آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
خواتین کرکٹ عالمی کپ 2013ء دسواں خواتین کرکٹ عالمی کپ تھا، جس کی میزبانی بھارت نے تیسری بار کی اور 31 جنوری سے 17 فروری 2013ء تک منعقد ہوا۔ اس سے قبل بھارت نے 1978ء اور 1997ء میں عالمی کپ کی میزبانی کی تھی۔ [1] آسٹریلیا نے فائنل میں ویسٹ انڈیز کو 114 رنز سے شکست دے کر چھٹی بار ٹورنامنٹ جیتا۔ [2] [3]
چار ٹیمیں، آسٹریلیا قومی خواتین کرکٹ ٹیم ، انگلستان قومی خواتین کرکٹ ٹیم ، بھارت قومی خواتین کرکٹ ٹیم اور نیوزی لینڈ قومی خواتین کرکٹ ٹیم ؛ اس ٹورنامنٹ کے لیے پہلے ہی کوالیفائی کر چکی تھیں۔ بنگلہ دیش میں 2011ء کے خواتین کرکٹ عالمی کپ کوالیفائر کے ذریعے سری لنکا قومی خواتین کرکٹ ٹیم ، جنوبی افریقا قومی خواتین کرکٹ ٹیم ، پاکستان قومی خواتین کرکٹ ٹیم اور ویسٹ انڈیز خواتین کرکٹ ٹیم نے ان کے ساتھ شمولیت اختیار کی، [4] جس سے یہ ٹیمیں 2012ء کے آئی سی سی خواتین عالمی ٹی ٹوئنٹی کے لیے کوالیفائی کر گئیں۔
کوالیفائنگ کرنے والی آٹھ ٹیموں کو گروپ مرحلے کے لیے دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا، روایتی حریف آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کو گروپ بی میں جنوبی افریقا اور پاکستان کے ساتھ رکھا گیا تھا، جب کہ گروپ اے میں بھارت اور ویسٹ انڈیز کو انگلینڈ اور سری لنکا کے ساتھ رکھا گیا تھا۔ ہر گروپ سے سرفہرست تین ٹیمیں سپر سکس مرحلے میں پہنچنی تھیں جب کہ چوتھی ٹیم ساتویں پوزیشن کے پلے آف میں پہنچ جاتی۔
پوزیشن
ٹیم
کھیلے
جیتے
ہارے
برابر
بلانتیجہ
پوائنٹس
نیٹ رن ریٹ
1
انگلستان
3
2
1
0
0
4
0.641
2
سری لنکا
3
2
1
0
0
4
−0.433
3
ویسٹ انڈیز
3
1
2
0
0
2
0.276
4
بھارت
3
1
2
0
0
2
−0.433
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو
[5]
ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
رسانارا پروین (بھارت) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں ڈیبیو کیا۔
سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ایمی جونز (انگلینڈ) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں ڈیبیو کیا۔
بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو
[5]
آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
رینی چیپل اور ہولی فرلنگ (آسٹریلیا) دونوں نے ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
جنوبی افریقا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
جنوبی افریقا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
جنوبی افریقا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
دھند کے باعث میچ تاخیر سے شروع ہوا۔
آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
دھند کے باعث میچ تاخیر سے شروع ہوا۔
ہر گروپ میں سرفہرست تین ٹیمیں سپر سکس مرحلے میں داخل ہوئیں، جنہیں مکمل راؤنڈ رابن کے طور پر اسکور کیا گیا۔ ہر ٹیم نے اپنے گروپ کے باہر سے تین سپر سکس کوالیفائر کھیلے، جب کہ اپنے دو نتائج کو دوسرے سپر سکس ٹیموں کے خلاف آگے بڑھاتے ہوئے جنھوں نے اپنے گروپ سے کوالیفائی کیا۔ فائنل ٹیبل میں سرفہرست دو ٹیموں نے فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو
[5]
'فائنل میچ کے دن - بدھ 13 فروری'
سری لنکا جنوبی افریقا سے ہار گیا، تیسرے مقام کے پلے آف میں جگہ بنانے کا موقع کھو بیٹھا۔
آسٹریلیا ویسٹ انڈیز سے ہار گیا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ انھیں فائنل میں انگلینڈ یا نیوزی لینڈ سے نہیں کھیلنا پڑے گا۔
انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
جنوبی افریقا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ایلریسا تھیونسن-فوری (جنوبی افریقا) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں ڈیبیو کیا۔
انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
تیسری پوزیشن کا پلے آف[ ترمیم ]
انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
پانچویں پوزیشن کا پلے آف[ ترمیم ]
سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ساتویں پوزیشن کا پلے آف[ ترمیم ]
پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