دنیا کے ساتھ بڑے براعظم: شمالی امریکہ جنوبی امریکہ انٹارکٹکا افریقہ یورپ ایشیاء آسٹریلیا
دنیا کا نقشہ
جہان (دنیا) انسانی نقطۂ نظر سے زمین کو دیکھنے کا نام ہے۔ یہ ہمارے تجربات ہماری تاریخ اور ہماری صورت حال کا عکس ہے۔
ہر انسان کے نزدیک دنیا کا تصور مختلف ہے۔
ماہر نفسیات ابراہم ایچ میزلو نے یہ دنیا اپنی بنیادی خواہشات کے پورا کرنے اور خود شناسی کی منزل کی طرف اپنے سفر کو قرار دیا۔ اندلس کے فلسفی ابن رشد نے دنیا کو انسانی خواہشات اور حدوں کا امتزاج قرار دیا۔ مذہبی لوگوں کے نزدیک دنیا محض آخرت کی کھیتی ہے۔ ایک بچے کی دنیا کھلونوں کے گرد گھومتی ہے اور ایک وطن پرست کے نزدیک اس کا وطن ہی اس کی دنیا ہے۔ اندھی گونگی اور بہری ہیلن کیلر کو یہ دنیا بہت خوبصورت لگی۔ ایک عورت کے جس کی محبت کی دنیا برباد ہو چکی تھی وہ لتا منگیشکر کی زبان میں یوں کہتی ہے:
اب نہ کھلے گي سرسوں اب نہ اگیں گے چاند ستارے
دو دل ٹوٹے دو دل ہارے دنیا والو صدقے تمہارے
ہماری خواہشات اور جذبات کی دنیا رد عمل ہے ہماری بیرونی طبعی دنیا کی۔ اگر یہ درست ہے کہ جغرافیہ ماں ہے تاریخ کا تو پھر دوسرے الفاظ میں ہماری تاریخ اور ہم عکس ہیں اپنے جغرافیے کا اپنی زمین کا۔