"منت اللہ رحمانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ اینڈرائیڈ ایپ ترمیم)
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب+صفائی (14.9 core): + 6 زمرہ
سطر 1: سطر 1:
'''مولانا سید منت اللہ رحمانی''' ﴿7 اپریل 1913۔۲۰ مارچ ۱۹۹۱﴾ [[بھارت]] کے [[صوبہ]] [[بہار]] کے ایک ممتاز و جلیل القدر سنی عالمِ دین و مشہور دینی رہنما تھے آپ [[مسلم پرسنل لا بورڈ]] کے فاؤنڈر ممبر [[امارت شرعیہ بہار اڑیسہ و جھار کھنڈ]] کے امیر شریعت و بورڈ کے پہلے جنرل سیکریٹریری اور تا عمر [[خانقاہ رحمانی مونگیر]] کے سجادہ نشیں رہے۔
'''مولانا سید منت اللہ رحمانی''' ﴿7 اپریل 1913۔20 مارچ 1991﴾ [[بھارت]] کے [[صوبہ]] [[بہار]] کے ایک ممتاز و جلیل القدر سنی عالمِ دین و مشہور دینی رہنما تھے آپ [[مسلم پرسنل لا بورڈ]] کے فاؤنڈر ممبر [[امارت شرعیہ بہار اڑیسہ و جھار کھنڈ]] کے امیر شریعت و بورڈ کے پہلے جنرل سیکریٹریری اور تا عمر [[خانقاہ رحمانی مونگیر]] کے سجادہ نشیں رہے۔


== ابتدائی تعارف ==
== ابتدائی تعارف ==
'''مولانا منت اللہ رحمانی''' 7 اپریل 1913 کو [[بہار]] کے شہر [[مونگیر]] میں پیدا ہوئے۔<ref name="nooralam">{{cite book |author1=[[نور عالم خلیل امینی]] |title=Pas-e-Marg-e-Zindah |publisher=Idara Ilm-o-Adab |location=[[دیوبند]] |page=214-238 |edition=5th, February 2017 |language=Urdu |chapter=Mawlāna Jalīl-ul-Qadar Aalim-o-Qā'id Amīr-e-Shariat: Hadhrat Mawlāna Sayyid Minatullah Rahmani - Chand Yaadein|trans-chapter=The Great Scholar and Leader, Amīr-e-Shariat: Hadhrat Mawlāna Sayyid Minatullah Rahmani - Few Memories}}</ref> ان کے والد ماجد مولانا [[محمد علی مونگیری]] [[لکھنو]] میں [[ندوۃ العلماء]] و دارالعلوم کے بانی شخصیت تھے۔<ref name="muhammadalimungeri">{{cite book |author1=Sayyid Muhammad al-Hasani |title=Sirat Hadhrat Mawlāna Sayyid Muhammad Ali Mungeri: Baani Nadwatul Ulama|trans-title=Biography of Mawlāna Sayyid Muhammad Ali Mungeri: The Founder of Nadwatul Ulama |publisher=Majlis Sahafat-o-Nashriyat, [[دار العلوم ندوۃ العلماء]] |location=[[لکھنؤ]] |edition=4th, May 2016 |language=Urdu |quote=The relation has been discussed on page 334}}</ref>
'''مولانا منت اللہ رحمانی''' 7 اپریل 1913 کو [[بہار]] کے شہر [[مونگیر]] میں پیدا ہوئے۔<ref name="nooralam">{{cite book |author1=[[نور عالم خلیل امینی]] |title=Pas-e-Marg-e-Zindah |publisher=Idara Ilm-o-Adab |location=[[دیوبند]] |page=214-238 |edition=5th, February 2017 |language=Urdu |chapter=Mawlāna Jalīl-ul-Qadar Aalim-o-Qā'id Amīr-e-Shariat: Hadhrat Mawlāna Sayyid Minatullah Rahmani - Chand Yaadein|trans-chapter=The Great Scholar and Leader, Amīr-e-Shariat: Hadhrat Mawlāna Sayyid Minatullah Rahmani - Few Memories}}</ref> ان کے والد ماجد مولانا [[محمد علی مونگیری]] [[لکھنو]] میں [[ندوۃ العلماء]] و دارالعلوم کے بانی شخصیت تھے۔<ref name="muhammadalimungeri">{{cite book |author1=Sayyid Muhammad al-Hasani |title=Sirat Hadhrat Mawlāna Sayyid Muhammad Ali Mungeri: Baani Nadwatul Ulama|trans-title=Biography of Mawlāna Sayyid Muhammad Ali Mungeri: The Founder of Nadwatul Ulama |publisher=Majlis Sahafat-o-Nashriyat, [[دار العلوم ندوۃ العلماء]] |location=[[لکھنؤ]] |edition=4th, May 2016 |language=Urdu |quote=The relation has been discussed on page 334}}</ref>


