"یسین مظہر صدیقی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
سطر 1: سطر 1:
{{خانہ معلومات عالم دین/عربی}}
{{خانہ معلومات عالم دین/عربی}}
'''پروفیسر ڈاکٹر محمد یاسین مظہر صدیقی ندوی''' (پیدائش: [[26 دسمبر]] [[1944ء]]، وفات: [[15 ستمبر]] [[2020ء]]) ایک ہندوستانی سنی مسلم اسکالر، مشہور سیرت نگار اور مؤرخ، [[دار العلوم ندوۃ العلماء]] کے فاضل تھے اور [[علی گڑھ مسلم یونیورسٹی]] میں شعبہ اسلامیات کے صدر تھے۔
'''یسین مظہر صدیقی''' ایک [[بھارتی لوگ|بھارتی]] سنی مسلم عالم ، مؤرخ تھے۔ وہ جامعہ علی گڑھ کے انسٹیٹیوٹ آف اسلامک اسٹڈیز کے سابق ڈائریکٹر تھے۔

== سوانح ==
== سوانح ==
محمد یٰسین مظہر صدیقی، 26 دسمبر 1944ء کو اُترپردیش میں پیدا ہوئے ۔ ہجری تقویم کے حساب سے تاریخ ولادت 1363ھ بنتی ہے اور مظہر صدیقی کے نا م سے مشہور ہوئے ۔اور یہ نام والد صاحب نے رکھا تھا، ان کی یہ روایت تھی کہ وہ اپنے بچوں کےنام تاریخی مناسبت سے رکھتے تھے۔ان کا نام مولوی انعام علی تھا اور اُنہیں 'بابا جان 'کہتے تھے
محمد یٰسین مظہر صدیقی، 26 دسمبر 1944ء کو اُترپردیش میں پیدا ہوئے ۔ ہجری تقویم کے حساب سے تاریخ ولادت 1363ھ بنتی ہے اور مظہر صدیقی کے نا م سے مشہور ہوئے ۔اور یہ نام والد صاحب نے رکھا تھا، ان کی یہ روایت تھی کہ وہ اپنے بچوں کےنام تاریخی مناسبت سے رکھتے تھے۔ان کا نام مولوی انعام علی تھا اور اُنہیں 'بابا جان 'کہتے تھے

نسخہ بمطابق 16:10، 15 ستمبر 2020ء

یسین مظہر صدیقی
معلومات شخصیت
پیدائشی نام (اردو میں: محمد یسین مظہر صدیقی ندوی ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 26 دسمبر 1944ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لکھیم پور کھیری ضلع  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 15 ستمبر 2020ء (76 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی دار العلوم ندوۃ العلماء
لکھنؤ یونیورسٹی
جامعہ ملیہ اسلامیہ (–1966)
علی گڑھ یونیورسٹی (–1975)  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد بی اے اور بی ایڈ،ایم اے، ماسٹر آف فلسفہ اور پی ایچ ڈی  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استاذ ابو الحسن علی حسنی ندوی،  خلیق احمد نظامی،  محمد رابع حسنی ندوی  ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ عالم،  مورخ  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو،  ہندی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پروفیسر ڈاکٹر محمد یاسین مظہر صدیقی ندوی (پیدائش: 26 دسمبر 1944ء، وفات: 15 ستمبر 2020ء) ایک ہندوستانی سنی مسلم اسکالر، مشہور سیرت نگار اور مؤرخ، دار العلوم ندوۃ العلماء کے فاضل تھے اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں شعبہ اسلامیات کے صدر تھے۔

سوانح

محمد یٰسین مظہر صدیقی، 26 دسمبر 1944ء کو اُترپردیش میں پیدا ہوئے ۔ ہجری تقویم کے حساب سے تاریخ ولادت 1363ھ بنتی ہے اور مظہر صدیقی کے نا م سے مشہور ہوئے ۔اور یہ نام والد صاحب نے رکھا تھا، ان کی یہ روایت تھی کہ وہ اپنے بچوں کےنام تاریخی مناسبت سے رکھتے تھے۔ان کا نام مولوی انعام علی تھا اور اُنہیں 'بابا جان 'کہتے تھے

اُنہوں نے یہ نذر مانی تھی کہ اگر میرا پہلا بیٹا پیدا ہوا تو اسے عالم دین بناؤں گا۔ اللّٰہ تعالیٰ نےاُنہیں ان کی شکل میں بیٹا دے دیا۔ تعلیم کی ابتدا خود فرمائی۔ ابتدائی تعلیم اپنے آبائی قصبہ گولا...جو کہ بڑا تاریخی قصبہ ہے ... میں حاصل کی جس کے بعد 1953ء میں لکھنؤ چلے گئے، ۔وہاں ندوۃ العلماء سے 1959ء میں 'عالم ' اور 1960ءمیں لکھنؤ یونیورسٹی سے 'فاضل ادب' کیا۔ اس کے بعد بابا جان کی خواہش پر شادی ہوگئی،

