"گرمائی وقت" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م r2.7.1) (روبالہ ترمیم: ko:일광 절약 시간제
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 7: سطر 7:
اس کا خیال 1784ء میں [[ریاستہائے متحدہ امریکہ]] کے بانیوں میں سے ایک [[بینجمن فرینکلن]] سے پیش کیا۔
اس کا خیال 1784ء میں [[ریاستہائے متحدہ امریکہ]] کے بانیوں میں سے ایک [[بینجمن فرینکلن]] سے پیش کیا۔


اس پر پہلی بار [[پہلی جنگ عظیم]] کے دوران [[جرمنی]] نے عملدرآمد کیا اور 30 اپریل 1916ء سے یکم اکتوبر 1916ء کے درمیان پہلی بار گڑھیاں ایک گھنٹہ آگے کی گئیں۔ اس کے فورا بعد [[برطانیہ]] نے 21 مئی سے یکم اکتوبر 1916ء تک اسے اپنایا۔ 19 مارچ 1918ء کو امریکی کانگریس نے [[امریکہ]] میں دھوپ بچاؤ وقت کی منظوری دی۔
اس پر پہلی بار [[پہلی جنگ عظیم]] کے دوران [[جرمنی]] نے عملدرآمد کیا اور 30 اپریل 1916ء سے یکم اکتوبر 1916ء کے درمیان پہلی بار گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کی گئیں۔ اس کے فورا بعد [[برطانیہ]] نے 21 مئی سے یکم اکتوبر 1916ء تک اسے اپنایا۔ 19 مارچ 1918ء کو امریکی کانگریس نے [[امریکہ]] میں دھوپ بچاؤ وقت کی منظوری دی۔


[[پاکستان]] نے [[2002ء]] میں دھوپ بچاؤ وقت کو آزمایا تاہم پھر اسے کچھ عرصے کے لیے موقوف کر دیا گیا۔ [[15 اپریل]] [[2009ء]] کو ملک میں ایک مرتبہ پھر اسے آزمایا گیا۔ ابتدائی طور پر اسے [[30 ستمبر]] تک جاری رہنا تھا لیکن بعد ازاں اس میں ایک ماہ کی توسیع کر کے [[31 اکتوبر]] تک کر دیا گیا۔
[[پاکستان]] نے [[2002ء]] میں دھوپ بچاؤ وقت کو آزمایا تاہم پھر اسے کچھ عرصے کے لیے موقوف کر دیا گیا۔ [[15 اپریل]] [[2009ء]] کو ملک میں ایک مرتبہ پھر اسے آزمایا گیا۔ ابتدائی طور پر اسے [[30 ستمبر]] تک جاری رہنا تھا لیکن بعد ازاں اس میں ایک ماہ کی توسیع کر کے [[31 اکتوبر]] تک کر دیا گیا۔
سطر 18: سطر 18:
* [[نہار]]
* [[نہار]]
* [[روشنیروزی]]
* [[روشنیروزی]]
* [[بین الا قوامی خط تاریخ]]

[[زمرہ:دن]]
[[زمرہ:دن]]



نسخہ بمطابق 19:13، 25 ستمبر 2011ء

دھوپ بچاؤ وقت استعمال کرنے والے ممالک
ایک مرتبہ دھوپ بچاؤ وقت استعمال کرنے والے ممالک
دھوپ بچاؤ وقت استعمال نہ کرنے والے ممالک

روشنیروز بچتی وقت یا دھوپ بچاؤ وقت (Daylight saving time / DST) کو موسم گرما کا وقت بھی کہا جاتا ہے جو دنیا کے کئی ممالک میں رائج ہے۔ عام طور پر اس میں بہار، موسم گرما کے لئے مقامی وقت ایک گھنٹہ آگے بڑھادیا جاتا ہے۔

جن ممالک میں یہ نظام رائج ہے وہاں کی حکومتیں اسے "توانائی کی حفاظت" کے لئے ایک اقدام ٹھہراتی ہیں۔

اس کا خیال 1784ء میں ریاستہائے متحدہ امریکہ کے بانیوں میں سے ایک بینجمن فرینکلن سے پیش کیا۔

اس پر پہلی بار پہلی جنگ عظیم کے دوران جرمنی نے عملدرآمد کیا اور 30 اپریل 1916ء سے یکم اکتوبر 1916ء کے درمیان پہلی بار گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کی گئیں۔ اس کے فورا بعد برطانیہ نے 21 مئی سے یکم اکتوبر 1916ء تک اسے اپنایا۔ 19 مارچ 1918ء کو امریکی کانگریس نے امریکہ میں دھوپ بچاؤ وقت کی منظوری دی۔

پاکستان نے 2002ء میں دھوپ بچاؤ وقت کو آزمایا تاہم پھر اسے کچھ عرصے کے لیے موقوف کر دیا گیا۔ 15 اپریل 2009ء کو ملک میں ایک مرتبہ پھر اسے آزمایا گیا۔ ابتدائی طور پر اسے 30 ستمبر تک جاری رہنا تھا لیکن بعد ازاں اس میں ایک ماہ کی توسیع کر کے 31 اکتوبر تک کر دیا گیا۔



مزید دیکھئے