== تعلیم ==
== تعلیم ==
مونگیر میں اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ، سید رحمانی نے [[حیدرآباد، دکن|حیدرآباد]] میں [[مفتی عبد اللطیف]] کے یہاں عربی [[گرامر]] ، [[نحو]] اور [[منطق]] کی تعلیم حاصل کی۔ اپنی مزید تعلیم کے لئے [[ندوۃ العلماء]] لکھنؤ میں داخلہ لیا ، اور چار سال وہاں تعلیم حاصل کی۔ 1349 ہجری میں ، وہ [[دارالعلوم دیوبند]] چلے گئے جہاں انہوں نے [[حسین احمد مدنی]] سے [[صحیح بخاری]] کی تعلیم حاصل کی۔ آپ نے 1352 ہجری میں دارالعلوم دیوبند سے گریجویشن کیا۔<ref name="mahbub">{{cite book |last1=Rizwi |first1=Syed Mehboob |translator=Murtaz Husain F Quraishi |authorlink1=Syed Mehboob Rizwi |title= Tarikh Darul Uloom Deoband
مونگیر میں اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ، سید رحمانی نے [[حیدرآباد، دکن|حیدرآباد]] میں [[مفتی عبد اللطیف]] کے یہاں عربی [[گرامر]] ، [[نحو]] اور [[منطق]] کی تعلیم حاصل کی۔ اپنی مزید تعلیم کے لئے [[ندوۃ العلماء]] لکھنؤ میں داخلہ لیا ، اور چار سال وہاں تعلیم حاصل کی۔ 1349 ہجری میں ، وہ [[دارالعلوم دیوبند]] چلے گئے جہاں انہوں نے [[حسین احمد مدنی]] سے [[صحیح بخاری]] کی تعلیم حاصل کی۔ آپ نے 1352 ہجری میں دارالعلوم دیوبند سے گریجویشن کیا۔<ref name="mahbub">{{cite book |last1=Rizwi |first1=Syed Mehboob |translator=Murtaz Husain F Quraishi |authorlink1=Syed Mehboob Rizwi |title= Tarikh Darul Uloom Deoband
|trans-title= History of the Dar al-Ulum Deoband |volume = 2 |publisher=[[دار العلوم دیوبند]] |location=[[دیوبند]] |edition=1981||chapter=Maulana Sayyid Minat Allah Rahmani|pages=121-123}}</ref> ان کے دیگر اساتذہ میں سید [[اصغر حسین دیوبندی]] اور مفتی [[محمد شفیع عثمانی]] شامل ہیں۔<ref name="nooralam" />
|trans-title= History of the Dar al-Ulum Deoband |volume = 2 |publisher=[[دار العلوم دیوبند]] |location=[[دیوبند]] |edition=1981||chapter=Maulana Sayyid Minat Allah Rahmani|pages=121-123}}</ref> ان کے دیگر اساتذہ میں سید [[اصغر حسین دیوبندی]] اور مفتی [[محمد شفیع عثمانی]] شامل ہیں۔<ref name="nooralam"/>


