مندرجات کا رخ کریں

دریائے ٹوچی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
فائل:Rivers of Pakistan.png
دریائے سندھ اور اس کے معاون دریا

دریائے ٹوچی جسے دریائے گمبیلا بھی کہتے ہیں افغانستان سے وزیرستان میں داخل ہوکر وادی داوڑ کو سیراب کرتے ہوئے تنگہ سے گزرتا ہوا بنوں میں داخل ہوتا ہے جہاں اسے گریڑا کا نام دیا گیا ہے۔ بنوں میں وزیر بکا خیل اور علاقہ میریان کا کچھ حصہ سیراب کرتا ہے۔ ضلع لکی مروت میں داخل ہو کر اس کا نام گمبیلہ ہو جاتا ہے جو عیسک خیل کے قریب دریائے کرم میں جا گرتا ہے۔ ماضی میں جب کنویں نہ تھے تو اس کا پانی صحت کے لیے مفید خیال کیا جاتا تھا اور دریائے کرم کا پانی مضر صحت ہوا کرتا تھا چونکہ بنوں کے باسی انہی دریاؤں سے پانی پیتے تھے ۔

افغانستان کے جنوبی حصے کی طرف سے بہتے مرغئی اور مستونی کے چھوٹے دریا الگاڈے دواتوئی شمالی وزیرستان کی باونڈری پر ملتے ہیں جہاں سے دریائے ٹوچی شروع ہوتی ہے۔شمالی وزیرستان کا پہلا نام بھی اسی دریا کے نام سے منسوب ٹوچی تھا آج بھی عمررسیدہ لوگ شمالی وزیرستان کو تیچی یعنی “ٹوچی” اور میرانشاہ بازار کو “سرائے” کے نام سے پکارتے اور جانتے ہیں ۔

دریائے ٹوچی تحصیل شوال سے ہوتا ہوا دتہ خیل کے پہاڑوں کے درمیان سے گذر کر کژاالگاڈے کے مقام پر وادی ٹوچی میں داخل ہوتا ہے ۔ یہاں سے دیگان بازار ، بویا تحصیل ،محمد خیل ہمزونی ،میرانشاہ ہیڈ کوارٹر ، تپی ،عیدک ،خدی گاؤں ،حسوخیل اور حیدر خیل گاؤں سے ہوکر ضلع بنوں کے راستے ضلع لکی مروت میں داخل ہوتا ہے۔

دریائے ٹوچی لکی مروت کے علاقے میں گمبیلا کے نام سے پکارتے ہے پھر ٹوچی یا گمبیلا دریا لکی مروت کے علاقہ ہی میں دریا کرم سے مل جاتا ہے ۔ وزیرستان میں دریائے ٹوچی کی لمبائی 200 کلومیٹر بتائی جاتی ہے یہ شمالی وزیرستان کا اہم دریا ہے۔

دریائے ٹوچی سے عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت چھوٹے ندی “ویلہ “ نکالے ہیں جو آبپاشی کے لیے غنیمت سے کم نہیں۔ وزیرستان کے زمینوں کا زرخیز ہونے میں دریا ٹوچی کا اہم کردار ہے جہاں سے زمیندار پانی کے ندی کے ذریعے اپنی زمین سیراب کرتے ہیں ۔ جبکہ وزیرستان میں ہر قسم باغات ، سبزیاں ، گندم ،مکئی جوار ، کی فصیلیں بوئی جاتی ہے ۔

دریائے ٹوچی کا فائدہ یہ بھی ہے کہ اس دریاء کیساتھ ساتھ آبادی موجود ہے جہاں ہر گھر میں پینے کے لیے صاف پانی اور جگہ جگہ ٹیوب ویل ، ڈگ ویل میں اسی دریا کی وجہ سے پانی زمین کی اوپر کی سطح پر ہوتی ہے ۔ وزیرستان کے لوگوں کو حکومتی توجہ نہ ملنے کی وجہ سے جہاں کاروبار زندگی و دیگر چیزیں متاثر ہے وہی کھیل کھود کے لیے میدان بھی نہیں ۔

کھلاڑی اسی دریاء ٹوچی کے خشک حصے میں اپنی مدد آپ کے تحت کھیلنے کے لیے گراونڈ بناتے ہیں جہاں بڑے بڑے ٹورنامنٹ منعقد ہوتے ہیں ۔ سہ پہر ہوتے ہی جگہ جگہ ہزاروں لوگ دریا ٹوچی کا رخ کرتے ہیں جہاں فٹ بال ، ولی بال ، کرکٹ کے میچیز سے لطف اندوز ہوتے ہیں جبکہ صبح سے لے کر عصر تک وزیرستان کے اکثر دیہاتی گاؤں دریائے ٹوچی میں بکری ، گائے ، بھینس وعیرہ بآسانی چرواتے ہیں۔اسی دریا کے خشک حصوں سے قریبی گاؤں کے لوگ مکانات گھر بنانے کے لیے بجری ، پتھر ، ریت وغیرہ لی جاتے ہیں

حوالہ جات

[ترمیم]