"اسحاق بن راہویہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
اضافہ کیا ہے
مضمون میں اضافہ کیا ہے
سطر 6: سطر 6:
=== امام اسحٰق بن راہویہ ===
=== امام اسحٰق بن راہویہ ===
تابعین کے فیضِ تربیت سے جولوگ بہرہ ور ہوئے اور ان کے بعد علومِ دینیہ کی اشاعت وترویج کی انہی میں امام المسلمین اسحاق بن راہویہ رضی اللہ عنہ بھی ہیں، ان کا شمار ان اساطینِ اُمت میں ہوتا ہے جنہوں نے دینی علوم خصوصاً تفسیر وحدیث کی بے بہا خدمات انجام دی ہیں اور اپنی تحریری یادگاریں بھی چھوڑی ہیں۔
تابعین کے فیضِ تربیت سے جولوگ بہرہ ور ہوئے اور ان کے بعد علومِ دینیہ کی اشاعت وترویج کی انہی میں امام المسلمین اسحاق بن راہویہ رضی اللہ عنہ بھی ہیں، ان کا شمار ان اساطینِ اُمت میں ہوتا ہے جنہوں نے دینی علوم خصوصاً تفسیر وحدیث کی بے بہا خدمات انجام دی ہیں اور اپنی تحریری یادگاریں بھی چھوڑی ہیں۔
=== نام ونسب ===

نام اسحاق اور ابویعقوب کنیت تھی والد کا نام ابراہیم تھا؛ مگرراہویہ کے نام سے مشہور تھے (عبداللہ بن طاہر امیرخراسان نے ایک بار ان سے دریافت کیا کہ آپ ابنِ راہویہ کے نام سے کیوں مشہور ہیں؟ اس نام سے آپ کومخاطب کیا جائے توآپ برا نہیں مانیں گے؟ بولے کہ میرے والد کی ولادت رات میں ہوئی تھی، جس کی وجہ سے اہلِ مرو اُن کوراہوی کہنے لگے؛ یہی راہوی عربی میں آکر راہویہ ہوگیا، میرے والد اس لفظ کواپنے لیے پسند نہیں کرتے تھے؛ لیکن مجھے پسند ہے۔
<ref>(تاریخِ بغداد:۲/۲۷۵)</ref>





نسخہ بمطابق 14:12، 25 اگست 2021ء

اسحاق بن راہویہ
(عربی میں: إسحاق بن راهويه ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 778ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مرو   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 29 جنوری 853ء (74–75 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نیشاپور   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت دولت عباسیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
استاذ محمد بن ادریس شافعی ،  حسین بن علی الجعفی ،  عبد الرحمن بن مہدی   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تلمیذ خاص محمد بن اسماعیل بخاری ،  مسلم بن حجاج ،  ابو عیسیٰ محمد ترمذی ،  احمد بن شعیب النسائی رضوان ،  ابن قتیبہ دینوری   ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ محدث   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل علم حدیث   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں مسند اسحاق بن راہویہ   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

اسحاق بن راہویہ (پیدائش: 161ھ/ 778ء– وفات: اتوار 15 شعبان 238ھ/ 29 جنوری 853ء) إسحاق بن إبراہيم بن مخلد حنظلی تميمی مروزی، ابو يعقوب ابن راہویہ: خراسان اور اپنے وقت کے بہت بڑے عالم تھے۔خاندان خنظلہ، جو بنی تمیم کی شاخ ہے، سے تعلق تھا امام احمد بن حنبل امام بخاری امام مسلم امام ترمذي اور نسائی وغيرہم۔ کے اساتذہ میں سے تھے۔ آپ كبار حفاظ حدیث میں سے ایک ہیں۔بہت زیادہ شہروں کے سفر کیے اور حدیث کو اکٹھا کیا ان میں عراق، حجاز، شام اور يمن کے سفر بھی ہیں۔ مرو کے رہنے والے تھے جو خراسان کے مضافات میں سے تھا ان کے راہویہ لقب کی وجہ یہ ہے کہ ان کے والدین مکہ جا رہے تھے کہ یہ راستے میں پیدا ہوئے جس سے راہویہ کہلاتے ہیں۔

امام اسحٰق بن راہویہ

تابعین کے فیضِ تربیت سے جولوگ بہرہ ور ہوئے اور ان کے بعد علومِ دینیہ کی اشاعت وترویج کی انہی میں امام المسلمین اسحاق بن راہویہ رضی اللہ عنہ بھی ہیں، ان کا شمار ان اساطینِ اُمت میں ہوتا ہے جنہوں نے دینی علوم خصوصاً تفسیر وحدیث کی بے بہا خدمات انجام دی ہیں اور اپنی تحریری یادگاریں بھی چھوڑی ہیں۔

نام ونسب

نام اسحاق اور ابویعقوب کنیت تھی والد کا نام ابراہیم تھا؛ مگرراہویہ کے نام سے مشہور تھے (عبداللہ بن طاہر امیرخراسان نے ایک بار ان سے دریافت کیا کہ آپ ابنِ راہویہ کے نام سے کیوں مشہور ہیں؟ اس نام سے آپ کومخاطب کیا جائے توآپ برا نہیں مانیں گے؟ بولے کہ میرے والد کی ولادت رات میں ہوئی تھی، جس کی وجہ سے اہلِ مرو اُن کوراہوی کہنے لگے؛ یہی راہوی عربی میں آکر راہویہ ہوگیا، میرے والد اس لفظ کواپنے لیے پسند نہیں کرتے تھے؛ لیکن مجھے پسند ہے۔ [2]








علما کی رائے

امام ذہبی انہیں امام الکبیر، شیخ المشرق، سید الحفاظ لکھتے ہیں [3] اسحاق بن راہویہ ثقہ محدثین میں شمار ہوتے ہیں امام دارمی کہتے ہیں "اسحاق بن راہویہ اہل مشرق و مغرب کے صداقت فی الحدیث میں سردار ہیں " جبکہ خطيب بغدادی کہتے ہیں : "ان کی ذات حديث، فقہ، حفظ، صداقت، ورع اورزهد سب کی جامع تھی" ان کی مشہور تصنيف، "مسنداسحاق بن راہویہ" ہے ان کا وطن نيشاپورتھا اوروفات بھی اسی جگہ پائی .[4][5]

تصانیف

ابن راہویہ نے قرآن (تفسیر)، حدیث اور فقہ کے موضوع پر کئی کتابیں لکھیں :

  • المسند
  • الجامع الكبير
  • الجامع الصغير
  • المصنف
  • العلم
  • التفسير الكبير: گم شدہ یا تباہ شدہ

حوالہ جات

  1. ^ ا ب جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/102508062 — اخذ شدہ بتاریخ: 14 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: CC0
  2. (تاریخِ بغداد:۲/۲۷۵)
  3. سير اعلام النبلاء،شمس الدين ابو عبد الله محمد بن احمد الذَہبی
  4. موسوعۃ الفقہیہ جلد1، صفحہ449، اسلامی فقہ اکیڈمی، دہلی، انڈیا
  5. الاعلام، جلد 1، صفحہ 292، خير الدين زركلی الدمشقی