== قومی خدمات ==
== قومی خدمات ==
1935 میں ، [[ابوالمحاسن سجاد]] نے مسلم آزاد پارٹی ﴿Muslim Independent Party﴾ کی بنیاد رکھی اور رحمانی اس کے ممبر مقرر ہوے۔ اس کے ذریعہ ، وہ 1937 میں [[مونگیر]] و [[بھاگلپور]] سے [[بہار]] [[قانون ساز اسمبلی]] کے ممبر کے طور پر بھی منتخب ہوئے۔<ref name="nooralam" /> وہ سن 1361 ہجری میں خانقاہ رحمانی مونگیر، کے سجادہ نشین اور سن 1955 میں [[دارالعلوم دیوبند]] کی قانون ساز کونسل (مجلس شوریٰ) کے ممبر کے عہدے پر فائز ہوئے، اپنی وفات تک وہ اس عہدے پر فائز رہے۔<ref name="mahbub" /><ref name="nooralam" /> [[قاری محمد طیب]] صاحب کے ساتھ ، انہوں نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے قیام میں کلیدی کردار ادا کیا اور 28 دسمبر 1972 کو ہونے والے بورڈ کے پہلے اجلاس میں انہیں ہی اس کا پہلا جنرل سکریٹری مقرر کیا گیا۔<ref name="nooralam" /> 1964 میں ، انہوں نے ہندوستان کے مندوب کی حیثیت سے بین الاقوامی مسلم کانگریس (رابطہ عالم اسلامی) میں حصہ لیا۔<ref name="mahbub" />
1935 میں ، [[ابوالمحاسن سجاد]] نے مسلم آزاد پارٹی ﴿Muslim Independent Party﴾ کی بنیاد رکھی اور رحمانی اس کے ممبر مقرر ہوے۔ اس کے ذریعہ ، وہ 1937 میں [[مونگیر]] و [[بھاگلپور]] سے [[بہار]] [[قانون ساز اسمبلی]] کے ممبر کے طور پر بھی منتخب ہوئے۔<ref name="nooralam"/> وہ سن 1361 ہجری میں خانقاہ رحمانی مونگیر، کے سجادہ نشین اور سن 1955 میں [[دارالعلوم دیوبند]] کی قانون ساز کونسل (مجلس شوریٰ) کے ممبر کے عہدے پر فائز ہوئے، اپنی وفات تک وہ اس عہدے پر فائز رہے۔<ref name="mahbub"/><ref name="nooralam"/> [[قاری محمد طیب]] صاحب کے ساتھ ، انہوں نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے قیام میں کلیدی کردار ادا کیا اور 28 دسمبر 1972 کو ہونے والے بورڈ کے پہلے اجلاس میں انہیں ہی اس کا پہلا جنرل سکریٹری مقرر کیا گیا۔<ref name="nooralam"/> 1964 میں ، انہوں نے ہندوستان کے مندوب کی حیثیت سے بین الاقوامی مسلم کانگریس (رابطہ عالم اسلامی) میں حصہ لیا۔<ref name="mahbub"/>


1945 میں ، رحمانی نے [[جامعہ رحمانیہ]] ، جو ہندوستان کے مونگیر میں ایک مشہور مدرسہ ہے، دوبارہ قائم کیا۔<ref name="nooralam"/><ref name="2circles">{{cite news |title=Munger’s Jamia Rahmani holds its biennial contests for students |url=http://twocircles.net/2008apr02/munger_s_jamia_rahmani_holds_its_biennial_contests_students.html |accessdate=27 August 2020 |work=[[ٹو سرکلز]] |date=2 April 2008}}</ref>

