"جوہر" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏top: درستی املا, درستی قواعد
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ اینڈرائیڈ ایپ ترمیم)
←‏top: درستی املا
(ٹیگ: ترمیم از موبائل ترمیم از موبائل ایپ اینڈرائیڈ ایپ ترمیم)
سطر 1: سطر 1:
'''جوہر''' {{دیگر نام|انگریزی= atom}} مادے کی بنیادی اکائی ہے۔ جوہر [[کیمیائی عنصر]] کی خصوصیات کا حامل ہوتا ہے۔ تمام [[ٹھوس]]، [[مائع]]، [[گیس]] اور [[پلازما (طبیعیات)|پلازما]] (نیوٹرل یا [[آئیونائزیشن|تائین شدہ]]) جواہر سے مل کر بنتا ہے۔ جوہر کا سائز بہت چھوٹا ہوتا ہے۔
'''جوہر''' {{دیگر نام|انگریزی= atom}} مادے کی بنیادی اکائی ہے۔ جوہر [[کیمیائی عنصر]] کی خصوصیات کا حامل ہوتا ہے۔ تمام [[ٹھوس]]، [[مائع]]، [[گیس]] اور [[پلازما (طبیعیات)|پلازما]] (نیوٹرل یا [[آئیونائزیشن|تائین شدہ]]) جواہر سے مل کر بنتا ہے۔ جوہر کا سائز بہت چھوٹا ہوتا ہے۔


ہر جوہر ایک [[جوہری نویہ|نویہ (نیوکلیس)]] اور اس کے گرد متحرک ایک یا ایک سے زیادہ [[الیکٹرون|برقیوں (electrons)]] پر مشتمل ہوتا ہے۔نویہ ایک یا ایک سے زیادہ [[پروٹون|پروٹونز]] اور عام طور پر اتنے ہی [[نیوٹرون|نیوٹرونز]] پر مشتمل ہوتا ہے۔ پروٹونز اور [[نیوٹرون]]ز کو [[نیوکلیون|نیوکلیونز]] (nucleons) کہا جاتا ہے۔
ہر جوہر ایک [[جوہری نویہ|نویہ (نیوکلیس)]] اور اس کے گرد متحرک ایک یا ایک سے زیادہ [[الیکٹرون|برقیوں (electrons)]] پر مشتمل ہوتا ہے۔نویہ ایک یا ایک سے زیادہ [[پروٹون|پروٹونز]] اور عام طور پر اتنے ہی [[نیوٹرون|نیوٹرونز]] پر مشتمل ہوتا ہے۔ پروٹونز اور [[تعدیلہ|تعدیل]]وں (neutrons) کو [[نیوکلیون|نیوکلیونز]] (nucleons) کہا جاتا ہے۔


== اندرونی ساخت ==
== اندرونی ساخت ==

نسخہ بمطابق 18:42، 13 جولائی 2021ء

جوہر (انگریزی: atom) مادے کی بنیادی اکائی ہے۔ جوہر کیمیائی عنصر کی خصوصیات کا حامل ہوتا ہے۔ تمام ٹھوس، مائع، گیس اور پلازما (نیوٹرل یا تائین شدہ) جواہر سے مل کر بنتا ہے۔ جوہر کا سائز بہت چھوٹا ہوتا ہے۔

ہر جوہر ایک نویہ (نیوکلیس) اور اس کے گرد متحرک ایک یا ایک سے زیادہ برقیوں (electrons) پر مشتمل ہوتا ہے۔نویہ ایک یا ایک سے زیادہ پروٹونز اور عام طور پر اتنے ہی نیوٹرونز پر مشتمل ہوتا ہے۔ پروٹونز اور تعدیلوں (neutrons) کو نیوکلیونز (nucleons) کہا جاتا ہے۔

اندرونی ساخت

ہائیدروجن کا جوہر

آئیے اب ہم جوہر کی اندرونی ساخت کا جائزہ لیتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے ہم ہائیڈروجن گیس کے جوہر پر غور کریں گے جو اپنی بناوٹ میں سب سے زیادہ سادہ ہوتا ہے۔ اس کا ایک ٹھوس مرکزی حصہ ہوتا ہے۔ جسے نیوکلئیس یا مرکزہ کہتے ہیں۔ یہ اس قدر سخت اور ٹھوس ہوتا ہے کہ جوہر کی تمام تر کمیت اسی جگہ مرکوز ہوتی ہے۔ اس کے چاروں طرف کچھ جگہ خالی ہوتی ہے اور پھر ایک حلقہ یا مدار آتا ہے جس پر ایک الیکٹران یا منفی برقیہ مستقل طور پر گردش میں رہتا ہے۔

برقیہ ( اليکٹرون )

برقیہ منفی بار کا حامل ہوتا ہے اور مرکزے کے چاروں طرف اسی صورت میں گرداں رہتا ہے جیسے سورج کے گرد ہماری زمین گھومتی ہے اور ساتھ ہی ساتھ اپنے مرکز کے گرد گھومتی ہے۔

سورج کے گرد ہماري زمين کي گردش کا استعارہ محض انتہائی سطحی طور پر سمجھنے کے ليے استعمال کيا جاتا ہے۔ موجودہ علم کے مطابق ان بنيادی منفی باربردار ذروں ( الکٹرانز، منفی برقيہ ) کی ان کے مدار ميں موجودگی کسی خاص حرکت کی شکل ميں نہيں ہوتی۔

اولیہ ( پروٹون )

ہر جوہر بنیادی طور پر نہ تو برق مثبت کا حامل ہوتا ہے اور نہ برق منفی کا۔ برقیے کے منفی چارج کا ازالہ کرنے کے لیے ہائیدروجن جوہر کے مرکزے پر ایک نہایت خفیف مثبت برقی چارج موجود رہتا ہے۔ جسے پروٹون یا مثبت برقیہ کہتے ہیں۔ منفی اور مثبت برقیہ ہر جوہر کا لازمی حصہ ہیں۔ ہر جوہر ميں ان کی تعداد مختلف ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایک دھات، دوسری دھات سے اور ایک مادے کی شکل اس کی دوسری شکل سے مختلف ہوتی ہے۔

چونکہ مثبت اور منفی بار ایک دوسرے کی ضد ہیں اور ان دونوں کے درمیان ایک طرح کی کشش پائی جاتی ہے۔ اس لیے برقیہ ہمہ وقت مرکزی مثبت برقیہ کی طرف کھینچتا رہتا ہے۔

جیسے جیسے ہم ہائیدرجن سے گزر کر دوسرے عناصر کی طرف آتے ہیں۔ ان کے جوہر پیچیدہ تر ہوتے چلے جاتے ہیں۔ ان میں مثبت، منفی برقیہ اور ان کے مداروں کی تعداد بڑھتی جاتی ہے اور ساتھ ساتھ مداروں کی ترتیب بھي مختلف اور پيچيدہ تر ہوتی چلی جاتی ہے۔

تعدیلہ ( نیوٹرون )

منفی اور مثبت برقیے کے علاوہ جوہر ميں ايک ذرہ اور بھی ہوتا ہے، جس کی برقی حثیت تو کچھ نہیں ہوتی يعني یہ منفي يا مثبت بار سے بے نياز ہوتا ہے لیکن اس کی بھی اہمیت بہت زيادہ ہوتی ہے۔ اسے بے بار کا برقيہ يا نیوٹرون کہتے ہیں کیونکہ اس پر نہ مثبت بار موجود ہوتا ہے اور نہ ہی منفی۔

مزید دیکھیے