خلیق ابراہیم خلیق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
خلیق ابراہیم خلیق
معلومات شخصیت
پیدائش 1 فروری 1926ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ریاست حیدرآباد ،  برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 29 ستمبر 2006ء (80 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی ،  پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ پنجاب   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ افسانہ نگار ،  شاعر ،  ادبی نقاد ،  فلم ساز   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

خلیق ابراہیم خلیق (انگریزی: Khalique Ibrahim Khalique) (پیدائش: یکم فروری، 1926ء - وفات: 29 ستمبر، 2006ء) اردو کے ممتاز شاعر، افسانہ نگار، نقاد اور فلمساز تھے۔

حالات زندگی

خلیق ابراہیم خلیق یکم فروری، 1926ء کو حیدرآباد، دکن، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے[1][2]۔ تقسیم ہند کے بعد انھوں نے کراچی میں سکونت اختیار کی اور پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ پاکستان کے اہتمام میں متعدد دستاویزی فلمیں بنائیں جن میں غالب، پاکستان اسٹوری، آرکیٹینکچرل ہیریٹیج آف پاکستان، ون ایکٹر آف لینڈ، پاتھ ویز ٹو پراسپیریٹی اور کوکونٹ ٹری شامل ہیں۔ وفات سے چند برس قبل ان کی خود نوشت سوانح عمری کا پہلا حصہ منزلیں گرد کی مانند کے نام سے شائع ہوئی۔ ان کی دیگر تصانیف میں کامیاب ناکام، عورت،مرد اور دنیا، اردو غزل کے پچیس سال اور اجالوں کے خواب شامل ہیں۔ انگریزی اور اردو کے شاعر حارث خلیق ان کے فرزند ہیں۔[2]

اعزازات

حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر انھیں تمغا امتیاز عطا کیا۔[2]

تصانیف

  • منزلیں گرد کی مانند (خود نوشت سوانح عمری)
  • اُردو غزل کے پچیس سال (تنقید)
  • اجالوں کے خواب (نظمیں)
  • کامیاب ناکام (افسانے)
  • عورت،مرد اور دنیا

وفات

خلیق ابراہیم خلیق 29 ستمبر، 2006ء کو کراچی، پاکستان میں وفات پا گئے اور سخی حسن کے قبرستان میں سپردِ خاک ہوئے۔[1][2]

حوالہ جات