"کاہو جو دڑو" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 4: سطر 4:
== تفصيل ==
== تفصيل ==
[[فائل:Kahu Jo-Daro.jpg|300px|تصغیر|کاہو جو دڑو]]
[[فائل:Kahu Jo-Daro.jpg|300px|تصغیر|کاہو جو دڑو]]
کاہو جو دڑو بڑے رقبے پر پھیلا ہوا شہر ہے۔ یہ شہر  پہلی مرتبہ سر [[جان جيکب]] نے دریافت کیا جس نے ماہرین کے ساتھ تحقیق کا آغاز کیا۔ جان جیکب نے کھدائی سے خوبصورت گلدان اور  دوسرے برتن برآمد کیے جو  ميوزيم میں رکھے گئے۔  کاہو جو دڑو سند پاکستان کا قديم تاريخی اور تہذيبی ورثہ ہے.<ref>https://jang.com.pk/news/687111 </ref>  تقریبن 2 ہزار سال قديم کاہو جو دڑو سندھ اور پاکستان کی شاندار تہذیب ہے.<ref>http://urdublogs.arynews.tv/کاہو-جو-دڑو-سندھ-کی-عظیم-الشان-تاریخ-ک/ </ref> بدھ مت والوں کا  یہ مرکزی  شہر جو 30 ايکڑ  کی ايراضی پر مشتمل تھا وہ 1900ء ویں صدی میں [[برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی]] کے جنرل  کمشنر جان جيکب اور آثار  قديمہ کے  ماہر بھنڈرکار  کی کوششوں سے دريافت ہوا. یہاں  بدھ مت کا اسٹوپا بھی تھا جو اب مٹ کیا ہے۔  جان جيکب اور بھنڈرکار کو بدھ  کے مجسمے ملے تھے۔ انہیں بدھ مت کی تحریریں بھی ملیں تھی۔ 1929ء میں  ہينری کزنس نے سندھ پر گپتا دور دور کا بنا ہوا ہندو ديوتا برہما کا پیتل کا مجسمہ دريافت کيا تھاجو پانچھويں يا چھٹی  صدی عيسوي کا بتایا جاتا ہے۔. قديم آثاروں کے معروف بنگالی ماہر [[اين جي مجمدار]] نے بھی 1930ء میں  یہاں کھدائی کی تھی جس نر [[ایکسپلوریشنس ان سندھ]] کتاب لکھی۔  مذکورہ ماہرین نے کاہو جو دڑو میں سے اور بھی بہت نوادرات اور قدیم آثار دريافت کیے تھے۔<ref>https://www.pahenjiakhbar.com/نڌڻڪو-بڻيل-قديم-ڪاهو-جو-دڙو-عزيز-ڪنگر/ </ref>
کاہو جو دڑو بڑے رقبے پر پھیلا ہوا شہر ہے۔ یہ شہر  پہلی مرتبہ سر [[جان جيکب]] نے دریافت کیا جس نے ماہرین کے ساتھ تحقیق کا آغاز کیا۔ جان جیکب نے کھدائی سے خوبصورت گلدان اور  دوسرے برتن برآمد کیے جو  ميوزيم میں رکھے گئے۔  کاہو جو دڑو سند پاکستان کا قديم تاريخی اور تہذيبی ورثہ ہے.<ref>https://jang.com.pk/news/687111 </ref>  تقریبن 2 ہزار سال قديم کاہو جو دڑو سندھ اور پاکستان کی شاندار تہذیب ہے.<ref>http://urdublogs.arynews.tv/کاہو-جو-دڑو-سندھ-کی-عظیم-الشان-تاریخ-ک/ </ref> بدھ مت والوں کا  یہ مرکزی  شہر جو 30 ايکڑ  کی ايراضی پر مشتمل تھا وہ 1900ء ویں صدی میں [[برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی]] کے جنرل  کمشنر جان جيکب اور آثار  قديمہ کے  ماہر بھنڈرکار  کی کوششوں سے دريافت ہوا. یہاں  بدھ مت کا اسٹوپا بھی تھا جو اب مٹ کیا ہے۔  جان جيکب اور بھنڈرکار کو بدھ  کے مجسمے ملے تھے۔ انہیں بدھ مت کی تحریریں بھی ملیں تھی۔ 1929ء میں  ہينری کزنس نے سندھ پر گپتا دور دور کا بنا ہوا ہندو ديوتا برہما کا پیتل کا مجسمہ دريافت کيا تھاجو پانچھويں يا چھٹی  صدی عيسوي کا بتایا جاتا ہے۔. قديم آثاروں کے معروف بنگالی ماہر [[این جی مجمدار]] نے بھی 1930ء میں  یہاں کھدائی کی تھی جس نر [[ایکسپلوریشنس ان سندھ]] کتاب لکھی۔  مذکورہ ماہرین نے کاہو جو دڑو میں سے اور بھی بہت نوادرات اور قدیم آثار دريافت کیے تھے۔<ref>https://www.pahenjiakhbar.com/نڌڻڪو-بڻيل-قديم-ڪاهو-جو-دڙو-عزيز-ڪنگر/ </ref>


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==

نسخہ بمطابق 12:08، 29 ستمبر 2020ء

کاہو کے دڑے کے اسٹوپا سے دریافت شدہ بدھ کا مجسمہ

کاہو جو دڑو (انگريزی:Kahu Jo Daro) پاکستان کے صوبہ سندھ میں ضلع ميرپورخاص کے شہرر ميرپورخاص کے قریب  واقع ایک کھنڈر پر مبنی قديم شہر  ہے جو بدھ مت کی تہذیب کا مرکز تھا۔[1]

تفصيل

کاہو جو دڑو

کاہو جو دڑو بڑے رقبے پر پھیلا ہوا شہر ہے۔ یہ شہر  پہلی مرتبہ سر جان جيکب نے دریافت کیا جس نے ماہرین کے ساتھ تحقیق کا آغاز کیا۔ جان جیکب نے کھدائی سے خوبصورت گلدان اور  دوسرے برتن برآمد کیے جو  ميوزيم میں رکھے گئے۔  کاہو جو دڑو سند پاکستان کا قديم تاريخی اور تہذيبی ورثہ ہے.[2]  تقریبن 2 ہزار سال قديم کاہو جو دڑو سندھ اور پاکستان کی شاندار تہذیب ہے.[3] بدھ مت والوں کا  یہ مرکزی  شہر جو 30 ايکڑ  کی ايراضی پر مشتمل تھا وہ 1900ء ویں صدی میں برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی کے جنرل  کمشنر جان جيکب اور آثار  قديمہ کے  ماہر بھنڈرکار  کی کوششوں سے دريافت ہوا. یہاں  بدھ مت کا اسٹوپا بھی تھا جو اب مٹ کیا ہے۔  جان جيکب اور بھنڈرکار کو بدھ  کے مجسمے ملے تھے۔ انہیں بدھ مت کی تحریریں بھی ملیں تھی۔ 1929ء میں  ہينری کزنس نے سندھ پر گپتا دور دور کا بنا ہوا ہندو ديوتا برہما کا پیتل کا مجسمہ دريافت کيا تھاجو پانچھويں يا چھٹی  صدی عيسوي کا بتایا جاتا ہے۔. قديم آثاروں کے معروف بنگالی ماہر این جی مجمدار نے بھی 1930ء میں  یہاں کھدائی کی تھی جس نر ایکسپلوریشنس ان سندھ کتاب لکھی۔  مذکورہ ماہرین نے کاہو جو دڑو میں سے اور بھی بہت نوادرات اور قدیم آثار دريافت کیے تھے۔[4]

حوالہ جات