"مدینہ منورہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
ملف Masjid_al-Quba.jpg کو حذف کردیا گیا ہے کیونکہ اسے کامنز میں Minorax نے حذف کردیا ہے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: بصری خانہ ترمیم ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 84: سطر 84:
قبل از [[اسلام]] شہر مدینہ [[یثرب]] کہلاتا تھا۔ یہ ایک اہم تجارتی قصبہ تھا اور یہاں کے بت پرست باشندے ہر سال زیارت مکہ کیا کرتے تھے اور دونوں شہروں کا بت ”منات“ تھا۔ یہ شہر عرب یہودیوں کا بھی مرکز تھا۔
قبل از [[اسلام]] شہر مدینہ [[یثرب]] کہلاتا تھا۔ یہ ایک اہم تجارتی قصبہ تھا اور یہاں کے بت پرست باشندے ہر سال زیارت مکہ کیا کرتے تھے اور دونوں شہروں کا بت ”منات“ تھا۔ یہ شہر عرب یہودیوں کا بھی مرکز تھا۔


نبی کریم {{درود}} کے زمانے میں مدینہ میں یہودیوں کے علاوہ دو معروف قبائل بنو اوس اور بنو خزرج بھی موجود تھی۔ یہودی قبائل بنو قینقاع، بنو نذیر، بنو سیدہ، بنو حارث، بنو جشم، بنو نجار اور بنو قریظہ شامل تھی۔
نبی کریم {{درود}} کے زمانے میں مدینہ میں یہودیوں کے علاوہ دو معروف قبائل بنو اوس اور بنو خزرج بھی موجود تھے۔ یہودی قبائل بنو قینقاع، بنو نظیر،


بنو اوس اور بنو خزرج کے طاقتور قبائل کے درمیان 610ءکی دہائی سے 120 سالہ طویل جنگ چل رہی تھی۔
ب اور بنو خزرج کے طاقتور قبائل کے درمیان 610ءکی دہائی سے 120 سالہ طویل جنگ چل رہی تھی۔


== ہجرت مدینہ 622ء ==
== ہجرت مدینہ 622ء ==

نسخہ بمطابق 06:16، 10 اگست 2022ء


المدينة
شہرِ نبی
مدينة النبي
The Prophetic City
المدينة النبوية
پاک زمین
طيبة
The Kindest of Kind
طيبة الطيبة
شہر
المدینہ المنورہ
اوپر بائیں سے گھڑی کی سمت:
مسجد نبوی داخلہ، مسجد نبوی، مدینہ کا آسمان، قبا مسجد، پہاڑ احد
مدینہ منورہ is located in سعودی عرب
مدینہ منورہ
مدینہ منورہ
مدینہ منورہ is located in ایشیا
مدینہ منورہ
مدینہ منورہ
Location of Medina
متناسقات: 24°28′N 39°36′E / 24.467°N 39.600°E / 24.467; 39.600متناسقات: 24°28′N 39°36′E / 24.467°N 39.600°E / 24.467; 39.600
ملک سعودی عرب
صوبہصوبہ مدینہ
First settledنویں صدی ق م
ہجرت مدینہ622 AD (1 AH)
Saudi conquest of Hejaz5 دسمبر 1925ء
وجہ تسمیہمحمد
حکومت
 • قسمبلدیہ
 • مجلسمدینہ ریجنل بلدیہ
 • میئرفہد البیلاشی[1]
 • صوبائی گورنرشاہ فیصل بن سلمان
رقبہ
 • شہر589 کلومیٹر2 (227 میل مربع)
 • شہری293 کلومیٹر2 (117 میل مربع)
 • Rural296 کلومیٹر2 (114 میل مربع)
بلندی620 میل (2,030 فٹ)
بلند ترین  پیمائش (جبل احد)1,077 میل (3,533 فٹ)
آبادی (2010)
 • شہر1,183,205
 • درجہ4th
 • کثافت2,009/کلومیٹر2 (5,212/میل مربع)
 • شہری785,204
 • شہری کثافت2,680/کلومیٹر2 (6,949/میل مربع)
 • دیہی398,001
نام آبادیMadani
مدني
منطقۂ وقتسعودی عرب کا معیاری وقت (UTC+3)
ویب سائٹamana-md.gov.sa

170PX

بسلسلہ مضامین:
اسلام

مدینہ منورہ عربی: اَلْمَدِينَة اَلْمَنَوَّرَة مغربی سعودی عرب کے خطہ حجاز کا شہر،جہاں حضرت محمد صلی الله علىه وآله وسلم کا روضہ مبارک ہے۔ یہ شہر اسلام کا دوسرا مقدس ترین شہر ہے۔ شہر کی آبادی 2004ء کی مردم شماری کے مطابق 9 لاکھ 18 ہزار 889 ہے۔ شہر کا پرانا نام یثرب تھا لیکن حضرت محمد صلى الله عليه وآلہ وسلم کی ہجرت مبارکہ کے بعد اس کا نام مدینۃ النبی رکھ دیا گیا جو بعد ازاں مدینہ بن گیا۔ اس کی بنیاد اسلام پر ہے-