رحمانی 20 مارچ 1991 کو انتقال کر گئے۔ <ref name="nooralam"/>
1945 میں ، رحمانی نے [[جامعہ رحمانیہ]] ، جو ہندوستان کے مونگیر میں ایک مشہور مدرسہ ہے، دوبارہ قائم کیا۔<ref name="nooralam" /><ref name="2circles">{{cite news |title=Munger’s Jamia Rahmani holds its biennial contests for students |url=http://twocircles.net/2008apr02/munger_s_jamia_rahmani_holds_its_biennial_contests_students.html |accessdate=27 August 2020 |work=[[ٹو سرکلز]] |date=2 April 2008}}</ref>
رحمانی 20 مارچ 1991 کو انتقال کر گئے۔ <ref name="nooralam" />


== وراثت ==
== وراثت ==
رحمانی صاحب کے فرزند [[محمد ولی رحمانی]] [[رحمانی 30]] کے بانی اور [[آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ]] کے موجودہ [[جنرل سکریٹری]] ہیں۔<ref>{{cite web |title=Officials of the AIMPLB |url=http://www.aimplboard.in/officers.php |website=aimplboard.in |publisher=[[آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ]] |accessdate=27 August 2020}}</ref><ref name="rahmani">{{cite web |title=Rahmani Mission President |url=http://www.rahmanimission.info/president.html |website=www.rahmanimission.info |accessdate=27 August 2020}}</ref> [[علی گڑھ مسلم یونیورسٹی]] میں ، محمد اظہر نے مولانا سید منت اللہ رحمانی: زندگی اور دینی عملی و فکری خدمات کا تجزیاتی [[مطالعہ]] ﴿Maulana Minnatullah Rahmani: analytical study of his life and religio-intellectual contributions﴾ کے عنوان سے اپنا [[ڈاکٹریٹ]] کا [[مقالہ]] تحریر کیا۔<ref name = "thesis">{{cite thesis |type=PhD |last=Azhar |first=Mohd |date=2005 |title=Maulana Minnatullah Rahmani: analytical study of his life and religio-intellectual contributions|url =https://shodhganga.inflibnet.ac.in/handle/10603/57173 |publisher=Aligarh Muslim University}}</ref> شاہ عمران حسن نے ان کی سیرت لکھی '''حیات رحمانی: مولانا منت اللہ رحمانی کی زندگی کا علمی و تاریخی مطالعہ''' (English: The Life of Rahmani: A Study of Maulana Minatullah Rahmani’s Scholarly and Historical Legacy) اس کتاب پر پروفیسر [[اختر الواسع]] نے مقدمہ تحریر کیا ہے۔ <ref name="milli">{{cite news |author1=Mushtaq Ul Haq Ahmad Sikander |title=Book on Maulana Minnatullah Rahmani |url=https://www.milligazette.com/news/13-books/6066-book-on-maulana-minnatullah-rahmani/ |accessdate=27 August 2020 |work=[[The Milli Gazette]] |date=30 Jan 2013}}</ref>
رحمانی صاحب کے فرزند [[محمد ولی رحمانی]] [[رحمانی 30]] کے بانی اور [[آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ]] کے موجودہ [[جنرل سکریٹری]] ہیں۔<ref>{{cite web |title=Officials of the AIMPLB |url=http://www.aimplboard.in/officers.php |website=aimplboard.in |publisher=[[آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ]] |accessdate=27 August 2020}}</ref><ref name="rahmani">{{cite web |title=Rahmani Mission President |url=http://www.rahmanimission.info/president.html |website=www.rahmanimission.info |accessdate=27 August 2020}}</ref> [[علی گڑھ مسلم یونیورسٹی]] میں ، محمد اظہر نے مولانا سید منت اللہ رحمانی: زندگی اور دینی عملی و فکری خدمات کا تجزیاتی [[مطالعہ]] ﴿Maulana Minnatullah Rahmani: analytical study of his life and religio-intellectual contributions﴾ کے عنوان سے اپنا [[ڈاکٹریٹ]] کا [[مقالہ]] تحریر کیا۔<ref name = "thesis">{{cite thesis |type=PhD |last=Azhar |first=Mohd |date=2005 |title=Maulana Minnatullah Rahmani: analytical study of his life and religio-intellectual contributions|url =https://shodhganga.inflibnet.ac.in/handle/10603/57173 |publisher=Aligarh Muslim University}}</ref> شاہ عمران حسن نے ان کی سیرت لکھی '''حیات رحمانی: مولانا منت اللہ رحمانی کی زندگی کا علمی و تاریخی مطالعہ''' (English: The Life of Rahmani: A Study of Maulana Minatullah Rahmani’s Scholarly and Historical Legacy) اس کتاب پر پروفیسر [[اختر الواسع]] نے مقدمہ تحریر کیا ہے۔ <ref name="milli">{{cite news |author1=Mushtaq Ul Haq Ahmad Sikander |title=Book on Maulana Minnatullah Rahmani |url=https://www.milligazette.com/news/13-books/6066-book-on-maulana-minnatullah-rahmani/ |accessdate=27 August 2020 |work=[[The Milli Gazette]] |date=30 Jan 2013}}</ref>


