"محمد طارق ایوبی ندوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 8: سطر 8:


== تعلیمی زندگی ==
== تعلیمی زندگی ==
ڈاکٹر صاحب کا گھرانہ ایک علمی گھرانہ تھا، چنانچہ ابتدائی تعلیم اپنے گھر میں ہی حاصل کی، ڈاکٹر صاحب کے معلم اول ان کے دادا جان "فیاض احمد" مرحوم تھے۔ اسی طرح ان کے والد جناب '''کمال اشرف''' اور والدہ نے بھی تعلیمی و تربیتی نگرانی کی۔ گھریلو تعلیم کے بعد "علی آباد" کے ایک قدیم و تاریخی ادارے سے باضابطہ تعلیم کا آغاز ہوا، بعدہٗ [[1988ء]] میں ہندوستان کے کی مشہور دینی درسگاہ [[دار العلوم ندوۃ العلماء]]، [[لکھنؤ]] میں داخل کیا گیا، جہاں انھوں نے مکتب، اس کے بعد عالمیت و فضیلت کی تعلیم حاصل کی اور [[2002ء]] میں فارغ ہوئے۔ [[ندوۃ العلماء]] میں انھوں نے شرعی علوم پر خوب محنت کی، اسی طرح علمی وفکری موضوعات پڑھنے لکھنے میں دلچسپی رکھتے تھے۔ وہاں ڈاکٹر طارق ایوبی کے مشہور اساتذہ میں سے [[محمد رابع حسنی ندوی]]، [[محمد واضح رشید حسنی ندوی]]، [[سعید الرحمن اعظمی ندوی]]، [[سلمان حسینی ندوی]]، نیاز احمد ندوی اور زکریا سنبھلی ندوی وغیرہ ہیں۔
ڈاکٹر صاحب کا گھرانہ ایک علمی گھرانہ تھا، چنانچہ ابتدائی تعلیم اپنے گھر میں ہی حاصل کی، ڈاکٹر صاحب کے معلم اول ان کے دادا جان "فیاض احمد" مرحوم تھے۔ اسی طرح ان کے والد جناب '''کمال اشرف''' اور والدہ نے بھی تعلیمی و تربیتی نگرانی کی۔ گھریلو تعلیم کے بعد "علی آباد" کے ایک قدیم و تاریخی ادارے سے باضابطہ تعلیم کا آغاز ہوا، بعدہٗ [[1988ء]] میں ہندوستان کی مشہور دینی درسگاہ [[دار العلوم ندوۃ العلماء]]، [[لکھنؤ]] میں داخل کیا گیا، جہاں انھوں نے مکتب، اس کے بعد عالمیت و فضیلت کی تعلیم حاصل کی اور [[2002ء]] میں فارغ ہوئے۔ [[ندوۃ العلماء]] میں انھوں نے شرعی علوم پر خوب محنت کی، اسی طرح علمی وفکری موضوعات پڑھنے لکھنے میں دلچسپی رکھتے تھے۔ وہاں ڈاکٹر طارق ایوبی کے مشہور اساتذہ میں سے [[محمد رابع حسنی ندوی]]، [[محمد واضح رشید حسنی ندوی]]، [[سعید الرحمن اعظمی ندوی]]، [[سلمان حسینی ندوی]]، نیاز احمد ندوی اور زکریا سنبھلی ندوی وغیرہ ہیں۔


[[دار العلوم ندوۃ العلماء]] سے عالمیت و فضیلت کے بعد عصری تعلیم کے لیے [[علی گڑھ مسلم یونیورسٹی]] گئے، جہان انھوں نے 2003ء سے 2011ء تک رہ کر [[عربی زبان]] میں ایم اے اور پی ایچ ڈی کیا۔ <ref>ماخوذ از حرفے چند بر کتاب؛ تصویر وطن، از؛ ڈاکٹر انور حسین، صفحہ: 13۔</ref>
[[دار العلوم ندوۃ العلماء]] سے عالمیت و فضیلت کے بعد عصری تعلیم کے لیے [[علی گڑھ مسلم یونیورسٹی]] گئے، جہان انھوں نے 2003ء سے 2011ء تک رہ کر [[عربی زبان]] میں ایم اے اور پی ایچ ڈی کیا۔ <ref>ماخوذ از حرفے چند بر کتاب؛ تصویر وطن، از؛ ڈاکٹر انور حسین، صفحہ: 13۔</ref>