اس کے بعد میڈیکل کی دکان پر بٹھا دیے گیے ۔باباجان نےمیڈیکل سٹور ان لیے کھولا تھا اس میں قطعاً دلچسپی نہ تھی ۔

اس طرح بعد میں جامعہ ملّیہ میں ہائیر سیکنڈری میں داخلہ لے لیا، 1960ء سے 1962ء تک ہائیر سیکنڈری کیا اور پھر بی اے میں داخلہ لے لیا۔ چونکہ سکالر شپ مل گیا تھا ، اس لیے بی اے میں بھی آسانی سے داخلہ مل گیا، اس کے بعد ایم اے میں داخلہ لیا ۔کچھ ساتھیوں نے بی ایڈ میں داخلہ لینا چاہا تو ان کا بھی فارم بھر دیا حالانکہ بی ایڈ کا ارادہ نہیں تھا ۔ جامعہ ملیہ میں بی ایڈ کی تعلیم بہت اچھی دی جاتی ہے، آج بھی وہاں کا ٹیچر ٹریننگ کالج بہت مشہور ہے ۔ جب اس میں داخلہ ٹیسٹ ہوا تو انہوں نے ٹاپ کیا اور اس میں بھی سکالر شپ ملا ۔ اس کے بعد 1968ء میں ایم اے تاریخ کےلیے علی گڑھ یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا ۔1969ء میں ایم فل اور 1970ء میں ملازمت مل گئی ۔ 1975ء میں پی ایچ ڈی مکمل ہوئی ۔ اس طرح ایم اے، ایم فل اور پی ایچ ڈی علی گڑھ سے کیے ۔ شعبۂ تاریخ میں تقرر ہوا تھا۔ 14سال سروس کے بعد 1983ء میں شعبہ علوم اسلامیہ میں ریڈر ایسوسی ایٹ پروفیسر بنا دیے گیے ۔ 1991ء میں پروفیسر ہوگئے۔

تصانیف

  • نبی اکرم ﷺ اور خواتین ایک سماجی مطالعہ(ہفتہ 17 مئی 2014ء)
  • سیرت النبی ﷺگوشہ نسواں
  • عہد نبوی ﷺ کا نظام حکومت(اتوار 01 جون 2014ء)ناشر : ادارہ تحقیق و تصنیف اسلامی علی گڑھ/صفحات: 138
  • عہد نبوی میں تنظیم حکومت وریاست
  • حکومت و ریاست سیرت النبی
  • خلافت اموی خلافت راشدہ کے پس منظر میں(اتوار 22 مئی 2016ء)ناشر : مکتبہ الفہیم مؤناتھ بھنجن، یو پی/صفحات: 265
  • ۔تاریخ اسلام
  • بنو ہاشم اور بنو امیہ کے معاشرتی تعلقات(ہفتہ 01 اپریل 2017ء)ناشر : مکتبہ قاسم العلوم، لاہور/صفحات: 187
  • تاریخ عرب
  • رسول اکرم ﷺ کی رضاعی مائیں(اتوار 09 اپریل 2017ء)ناشر : مکتبہ قاسم العلوم، لاہور

/صفحات: 170

مزید مطالعہ۔۔۔خاندان نبوی6#5542مصنف : ڈاکٹر محمد یسین مظہر صدیقیمشاہدات : 5261حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی، شخصیت و حکمت کا ایک تعارف(اتوار 28 مئی 2017ء)ناشر : شاہ ولی اللہ دہلوی ریسرچ سیل، ادارہ علوم اسلامیہ، مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ صفحات: 48

  • شاہ ولی اﷲمحدث دہلوی (1703-1762)
  • شاہ ولی اللہ دہلوی  کی قرآنی خدمات(پیر 28 اگست 2017ء)ناشر : ادارہ علوم اسلامیہ علی گڑھ/صفحات: 216
  • خطبات سرگودھا سیرت نبوی ﷺ کا عہد مکی(اتوار 04 فروری 2018ء)ناشر : شعبہ علوم اسلامیہ یونیورسٹی آف سرگودھا/صفحات: 307
  • رسول اکرمﷺ کی رضاعی مائیں(ہفتہ 27 جنوری 2018ء)ناشر : مکتبہ الفہیم مؤناتھ بھنجن، یو پی/صفحات: 177
  • ۔سیرت النبی ﷺخاندان نبوی
  • سر سید اور علو م اسلامیہ(بدھ 25 اپریل 2018ء)ناشر : ادارہ علوم اسلامیہ علی گڑھ

صفحات: 334

وفات

15 ستمبر 2020ء کو وفات پاگئے۔