دادا بھائی نوروجی
Jump to navigation
Jump to search
↑ http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12126488t — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w61m4hdf — بنام: Dadabhai Naoroji — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
↑ اجازت نامہ: CC0
^ ا ب http://www.britannica.com/EBchecked/media/120849/Dadabhai-Naoroji-statue-in-Mumbai
↑ اجازت نامہ: CC0
↑ http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12126488t — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
دادا بھائی نوروجی | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(انگریزی میں: Dadabhai Naoroji) | |||||||
رکن پالیمان برائے فینسبری سینٹرل | |||||||
مدت منصب 1892 – 1895 | |||||||
| |||||||
ووٹ | 3 | ||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 4 ستمبر 1825[1][2] ممبئی[3][4] | ||||||
وفات | 30 جون 1917 (92 سال)[2] ممبئی[5][4] | ||||||
رہائش | لندن، مملکت متحدہ | ||||||
شہریت | ![]() | ||||||
مذہب | زرتشتیت | ||||||
جماعت | انڈین نیشنل کانگریس | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | الفنسٹن کالج | ||||||
پیشہ | سیاست دان، استاد جامعہ، ماہر معاشیات | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | گجراتی[6] | ||||||
ملازمت | یونیورسٹی کالج لندن | ||||||
دستخط | |||||||
ترمیم ![]() |
دادا بھائی نوروجی پارسی مذہب سے تعلق رکھنے والے ایک ہندوستانی سیاست دان اور سماجی لیڈر تھے۔ انہوں نے سب سے پہلے اس حقیقت کی نشان دہی کی تھی کہ تجارت کی آڑ میں برطانیہ ہندوستان کی دولت لوٹ رہا ہے۔ ان کی کتاب Poverty and Un-British Rule in India میں بڑی تفصیل کے ساتھ ہندوستانی دولت کی برطانیہ منتقلی کی وضاحت درج ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نو آبادیاتی نظام کے تحت ہندوستان کی ساری دولت کا برطانیہ پہنچ جانا اور بدلے میں کچھ بھی واپس نہ ملنا ہی ہندوستان میں غربت کا باعث ہے۔
1894ء میں مہاتما گاندھی نے نورو جی کو خط میں لکھا کہ "ہندوستانی آپ سے ایسی ہی امیدیں رکھتے ہیں جیسی بچے باپ سے رکھتے ہیں۔ یہاں واقعی ایسی توقعات ہیں۔"
ڈرین تھیوری اور غربت[ترمیم]
دادا بھائی نوروجی نے ہندوستان سے برطانیہ کی جانب دولت کے بہاو کی چند وجوہات کی نشان دہی کی تھی۔
- ہندوستان کی حکومت غیر ملکی ہے۔
- ہندوستان میں بسنے کے خواہش مند نئے لوگ نہیں آتے۔ ایسے نئے آنے والے لوگ معیشت کے لیے مزدوری اور سرمائیہ لاتے ہیں۔
- سرکاری ملازمین اور فوج کے اخراجات ہندوستان کی آمدنی سے پورے کیے جاتے ہیں۔
- ہندوستان کے اندر اور غیر ممالک میں برطانوی سلطنت کی توسیع کے اخراجات ہندوستان کو برداشت کرنے پڑتے ہیں۔
- آزادانہ تجارت کے نام پر ہندوستان کا استحصال کیا جا رہا ہے۔ ہندوستانی مال سستا خریدا جاتا ہے اور برطانوی مال مہنگا بیچا جاتا ہے۔
- اچھی تنخواہوں کی ملازمتیں صرف غیر ملکیوں کودی جاتی ہیں جو اس رقم کو ہندوستان میں خرچ نہیں کرتے اور آخر کار اپنے ساتھ واپس لے جاتے ہیں۔
- ریلوے سے ہونے والی خطیر آمدنی پر ہندوستان کا کوئی حق نہیں ہے۔
مزید دیکھیے[ترمیم]
بیرونی ربط[ترمیم]
زمرہ جات:
- صفحات مع خاصیت P1559
- 1825ء کی پیدائشیں
- 4 ستمبر کی پیدائشیں
- ممبئی میں پیدا ہونے والی شخصیات
- 1917ء کی وفیات
- 30 جون کی وفیات
- صفحات مع خاصیت P570
- ممبئی میں وفات پانے والی شخصیات
- صفحات مع خاصیت P20
- صفحات مع خاصیت P102
- انیسویں صدی کے ہندوستانی سیاست دان
- انڈین نیشنل کانگریس کے صدور
- پارسی نسل کی برطانوی شخصیات
- گجراتی شخصیات
- ممبئی کی پارسی شخصیات
- ممبئی کے سیاست دان
- مملکت متحدہ ارکان پارلیمان 1892–95ء
- مہاراشٹر سے انڈین نیشنل کانگریس کے سیاست دان