"علی گڑھ مسلم یونیورسٹی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 57: سطر 57:
{{اقتباس|میں ہندوستانیوں کی ایسی تعلیم چاہتا ہوں کہ اس کے ذریعہ ان کو اپنے حقوق حاصل ہونے کی قدرت ہو جائے، اگرگورنمنٹ نے ہمارے کچھ حقوق اب تک نہیں دیے ہیں جن کی ہم کو شکایت ہو تو بھی ہائی ایجوکیشن وہ چیز ہے کہ خواہ مخواہ طوعاً و کرہاً ہم کو دلا دے گی۔}}
{{اقتباس|میں ہندوستانیوں کی ایسی تعلیم چاہتا ہوں کہ اس کے ذریعہ ان کو اپنے حقوق حاصل ہونے کی قدرت ہو جائے، اگرگورنمنٹ نے ہمارے کچھ حقوق اب تک نہیں دیے ہیں جن کی ہم کو شکایت ہو تو بھی ہائی ایجوکیشن وہ چیز ہے کہ خواہ مخواہ طوعاً و کرہاً ہم کو دلا دے گی۔}}
{{زمرہ کومنز|Aligarh Muslim University}}
{{زمرہ کومنز|Aligarh Muslim University}}

== تاریخ ==
انگلستان سے واپسی کے بعد سر سیدنے مسلمانوں کی تعلیمی ترقی کے لئے <nowiki>''انجمن ترقی مسلمانانِ ہند'' کے نام سے ایک ادارہ قائم کیا۔ جس نے اعلیٰ تعلیم کے لیے کام شروع کیا۔ ساتھ ہی ایک فنڈ کمیٹی بھی قائم کی گئی جس نے ملک کے طول و عرض سے چندہ جمع کیا اور حکومت سے امداد کی درخواست بھی کی۔ 1875ء میں انجمن ترقی مسلمانان ہند نے علی گڑھ میں ''ایم اے او (محمڈن اینگلواورینٹل) ہائی سکول''</nowiki> قائم کیا۔ اس ادارے میں جدید اور مشرقی علوم کی تدریس کا بندوبست کیا گیا۔ 1877ء میں اس سکول کو کالج کا درجہ دے دیا گیا جس کا افتتاح لارڈ لٹن نے کیا۔1898ء میں اسے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا نام دیا گیا۔


=== قابل ذکر علمی ===
=== قابل ذکر علمی ===

نسخہ بمطابق 15:31، 16 نومبر 2020ء

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی
 

معلومات
بانی سر سید احمد خان  ویکی ڈیٹا پر (P112) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاسیس 1875 (بطور ایم اے او کالج)
1920 (بطور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی)
نوع سرکاری
الكوادر العلمية 2,000
محل وقوع
إحداثيات 27°54′49″N 78°04′41″E / 27.91349°N 78.07803°E / 27.91349; 78.07803  ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہر علی گڑھ
ملک India
شماریات
طلبہ و طالبات 30,000 (سنة ؟؟)
ویب سائٹ www.amu.ac.in
Map
باب سر سید

سر سید احمد خان نے 1875ء میں ”محمڈن اینگلو اورینٹل کالج“ کی داغ بیل ڈالی جسے 1920ء میں یونیورسٹی کا درجہ ملا اور آج اسے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی حیثیت سے عالمی شہرت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا:

میں ہندوستانیوں کی ایسی تعلیم چاہتا ہوں کہ اس کے ذریعہ ان کو اپنے حقوق حاصل ہونے کی قدرت ہو جائے، اگرگورنمنٹ نے ہمارے کچھ حقوق اب تک نہیں دیے ہیں جن کی ہم کو شکایت ہو تو بھی ہائی ایجوکیشن وہ چیز ہے کہ خواہ مخواہ طوعاً و کرہاً ہم کو دلا دے گی۔

تاریخ

انگلستان سے واپسی کے بعد سر سیدنے مسلمانوں کی تعلیمی ترقی کے لئے ''انجمن ترقی مسلمانانِ ہند'' کے نام سے ایک ادارہ قائم کیا۔ جس نے اعلیٰ تعلیم کے لیے کام شروع کیا۔ ساتھ ہی ایک فنڈ کمیٹی بھی قائم کی گئی جس نے ملک کے طول و عرض سے چندہ جمع کیا اور حکومت سے امداد کی درخواست بھی کی۔ 1875ء میں انجمن ترقی مسلمانان ہند نے علی گڑھ میں ''ایم اے او (محمڈن اینگلواورینٹل) ہائی سکول'' قائم کیا۔ اس ادارے میں جدید اور مشرقی علوم کی تدریس کا بندوبست کیا گیا۔ 1877ء میں اس سکول کو کالج کا درجہ دے دیا گیا جس کا افتتاح لارڈ لٹن نے کیا۔1898ء میں اسے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا نام دیا گیا۔

قابل ذکر علمی

جاوید اختر

خان عبدالغفار خان

ذاکر حسین (سیاست دان)

محمد حامد انصاری

شیخ محمد عبد اللہ

مفتی محمد سعید

پیر مولانا دوست محمد بارکزئی صوابی حاض


یں حیدرآباد، دکن کے نواب میر عثمان علی خان نے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے قیام کے لیے 5 لاکھ روپے کا عطیہ دیا۔[3][4]

حوالہ جات

  1. http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2013-03-01/news/37372171_1_bhu-s-institute-publication-and-publicity-cell-rahat-abrar  مفقود أو فارغ |title= (معاونت)
  2. https://www.amu.ac.in/about3.jsp?did=7908
  3. https://telanganatoday.com/reminiscing-seventh-nizam-enormous-contribution-education
  4. https://www.missiontelangana.com/nizam-gave-funding-for-temples-and-hindu-educational-institutions