خالد رضوی امروہوی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
خالد رضوی امروہوی

معلومات شخصیت
پیدائش 15 دسمبر 1952ء (72 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی ،  پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش شمالی ناظم آباد ٹاؤن
کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد بی کام ،  ایم اے   ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استاذ انصار الہ آبادی   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت سعودی عربین ایئر لائنز   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

پیرزادہ سید خالد حسن رضوی چشتی الکرمانی امروہوی المعروف رضوی امروہوی (پیدائش: 15 دسمبر 952ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو زبان کے ممتاز نعت گو شاعر ہیں۔ انھوں نے حمد اور نعت کے علاوہ سلام، مرثیہ اور منقبت کی اصنافِ سخن میں طبع آزمائی کی ہے۔ نعتیہ کلام کے دو مجموعے کلامِ رضوی اور آئینۂ مودت شائع ہو چکے ہیں۔

حالات زندگی[ترمیم]

خالد حسن رضوی 15 دسمبر 1952ء کو کراچی، پاکستان میں پیدا ہوئے۔ ان کا نام پیرزادہ سید خالد حسن، رضوی تخلص اور امروہہ سے نسبت کی وجہ سے امروہوی کہلاتے ہیں۔ ان کا تعلق امروہہ کے معزز، علمی و ادبی خاندان ہے۔ ان کے والد گرامی کیف امروہوی اردو کے ممتاز شاعر تھے۔ ابتدائی و دینی تعلیم کے بعد جامعہ کراچی سے بی کام اور ایم اے (معاشیات) کی اسناد حاصل کیں۔تعلیم کے حصول کے بعد سعودی عربین ایئر لائن میں میں ملازمت اختیار کی۔ تقریباً نو برس بغرض ملازمت مدینہ منورہ میں گزارا۔اتبداً اپنے والد گرامی سے شاعری میں اصلاح لی۔ والد کی وفات کے بعد خانوادۂ بدرِ چشت کے سجادہ نشین حضرت شاہ سید جمیل حسین رضوی کے شاگرد رہے۔ اس کے بعد انھوں نے شاہ انصار الہ آبادی سے اصلاح لی، جس کی بدولت ان کی شاعری میں عشق رسول اور تصوف غالب ہے۔ اپنے استاد حضرت شاہ انصار الہ آبادی کے نام سے کراچی ایک ادبی ادارہ ادبستانِ انصار قائم کیا جو اب فعال ہے۔ اس کے علاوہ ساداتِ رضویہ چشتیہ ٹرسٹ کے جنرل سیکریٹری ہیں۔ کراچی میں نعت کی تنظیم گلبہار نعت کونسل کے سرپرست بھی ہیں۔ خالد رضوی امروہوی کے نعتیہ کلام کے دو مجموعے کلامِ رضوی اور آئینۂ مودت شائع ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ شاہ انصار الہ آبادی کا 1040 صفحات پر محیط نعتیہ شاعری پر مشتمل مکمل کلام کلیات شاہ انصار الہ آبادی کے نام سے ترتیب دیا ہے جسے ادبستانِ انصار کراچی نے جون 2014ء میں شائع کیا۔[1] [2]

نمونۂ کلام[ترمیم]

نعت

مصروفِ ثنا میں ہے ثناخوانِ محمدہے نغمہ سرا بلبل بستانِ محمد
خوش رنگ گُل وغنچہ معطّر ہیں فضائیںصد رشکِ بہاراں ہے گلستانِ محمد
رضواں درِ جنت پہ ہمیں دیکھ کے بولاآنے دو انہیں یہ ہیں غلامانِ محمد
محشر میں گنہگاروں کی بن جائے گی بگڑیمل جائے اگر سایۂ دامانِ محمد
معراجِ نبی عرش کی عظمت کا سبب ہےیوں کہیے یہ ہے عرش پہ احسانِ محمد
رضوی یہ تقاضا ہے غلامی کا نبی کیجو کچھ بھی لکھو، لکھو بہ عنوانِ محمد

حوالہ جات[ترمیم]

  1. منظر عارفی، مناقبِ امام حسین اور شعرائے کراچی، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2019ء، ص 92
  2. منظر عارفی، کراچی کا دبستان نعت، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2016ء، ص 225