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
فہرست حوالہ
فہرست حوالہ

[[زمرہ:1913ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1991ء کی وفیات]]
[[زمرہ:دیوبندی شخصیات]]
[[زمرہ:ضلع مونگیر کی شخصیات]]
[[زمرہ:قاسمی فضلا]]
[[زمرہ:ندوی فضلا]]

نسخہ بمطابق 10:11، 19 اکتوبر 2020ء

مولانا سید منت اللہ رحمانی ﴿7 اپریل 1913۔20 مارچ 1991﴾ بھارت کے صوبہ بہار کے ایک ممتاز و جلیل القدر سنی عالمِ دین و مشہور دینی رہنما تھے آپ مسلم پرسنل لا بورڈ کے فاؤنڈر ممبر امارت شرعیہ بہار اڑیسہ و جھار کھنڈ کے امیر شریعت و بورڈ کے پہلے جنرل سیکریٹریری اور تا عمر خانقاہ رحمانی مونگیر کے سجادہ نشیں رہے۔

ابتدائی تعارف

مولانا منت اللہ رحمانی 7 اپریل 1913 کو بہار کے شہر مونگیر میں پیدا ہوئے۔[1] ان کے والد ماجد مولانا محمد علی مونگیری لکھنو میں ندوۃ العلماء و دارالعلوم کے بانی شخصیت تھے۔[2]

تعلیم

مونگیر میں اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ، سید رحمانی نے حیدرآباد میں مفتی عبد اللطیف کے یہاں عربی گرامر ، نحو اور منطق کی تعلیم حاصل کی۔ اپنی مزید تعلیم کے لئے ندوۃ العلماء لکھنؤ میں داخلہ لیا ، اور چار سال وہاں تعلیم حاصل کی۔ 1349 ہجری میں ، وہ دارالعلوم دیوبند چلے گئے جہاں انہوں نے حسین احمد مدنی سے صحیح بخاری کی تعلیم حاصل کی۔ آپ نے 1352 ہجری میں دارالعلوم دیوبند سے گریجویشن کیا۔[3] ان کے دیگر اساتذہ میں سید اصغر حسین دیوبندی اور مفتی محمد شفیع عثمانی شامل ہیں۔[1]

قومی خدمات

1935 میں ، ابوالمحاسن سجاد نے مسلم آزاد پارٹی ﴿Muslim Independent Party﴾ کی بنیاد رکھی اور رحمانی اس کے ممبر مقرر ہوے۔ اس کے ذریعہ ، وہ 1937 میں مونگیر و بھاگلپور سے بہار قانون ساز اسمبلی کے ممبر کے طور پر بھی منتخب ہوئے۔[1] وہ سن 1361 ہجری میں خانقاہ رحمانی مونگیر، کے سجادہ نشین اور سن 1955 میں دارالعلوم دیوبند کی قانون ساز کونسل (مجلس شوریٰ) کے ممبر کے عہدے پر فائز ہوئے، اپنی وفات تک وہ اس عہدے پر فائز رہے۔[3][1] قاری محمد طیب صاحب کے ساتھ ، انہوں نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے قیام میں کلیدی کردار ادا کیا اور 28 دسمبر 1972 کو ہونے والے بورڈ کے پہلے اجلاس میں انہیں ہی اس کا پہلا جنرل سکریٹری مقرر کیا گیا۔[1] 1964 میں ، انہوں نے ہندوستان کے مندوب کی حیثیت سے بین الاقوامی مسلم کانگریس (رابطہ عالم اسلامی) میں حصہ لیا۔[3]