نسخہ بمطابق 12:56، 17 اگست 2020ء

محمد طارق ایوبی ندوی
معلومات شخصیت
پیدائش نومبر1981ء (42 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بارہ بنکی ضلع  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
رکن عالمی اتحاد برائے علمائے اہل اسلام  ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد
عملی زندگی
مادر علمی دار العلوم ندوۃ العلماء
علی گڑھ یونیورسٹی  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد پی ایچ ڈی  ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استاذ محمد رابع حسنی ندوی،  محمد واضح رشید حسنی ندوی،  سعید الرحمن اعظمی ندوی،  سلمان حسینی ندوی  ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ معلم،  مصنف،  مدیر اعلی  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر حسن البنا،  سید قطب،  شبلی نعمانی،  سید سلیمان ندوی،  ابو الاعلی مودودی،  ابو الحسن علی حسنی ندوی  ویکی ڈیٹا پر (P737) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ڈاکٹر محمد طارق ایوبی ندوی (پیدائش: دسمبر 1981ء) بھارت کے دار العلوم ندوۃ العلماء، لکھنؤ سے فارغ مشہور عالم وفاضل ہیں، متعدد علمی و فکری کتابوں کے مصنف، اردو و عربی کے فصیح وبلیغ ادیب اور صاحبِ فکر و نظر صحافی اور نقّاد ہیں۔

ابتدائی زندگی

ڈاکٹر طارق ایوبی کی پیدائش اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی کے موضع "برہواں" متصل "علی آباد" میں دسمبر 1981ء میں ہوئی۔ ان کا خاندان ایک زمیندار اور علمی خاندان تھا، ان کے دادا جناب "فیاض احمد" علاقے میں علمی و سماجی اثر رکھتے تھے۔ [1]

تعلیمی زندگی

ڈاکٹر صاحب کا گھرانہ ایک علمی گھرانہ تھا، چنانچہ ابتدائی تعلیم اپنے گھر میں ہی حاصل کی، ڈاکٹر صاحب کے معلم اول ان کے دادا جان "فیاض احمد" مرحوم تھے۔ اسی طرح ان کے والد جناب کمال اشرف اور والدہ نے بھی تعلیمی و تربیتی نگرانی کی۔ گھریلو تعلیم کے بعد "علی آباد" کے ایک قدیم و تاریخی ادارے سے باضابطہ تعلیم کا آغاز ہوا، بعدہٗ 1988ء میں ہندوستان کی مشہور دینی درسگاہ دار العلوم ندوۃ العلماء، لکھنؤ میں داخل کیا گیا، جہاں انھوں نے مکتب، اس کے بعد عالمیت و فضیلت کی تعلیم حاصل کی اور 2002ء میں فارغ ہوئے۔ ندوۃ العلماء میں انھوں نے شرعی علوم پر خوب محنت کی، اسی طرح علمی وفکری موضوعات پڑھنے لکھنے میں دلچسپی رکھتے تھے۔ وہاں ڈاکٹر طارق ایوبی کے مشہور اساتذہ میں سے محمد رابع حسنی ندوی، محمد واضح رشید حسنی ندوی، سعید الرحمن اعظمی ندوی، سلمان حسینی ندوی، نیاز احمد ندوی اور زکریا سنبھلی ندوی وغیرہ ہیں۔

دار العلوم ندوۃ العلماء سے عالمیت و فضیلت کے بعد عصری تعلیم کے لیے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی گئے، جہان انھوں نے 2003ء سے 2011ء تک رہ کر عربی زبان میں ایم اے اور پی ایچ ڈی کیا۔ [2]

ڈاکٹر طارق ایوبی کے متعلق واقف کاروں کا کہنا ہے کہ بچپن ہی سے بہت ذہین، محنتی اور سلیم الطبع تھے، شروع ہی سے لکھنے پڑھنے کا شوق تھا۔ زبان و ادب پر اچھی دسترس رکھتے تھے۔

عملی زندگی

دینی و عصری تعلیم سے فراغت کے بعد علی گڑھ ہی میں ایک ادارہ ندوۃ العلماء کی شاخ "مدرسۃ العلوم الاسلامیہ" میں تدریس سے منسلک ہو گئے، فی الحال اس ادارے کے مہتمم (پرنسپل) ہیں، کتابوں کی تدریس کے ساتھ اہتمام کی ذمہ داریاں بھی ادا کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ اس ادارہ سے شائع ہونے والے مشہور علمی و فکری مجلہ "ندائے اعتدال" کے مدیر ہیں۔ نیز کئی علمی اکیڈمیوں اور تنظیموں سے منسلک ہیں۔

