"نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 30: سطر 30:
این ڈی ایم پاکستان میں ملٹری [[اسٹیبلشمنٹ]] کے کردار اور افغانستان میں [[طالبان]] کی حکمرانی کی مخالفت کرتی ہے۔ پارٹی کی افتتاحی تقریب کے دوران سینئر لیڈر [[افراسیاب خٹک]] نے بیان دیا کہ "[پاکستانی] فوج کے جنرل افغانستان میں شرعی نظام کا نفاذ چاہتے تھے لیکن پاکستان میں مارشل لاء نافذ کرنا چاہتے تھے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "دشمنوں نے [[کابل]] اور [[قندھار]] پر حملہ کیا تاکہ افغانوں کو اندھیرے کی طرف دھکیل سکیں۔ دشمن کو سمجھنا چاہیے کہ [[پشاور]] اب نیا مرکز بن چکا ہے اور وہ پشتونوں کو خاموش نہیں کر سکتے۔"<ref name="dawn">{{Cite web|url=https://www.dawn.com/news/amp/1644028|title = Waziristan MNA, nationalists form political party|website=ڈان|date = 2 ستمبر 2021}}</ref>
این ڈی ایم پاکستان میں ملٹری [[اسٹیبلشمنٹ]] کے کردار اور افغانستان میں [[طالبان]] کی حکمرانی کی مخالفت کرتی ہے۔ پارٹی کی افتتاحی تقریب کے دوران سینئر لیڈر [[افراسیاب خٹک]] نے بیان دیا کہ "[پاکستانی] فوج کے جنرل افغانستان میں شرعی نظام کا نفاذ چاہتے تھے لیکن پاکستان میں مارشل لاء نافذ کرنا چاہتے تھے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "دشمنوں نے [[کابل]] اور [[قندھار]] پر حملہ کیا تاکہ افغانوں کو اندھیرے کی طرف دھکیل سکیں۔ دشمن کو سمجھنا چاہیے کہ [[پشاور]] اب نیا مرکز بن چکا ہے اور وہ پشتونوں کو خاموش نہیں کر سکتے۔"<ref name="dawn">{{Cite web|url=https://www.dawn.com/news/amp/1644028|title = Waziristan MNA, nationalists form political party|website=ڈان|date = 2 ستمبر 2021}}</ref>


=== منشور ===
== منشور ==
این ڈی ایم پاکستان میں وسائل کی تقسیم میں چھوٹے صوبوں اور پسماندہ علاقوں کے ساتھ ناانصافی کو تسلیم کرتی ہے اور کہتی ہے کہ وہ "ایک نئے [[معاہدہ عمرانی]] کے لیے جدوجہد کرے گی جو انصاف پر مبنی ہوگا اور قدرتی، مالی، اور انسانی وسائل پر حقوق کو تسلیم کرے گا۔"<ref name=" dawn "/> پارٹی ایک "حقیقی فیڈرل جمہوریت پر یقین رکھتی ہے جس میں مرکز چار محکموں کو کنٹرول کرے: خارجہ امور، کرنسی، دفاع، اور بین الصوبائی مواصلات، یا اگر کسی دوسرے اختیارات کی منظوری [[مشترکہ مفادات کونسل]] کی طرف سے ملے۔ دیگر تمام اختیارات صوبوں کو تفویض کیے جانا چاہئے۔"<ref name=" tf "/>
این ڈی ایم پاکستان میں وسائل کی تقسیم میں چھوٹے صوبوں اور پسماندہ علاقوں کے ساتھ ناانصافی کو تسلیم کرتی ہے اور کہتی ہے کہ وہ "ایک نئے [[معاہدہ عمرانی]] کے لیے جدوجہد کرے گی جو انصاف پر مبنی ہوگا اور قدرتی، مالی، اور انسانی وسائل پر حقوق کو تسلیم کرے گا۔"<ref name=" dawn "/> پارٹی ایک "حقیقی فیڈرل جمہوریت پر یقین رکھتی ہے جس میں مرکز چار محکموں کو کنٹرول کرے: خارجہ امور، کرنسی، دفاع، اور بین الصوبائی مواصلات، یا اگر کسی دوسرے اختیارات کی منظوری [[مشترکہ مفادات کونسل]] کی طرف سے ملے۔ دیگر تمام اختیارات صوبوں کو تفویض کیے جانا چاہئے۔"<ref name=" tf "/>



نسخہ بمطابق 16:35، 5 ستمبر 2021ء

چیئرمینمحسن داوڑ
جنرل سیکرٹریمزمل شاہ
ترجمانجمیلہ گیلانی[1]
تاسیس1 ستمبر 2021ء (2021ء-09-01)
صدر دفترپشاور، خیبر پختونخوا، پاکستان
نظریاتسماجی جمہوریت
ترقی پسندی
پشتون قوم پرستی
سیاسی حیثیتمرکز اور بائیں بازو
جماعت کا پرچم
سیاست پاکستان

نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ (NDM، این ڈی ایم؛ پشتو: ملي جمهوري غورځنګ یا غورزنگ‎؛ انگریزی: National Democratic Movement) یا مِلّی جمہوری تحریک پاکستان میں ایک پشتون قوم پرست، جمہوری سیاسی جماعت ہے۔ این ڈی ایم "بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی" کے خلاف مزاحمت اور ایک فیڈرل جمہوری پارلیمانی نظام کو فروغ دینا چاہتی ہے۔[1] اس کی بنیاد محسن داوڑ نے 1 ستمبر 2021ء کو پشاور میں رکھی۔[2][3][4][5]

محسن داوڑ کو اس کا چیئرمین جبکہ جمیلہ گیلانی کو ترجمان منتخب کیا گیا ہے۔[2]

تاریخ

این ڈی ایم کا آغاز 1 ستمبر 2021ء کو پشاور میں ہوا۔ پارٹی میں پشتون تحفظ تحریک کے کئی کارکنوں نے شمولیت اختیار کی، جن میں محسن داوڑ اور عبداللہ ننگیال شامل تھے۔ اس میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کے کئی سابق ممبران نے بھی شمولیت اختیار کی، جن میں جمیلہ گیلانی، بشریٰ گوہر، افراسیاب خٹک، اور لطیف آفریدی شامل تھے.[1]

پالیسیاں

این ڈی ایم پاکستان میں ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے کردار اور افغانستان میں طالبان کی حکمرانی کی مخالفت کرتی ہے۔ پارٹی کی افتتاحی تقریب کے دوران سینئر لیڈر افراسیاب خٹک نے بیان دیا کہ "[پاکستانی] فوج کے جنرل افغانستان میں شرعی نظام کا نفاذ چاہتے تھے لیکن پاکستان میں مارشل لاء نافذ کرنا چاہتے تھے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "دشمنوں نے کابل اور قندھار پر حملہ کیا تاکہ افغانوں کو اندھیرے کی طرف دھکیل سکیں۔ دشمن کو سمجھنا چاہیے کہ پشاور اب نیا مرکز بن چکا ہے اور وہ پشتونوں کو خاموش نہیں کر سکتے۔"[6]

منشور

این ڈی ایم پاکستان میں وسائل کی تقسیم میں چھوٹے صوبوں اور پسماندہ علاقوں کے ساتھ ناانصافی کو تسلیم کرتی ہے اور کہتی ہے کہ وہ "ایک نئے معاہدہ عمرانی کے لیے جدوجہد کرے گی جو انصاف پر مبنی ہوگا اور قدرتی، مالی، اور انسانی وسائل پر حقوق کو تسلیم کرے گا۔"[6] پارٹی ایک "حقیقی فیڈرل جمہوریت پر یقین رکھتی ہے جس میں مرکز چار محکموں کو کنٹرول کرے: خارجہ امور، کرنسی، دفاع، اور بین الصوبائی مواصلات، یا اگر کسی دوسرے اختیارات کی منظوری مشترکہ مفادات کونسل کی طرف سے ملے۔ دیگر تمام اختیارات صوبوں کو تفویض کیے جانا چاہئے۔"[5]

منشور کے مطابق پارٹی کا مقصد "ایک منصفانہ، پرامن، روادار، اور انسان دوست معاشرہ قائم کرنا ہے جس میں شہری بنیادی آزادیوں سے لطف اندوز ہوں۔" پارٹی یقین رکھتی ہے کہ "سالانہ قومی بجٹ کا کم از کم 4 فیصد تعلیم پر خرچ کیا جانا چاہیے۔" پارٹی پاکستان کی تمام بڑی زبانوں کو قومی زبان کا درجہ دینے اور بچوں کو ان کی مادری زبان میں تعلیم دینے کی حمایت کرتی ہے۔[7] منشور میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پارٹی خواتین کے خلاف ہر قسم کے امتیازی سلوک کے خلاف ہے۔[5]

حوالہ جات

  1. ^ ا ب پ پیا کرشننکوٹی (1 ستمبر 2021)۔ "Pashtun leaders launch National Democratic Movement, party to counter Pakistan 'militarisation'"۔ دی پرنٹ 
  2. ^ ا ب "دمحسن داوړ پہ مشرۍ دقامي جمهوري ګوند بنیاد کېښودی شو"۔ وی او اے ڈیوہ۔ 1 1 ستمبر 2021 
  3. "محسن دوړ د "ملي جمهوري غورځنګ" پہ نامہ د نوي سیاسي ګوند د تاسیس اعلان وکړ"۔ بی بی سی نیوز۔ 1 ستمبر 2021 
  4. "Mohsin Dawar set to launch own party"۔ دی نیشن۔ 7 جون 2021 
  5. ^ ا ب پ "MNA Mohsin Dawar Launches National Democratic Movement In Peshawar"۔ دی فرائیڈے ٹائمز۔ 1 ستمبر 2021 
  6. ^ ا ب "Waziristan MNA, nationalists form political party"۔ ڈان۔ 2 ستمبر 2021 
  7. "MNA Mohsin Dawar launches NDM"۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ 1 ستمبر 2021