"گندھارا" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م Bot: Fixing redirects
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 10: سطر 10:
[[زمرہ:کابل شاہی]]
[[زمرہ:کابل شاہی]]
[[زمرہ:تاریخ افغانستان قبل از اسلام]]
[[زمرہ:تاریخ افغانستان قبل از اسلام]]
[[زمرہ:افغانستان کے تاریخی خطے]]
[[زمرہ:قدیم اقوام]]
[[زمرہ:قدیم اقوام]]
[[زمرہ:تہاذیب]]
[[زمرہ:تہاذیب]]
[[زمرہ:خیبر پختونخوا]]
[[زمرہ:خیبر پختونخوا]]
[[زمرہ:گندھارا| ]]
[[زمرہ:بھارت کی سلطنتیں اور مملکتیں]]
[[زمرہ:افغانستان میں ہندومت]]
[[زمرہ:افغانستان میں بدھ مت]]
[[زمرہ:رامائن کی مملکتیں]]
[[زمرہ:بھارت کی قدیم تاریخ]]



[[fa:گنداره]]
[[fa:گنداره]]

نسخہ بمطابق 14:45، 19 اکتوبر 2012ء

گندھارا میں بنا بدھا کا مجسمہ

گندھارا (انگریزی: Gandhara) ایک قدیم ریاست تھی جو شمالی پاکستان میں خیبر پختونخوا اور صوبہ پنجاب کے علاقے پوٹھوہار کے کچھ علاقوں پر مشتمل تھی۔ پشاور، ٹیکسلا، تخت بائی، سوات اور چارسدہ اس کے اہم مرکز تھے۔ یہ دریائے کابل سے شمال کی طرف تھی۔

گندھارا چھٹی صدی قبل مسیح سے گیارہویں صدی تک قائم رہی۔

گندھارا کا ذکر رگ وید اور بدھ روایات میں ہے۔ چینی سیاح ہیوں سانگ جو یہاں زیارتوں کے لیۓ آیا تھا تفصیل سے اسکا ذکر کیا ہے۔ یہ علاقہ ایران کا ایک صوبہ بھی رہا اور سکندر اعظم بھی یہاں آیا۔ فلسفی کوٹلیا چانکیا بھی یہاں مقیم رہا۔ کشان دور گندھارا کی تاریخ کا سنہرا دور تھا۔ کشان بادشاہ کنشک کے عہد میں گندھارا تہزیب اپنے عروج پر پہنچی۔ گندھارا بدھ مت کی تعلیمات کا مرکز بن گیا اور لوگ یہاں تعلیم حاصل کرنے آنے لگے۔ یونانی، ایرانی اور مقامی اثرات نے مل کر گندھارا کے فن کو جنم دیا۔ ہن حملہ آوروں کا پانچویں صدی میں یہاں آنا بدھ مت کے زوال کا سبب بنا۔ محمود غزنوی کے حملوں کے بعد گندھارا تاریخ سے محو ہو گیا۔