1945 میں ، رحمانی نے جامعہ رحمانیہ ، جو ہندوستان کے مونگیر میں ایک مشہور مدرسہ ہے، دوبارہ قائم کیا۔[1][4] رحمانی 20 مارچ 1991 کو انتقال کر گئے۔ [1]

وراثت

رحمانی صاحب کے فرزند محمد ولی رحمانی رحمانی 30 کے بانی اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے موجودہ جنرل سکریٹری ہیں۔[5][6] علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ، محمد اظہر نے مولانا سید منت اللہ رحمانی: زندگی اور دینی عملی و فکری خدمات کا تجزیاتی مطالعہ ﴿Maulana Minnatullah Rahmani: analytical study of his life and religio-intellectual contributions﴾ کے عنوان سے اپنا ڈاکٹریٹ کا مقالہ تحریر کیا۔[7] شاہ عمران حسن نے ان کی سیرت لکھی حیات رحمانی: مولانا منت اللہ رحمانی کی زندگی کا علمی و تاریخی مطالعہ (English: The Life of Rahmani: A Study of Maulana Minatullah Rahmani’s Scholarly and Historical Legacy) اس کتاب پر پروفیسر اختر الواسع نے مقدمہ تحریر کیا ہے۔ [8]

حوالہ جات

  1. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج نور عالم خلیل امینی۔ "Mawlāna Jalīl-ul-Qadar Aalim-o-Qā'id Amīr-e-Shariat: Hadhrat Mawlāna Sayyid Minatullah Rahmani - Chand Yaadein" [The Great Scholar and Leader, Amīr-e-Shariat: Hadhrat Mawlāna Sayyid Minatullah Rahmani - Few Memories]۔ Pas-e-Marg-e-Zindah (بزبان Urdu) (5th, February 2017 ایڈیشن)۔ دیوبند: Idara Ilm-o-Adab۔ صفحہ: 214-238 
  2. Sayyid Muhammad al-Hasani۔ Sirat Hadhrat Mawlāna Sayyid Muhammad Ali Mungeri: Baani Nadwatul Ulama [Biography of Mawlāna Sayyid Muhammad Ali Mungeri: The Founder of Nadwatul Ulama] (بزبان Urdu) (4th, May 2016 ایڈیشن)۔ لکھنؤ: Majlis Sahafat-o-Nashriyat, دار العلوم ندوۃ العلماء۔ The relation has been discussed on page 334 
  3. ^ ا ب پ Syed Mehboob Rizwi۔ "Maulana Sayyid Minat Allah Rahmani"۔ Tarikh Darul Uloom Deoband [History of the Dar al-Ulum Deoband2۔ ترجمہ بقلم Murtaz Husain F Quraishi (1981 ایڈیشن)۔ دیوبند: دار العلوم دیوبند۔ صفحہ: 121–123 
  4. "Munger's Jamia Rahmani holds its biennial contests for students"۔ ٹو سرکلز۔ 2 April 2008۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اگست 2020 
  5. "Officials of the AIMPLB"۔ aimplboard.in۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اگست 2020 
  6. "Rahmani Mission President"۔ www.rahmanimission.info۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اگست 2020 
  7. Mohd Azhar (2005)۔ Maulana Minnatullah Rahmani: analytical study of his life and religio-intellectual contributions (PhD)۔ Aligarh Muslim University 
  8. Mushtaq Ul Haq Ahmad Sikander (30 Jan 2013)۔ "Book on Maulana Minnatullah Rahmani"۔ The Milli Gazette۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اگست 2020 

فہرست حوالہ