دوسری اینگلو مرہٹہ جنگ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
دوسری اینگلو مرہٹہ جنگ
سلسلہ اینگلو مرہٹہ جنگیں

اسائی کی جنگ، جے۔ سی۔ اسٹیڈلر
تاریخ1803 تا 1805
مقاموسطی ہندوستان
نتیجہ

انگریزوں کی فتح

مُحارِب
برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی مرہٹہ سلطنت
کمان دار اور رہنما
متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ کا پرچم Gerard Lake
متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ کا پرچم Arthur Wellesley
متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ کا پرچم James Stevenson
Daulat Scindhia
Raghoji II Bhonsle
Yashwantrao Holkar
Pierre Cuillier-Perron
شریک دستے

Lake & Wellesley:

  • 4 regiments European cavalry
  • 8 regiments Native cavalry
  • 2 regiments British infantry
  • 17 sepoy battalions
  • Artillery
Shock Infantry forces
طاقت

Lake, Wellesley, & Stevenson:[1]

27,313 (not including artillery lascars & Madras Pioneers)
~100,000 سپاہی

دوسری اینگلو مرہٹہ جنگ (1803ء – 1805ء) ہندوستان میں برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی اور مرہٹہ سلطنت کے مابین دوسری جنگ تھی جو وسطی ہند میں پیش آئی۔ اس جنگ میں انگریز فتحیاب رہے۔

پس منظر[ترمیم]

انگریزوں نے پہلی اینگلو مرہٹہ جنگ میں ملک بدر پیشوا رگھوناتھ راؤ کی مدد کی تھی اور بعد ازاں ان کے بیٹے باجی راؤ دوم کی معاونت کر رہے تھے۔ گوکہ باجی راؤ اپنے والد کی طرح جانباز اور دلیر نہیں تھے لیکن فطرت انتہائی عیار اور دماغ سازشی پایا تھا۔ اسی فطرت کی کارستانی تھی کہ جب باجی راؤ نے ملہار راؤ ہولکر کے کسی عزیز کو مقتول پایا تو اس کی دشمنی کی آگ کو مشتعل کر دیا۔[2]

سنہ 1799ء اور 1800ء میں سقوط میسور کے بعد ہندوستان میں مرہٹہ واحد بڑی طاقت رہ گئی تھی جو اب تک کمپنی کے حلقہ اثر سے باہر تھی۔ اس دور میں مرہٹہ سلطنت درج ذیل پانچ بڑے سرداروں کے وفاق پر مشتمل تھی: سلطنت کے پایہ تخت پونہ میں پیشوا (وزیر اعظم)، بڑودا کے گائیکواڑ، گوالیار کے شندے، اندور کے ہولکر اور ناگپور کے بھونسلے۔

یہ ستم ظریفی تھی کہ مرہٹہ وفاق پر انگریزوں کا خطرہ منڈلا رہا تھا اور اس کے سردار باہم دست و گریباں تھے۔ کمپنی بہادر کے اس وقت کے گورنر جنرل لارڈ مارننگٹن نے متعدد بار پیشوا اور شندے کو معاہدہ کی دعوت دی لیکن نانا فڈنویس نے ہر دفعہ سختی سے انکار کر دیا۔ اکتوبر سنہ 1802ء میں پیشوا باجی راؤ دوم اور شندے کی مشترکہ افواج نے معرکہ پونہ میں حاکم اندور یشونت راؤ ہولکر کے ہاتھوں شکست کھائی۔ شکست کے بعد پیشوا باجی راؤ انگریزوں کی حفاظت میں چلے گئے۔ اسی سال دسمبر میں معاہدہ وسئی پر دستخط ہوئے اور درحقیقت یہی معاہدہ مرہٹہ وفاق کے زوال کا باعث بنا۔[2]

جنگ[ترمیم]

اس معاہدہ کی شرائط کی رو سے مرہٹہ عمل داری پر انگریزوں کا اثر و رسوخ بڑھ رہا تھا اور پیشوا کی خود مختاری ختم ہو رہی تھی، اس لیے اس معاہدے کو مرہٹہ سرداروں نے قبول نہیں کیا اور اس کے نتیجے میں دوسری اینگلو مرہٹہ جنگ پیش آئی۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Randolf G. S. Cooper (2003)۔ The Anglo-Maratha Campaigns and the Contest for India: The Struggle for Control of the South Asian Military Economy۔ Cambridge, UK: Cambridge University Press۔ صفحہ: 315–8۔ ISBN 0-521-82444-3۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 ستمبر 2011 
  2. ^ ا ب M.S. Naravane (2014)۔ Battles of the Honorourable East India Company۔ A.P.H. Publishing Corporation۔ صفحہ: 65–66۔ ISBN 9788131300343 

مزید پڑھیے[ترمیم]

ماقبل  اینگلو مرہٹہ جنگیں مابعد 
ماقبل  ہند برطانوی تنازعات مابعد