خصوصیات

شہر کی سب سے اہم خصوصیت یہ ہے کہ یہاں مسجد نبوی اور حضور نبی کریم صلى الله عليه وآلہ وسلم کا روضہ مبارک ہے۔ جس کی زیارت کے لیے ہر سال لاکھوں فرزندان توحید یہاں پہنچتے ہیں۔ تاریخ اسلام کی پہلی مسجد مسجد قباء بھی مدینہ میں قائم ہے۔ مکہ مکرمہ کی طرح مدینہ منورہ میں بھی صرف مسلمانوں کو داخل ہونے کی اجازت ہے۔ دونوں شہروں میں قائم مختلف مساجد میں ہر سال حج کی مناسبت سے لاکھوں مسلمان عبادت کرتے ہیں۔ اس کی ایک اور خصوصیت یہ ہے کہ مدینہ منورہ کے چاروں طرف فرشتے ہیں۔ اور دجال یہاں نہیں آسکے گا۔

تاریخ

قبل از اسلام شہر مدینہ یثرب کہلاتا تھا۔ یہ ایک اہم تجارتی قصبہ تھا اور یہاں کے بت پرست باشندے ہر سال زیارت مکہ کیا کرتے تھے اور دونوں شہروں کا بت ”منات“ تھا۔ یہ شہر عرب یہودیوں کا بھی مرکز تھا۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے زمانے میں مدینہ میں یہودیوں کے علاوہ دو معروف قبائل بنو اوس اور بنو خزرج بھی موجود تھے۔ یہودی قبائل بنو قینقاع، بنو نظیر،

ب اور بنو خزرج کے طاقتور قبائل کے درمیان 610ءکی دہائی سے 120 سالہ طویل جنگ چل رہی تھی۔

ہجرت مدینہ 622ء

622ء میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور ان کے ساتھیوں نے مکہ کے کفار کے مظالم سے تنگ آکر مدینہ ہجرت کی۔ نبی آخر الزماں کی آمد پر اس کا نام مدینۃ النبی پڑ گیا اور یہ شہر اولین اسلامی ریاست کا دار الخلافہ بنا۔ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی آمد پر تاریخی میثاق مدینہ طے پایا اس کے علاوہ مواخات کے تحت تمام مسلمان مہاجرین اور انصار کو بھائی بھائی بنادیا گیا۔

بدر، احد اور احزاب کے غزوات کے بعد فتح مکہ کا تاریخی واقعہ رونما ہوا تاہم نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اپنی جائے پیدائش مکہ میں رہنے کی بجائے دوبارہ مدینہ واپس آئے۔ خلافت راشدہ کے بعد حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے دار الحکومت دمشق منتقل کر دیا گیا۔

نام

مدینہ : مدینہ عربی لفظ ہے جس کا لفظی مطلب شہر ہے۔
طابہ: مدینہ منورہ کو طابہ بھی کہا جاتا تھا۔ طابہ اور طیب ہم معنی الفاظ ہیں ،، لفظی معنی پاک کے ہے۔ ایک حدیث میں بھی ذکر ملتا ہے کہ رسولﷺ نے فرمایا:"اللہ تعالیٰ نے اس شہر کا نام طابہ رکھا ہے۔"[2]
یثرب:یثرب مدینہ کا قدیم نام ہے۔ رسولﷺ نے شہر کا نام یثرب سے تبدیل کر کے مدینہ رکھ دیا۔ تبدیلی کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ لغت میں یثرب کے معنی "ملامت، فساد اور خرابی" ہیں۔[3]
مدینۃ النبوی:مدینۃ النبوی کا مطلب نبیﷺ کا شہر ہے۔ کافی عرصے تک یہ لفظ لوگ اس شہر کے لیے استعمال کرتے رہے۔
مدینہ المنورہ: لفظ منورہ کے معنی "روشن ہوا،پُر نور ہوا یا نور سے سرشار" ہیں۔ رسول ﷺ کی آمد کے بعد لوگوں نے اسے مدینہ منورہ (یعنی وہ شہر جو منور ہوا ہے) کا نام دیا۔

مناظر مدینہ منورہ

مدینہ منورہ

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. "Fahad Al-Belaihshi Appointed Mayor of Madinah by a Royal Decree (Arabic)"۔ Sabq Online Newspaper۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 دسمبر 2020 
  2. صحیح المسلم،حدیث :1385، مسند احمد:106/5
  3. اطلس القرآن، موضوع:مدینہ
 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