے حیثیت رکھنے والے علاقے کبل سے 2 کیلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس گاؤں کے زیادہ تر لوگ ملک سے باہر ہیں اور باہر ممالک میں کام کرتے ہیں۔ اور جو لوگ گاؤں میں باقی ہیں وہ بہت محنتی اور جفاکش ہیں۔ نوجوان طبقہ زیادہ تر تعلیم حاصل کر رہا ہے۔ اور خوش طبع زندگی گزارتے ہیں۔

نسخہ بمطابق 10:12، 14 مئی 2020ء

صوبہ خیبر پختونخوا میں ضلع سوات کا محل وقوع

خیبر پختونخوا کا ایک کوہستانہ ضلع ہے۔ سوات ايک سابقہ رياست تھی جسے 1970ء ميں ضلع کي حيثيّت دي گئي۔ ملاکنڈ ڈويژن کا صدر مقام سیدو شریف اس ضلع ہي ميں واقع ہے۔ سوات کو خیبر پختونخوا کے شمالي خطے ميں امتيازي حيثيّت حاصل ہے۔rخی اہمیت

يہ ضلع سنٹرل ايشياء کي تاريخ ميں علمِ بشريات اور آثارِ قديمہ کے لیے مشہور ہے۔ بدھ مت تہذيب و تمدن کے زمانے ميں سوات کو بہت شُہرت حا صل تھي اور اسے اوديانہ يعني باغ کے نام سے پکارتے تھے۔

سیر و سیاحت

سيرو سياحت کے کثير مواقع کی وجہ سے اسے پاکستان کا سویٹزرلینڈ کہا جاتا ہے۔ شمالی علاقہ جات کی ترقی ميں سوات کا ايک اہم کردار رہا ہے۔ سر سبز و شاداب وسیع ميدانوں کے علاوہ يہ تجارت کا مرکز بھي ہے۔ يہاں خوبصورت مرغُزار اور شفاف پاني کے چشمے اور دريا موجوکالام ،مدين اور بحرين ميں زندگي کي تمام سہوليات بشمولِ اعلٰي تعليمي ادارے موجود ہيں۔ یہاں کے لوگ انتہائي محنتي اورذہني لحاظ سے کافي ترقي يافتہ ہيں۔

دنیا کے حسین ترین خطوں میں شامل یہ علاقہ، پاکستان کے دار الحکومت اسلام آباد سے شمال مشرق کی جانب 254 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، جب کہ صوبائی دار الحکومت پشاور سے اس کا فاصلہ 170کلومیٹر ہے۔ 1998ء کی مردم شماری و خانہ شماری کے مطابق ضلع سوات کی کل آبادی بارہ لاکھ ستاون ہزار چھ سو دو (12,57,602) ہے اور اس کا کل رقبہ 5337 مربع کلومیٹر پر پھیلاہوا ہے۔ اس کے شمال میں ضلع چترال، جنوب میں ضلع بونیر، مشرق میں ضلع شانگلہ، مغرب میں ضلع دیراور ملاکنڈ ایجنسی کے علاقے اور جنوب مشرق میں سابق ریاستِ امب(دربند) کا خوب صورت علاقہ واقع ہے۔ سوات کو تین طبعی حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے:# بالائی سوات (2) زیریں سوات (3) کوہستان سوات[1]

سوات میں سیروسیاحت کے لیے خاص کرگبین جبہ[[جارگو آبشار] [شنگرو ڈنڈ]سلاطین۔ مرادےگٹ پیوچار مالم جبہ، ، کبل، سیدو شریف، شریف آباد،خوازہ خیلہ، بحرین، مدین، کالام،مٹہ،بری کوٹ،، چار باغ سیگرام ملوکا مینگورہ بحرین اور خزانہ زیادہ تر مشہور ہے۔

چند مشہور گاؤں

سوات میں زیادہ تر چھوٹے چھوٹے گاؤں ہوتے ہیں۔ جس میں سے کچھ مشہور گاؤں مندرجہ ذیل ہے۔

ڈاگے 2۔ شریف آباد 3۔ گاڑی 4۔ ڈڈھارہ 5۔ پارڑھئی 6۔ ناگوھا 7-شموزی 8۔ کوٹلئی 9۔ میلگاہ 10۔ زوڑہ 11۔ مرچکی12۔ موڑہ خونہ 12۔ کبل (جو اب ایک شہر کی حیثیت رکھتا ہے) 13۔ لنڈئی 14۔ اخوند کلے 15۔ سویگلئیِ (جاونڈ) 16۔ خوازہ خیلہ 17۔18 کوزہ بانڈی بہاروڑنگا19-شانګواټئ کڑاکڑ

].شور-20

یہ دیر اور کو ہستان سے ملے ہوئے گاوں ہیں۔ (19۔بیدرہ)== ڈاگے === 20-سرسنیء=سوات کا ایک خوبصورت قصبہ ہے. جس میں اسلامی علماءکرام کے تعداد بہت ذیادہ ہے اور ہر سال اس میں بہت حفاظ فارغ ہو جاتے ہیں،اور 21-گالوچ،جو پرانے وقتوں میں علماء کا مسکن رہا ہے-

ڈاگے وادی سوات کا ایک خوبصورت گاؤں ہے، جو سوات کے مشہور اور شہر کے حیثیت رکھنے والے علاقے کبل سے 2 کیلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس گاؤں کے زیادہ تر لوگ ملک سے باہر ہیں اور باہر ممالک میں کام کرتے ہیں۔ اور جو لوگ گاؤں میں باقی ہیں وہ بہت محنتی اور جفاکش ہیں۔ نوجوان طبقہ زیادہ تر تعلیم حاصل کر رہا ہے۔ اور خوش طبع زندگی گزارتے ہیں۔ اس گاؤں میں لڑکوں کے لیے ایک مڈل اسکول اور لڑکیوں کے لیے پرائمری اسکول موجود ہے۔ اس گاؤں کے ملحقہ مشرق کی طرف آخونکلے اور مغرب کی طرف زوڑہ اور گاڑی واقع ہیں۔

شماريات

  • ضلع کا کُل رقبہ 5337 مربع کلوميٹر ہے۔
  • یہاں في مربع کلو میٹر 295 افراد آباد ہيں
  • سال 2004-05ميں ضلع کي آبادي 1577000 تک پہنچ جائے گي ۔
  • دیہي آبادي کا بڑا ذریعہ معاش زراعت ہے ۔
  • کُل قابِل کاشت رقبہ98720 ہيکٹيرزھے

مزید

بونیر

سوات کے بارونق میلے

پاکستانی فوج کی جانب سے موسم گرما میں جشن سوات کے رنگا رنگ فیسٹیول ہر سال منعقد کیا جاتا ہے۔ موٹرسائیکل سے چھلانگ، چوگان کے مقابلے، گھڑسواری، گھوڑوں کا رقص، پیرا شوٹ سے چھلانگ، پیرا گلائیڈنگ کے شاندار مظاہرے اور رات کو آتشبازی سے آسمان پر رنگ و نور کی بارش جیسا منظر دیکھا جاتا ہے۔ اس سے سیاح بھی محظوظ ہوتے ہیں۔ پلوں کی تعمیراور سڑکوں کی مرمت کے ساتھ ساتھ امن و امان کی صورت حال سے اس علاقے میں سیاحت کے فروغ کے کافی امکانات بن چکے ہیں۔[2]

مزید دیکهے

حوالہ جات

 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