ذاتی زندگی

ڈاکٹر طارق ایوبی صاحب کا نکاح سنہ 2008ء بارہ بنکی کے گاؤں "محمود مئو" میں ہوا، ان کے خسر انتہائی معزز سماجی اور سیاسی شخصیت تھے۔ ڈاکٹر صاحب کی چار صاحبزادیاں ہیں، پہلا لڑکے کا بچپن ہی میں ایک سال کی عمر میں انتقال ہو گیا تھا۔

مناصب

  • صدر؛ کاروانِ امن وانصاف
  • رکن؛ عالمی اتحاد برائے علمائے اہل اسلام
  • رکن؛ رابطہ علمائے اہلسنت، ترکی
  • مہتمم؛ مدرسۃ العلوم الاسلامیہ (2012ء تا حال)
  • بانی مدیر؛ ماہنامہ ندائے اعتدال، علی گڑھ۔ (نومبر 2008ء تا حال)

اسفار

  • بھارت میں مختلف صوبوں اور علاقوں میں سیاسی ودعوتی دورے۔
  • قومی اور بین الاقوامی کانفرنسوں اور سیمیناروں میں شرکت۔
  • ترکی
  • سعودی عرب
  • قطر

تصنیفات

ڈاکٹر طارق ایوبی ندوی، اردو اور عربی زبان میں خوب لکھتے ہیں، ایک درجن سے زائد کتابیں اور سینکڑوں مضامین شائع ہو چکے ہیں، ان میں سے کچھ کتابیں درج ذیل ہیں:

  • الادب العربی رویۃ و تاریخ (عربی)
  • نفحات من الادب العربی (عربی)
  • رجب طیب اردوغان (عربی سے اردو ترجمہ ہے، رجب طیب اردوغان پر اردو زبان میں پہلی مفصل کتاب ہے۔)
  • کامیابی کی قرآنی علامتیں
  • اسلامی میں مذہبی رواداری (اردو، ہندی اور انگریزی زبان میں)
  • ندوۃ العلماء کا فکری و ملی شعور
  • مفکر اسلام ایک مطالعہ
  • عالم اسلام
  • آئینہ افکار [3]
  • تصویر وطن
  • سیرت کا انقلابی پیغام
  • تعلیم و تربیت
  • اتحاد - اہمیت وضرورت
  • تبصرے
  • ندوی فضلاء کی قرآنی خدمات
  • معتدل اسلام
  • مختصر تاریخ ثقافت اسلامی (تعلیق وترجمہ)
  • اسلامی افسانوی ادب (تعلیق وترجمہ)
  • مسجد اقصی سے متعلق چالیس حقائق (تعلیق وترجمہ)
  • مسلمان اور مغربی تہذیب (تعلیق وترجمہ)
  • بچوں کی تربیت کے رہنما اصول (نفسیاتی اصولوں کی روشنی میں)

علما ودانشوران کی نگاہ میں

سید سلمان حسینی ندوی لکھتے ہیں:[4]

حدی خوانوں کی قافلہ کا ایک نوجوان حدی خوان ڈاکٹر طارق ایوبی ہے، جس کے دل کو پروردگار نے حق کی معرفت عطا فرمائی، اور زبان وقلم کو طاقت گویائی بخشی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس بندهٔ حر نے مردانِ حر کی پیروی میں کھل کر حق کا پرچم بلند کیا اور جم کر باطل سے لڑائی لڑی۔

پروفیسر محسن عثمانی ندوی لکھتے ہیں:[5]

ڈاکٹر طارق ایوبی ندوی ان معدودے چند اہل قلم میں سے ہیں جن کو اللہ نے حق گوئی اور بیباکی کی توفیق بخشی ہے اور جن کو مولانا ابو الحسن علی ندوی کی دینی غیرت اور حمیت وراثت میں ملی ہے۔

حوالہ جات

  1. کتاب؛ تصویر وطن، از؛ ڈاکٹر طارق ایوبی ندوی، ناشر؛ مرکز ثقافت وتحقیق، علی گڑھ۔ صفحہ:13۔
  2. ماخوذ از حرفے چند بر کتاب؛ تصویر وطن، از؛ ڈاکٹر انور حسین، صفحہ: 13۔
  3. https://www.rekhta.org/ebooks/aaina-e-afkar-dr-mohammad-tariq-ayubi-nadwi-ebooks?lang=ur
  4. مقدمہ بر کتاب؛ عالم اسلام، صفحہ؛ 9، ناشر؛ مکتبہ ندویہ، ندوۃ العلماء لکھنؤ۔
  5. مقدمہ بر کتاب؛ عالم اسلام، صفحہ؛ 11، ناشر؛ مکتبہ ندویہ، ندوۃ العلماء لکھنؤ۔