دو کرداری ناٹک

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

دو کرداری ناٹک یا دو کرداری ڈراما (انگریزی: Two-hander) کی اصطلاح اس تمثیلی پیش کش کے لیے مختص ہے جو کوئی برسر عام مقام، اسٹیج، فلم یا ٹیلی ویژن پروگرام کے لیے تیار کیا گیا ہو اور جس میں صرف دو اہم کردار ہیں۔[1] یہ دو کردار جن سے سارہ مظاہرہ دکھایا جاتا ہے، سماجی اونچ نیچ، تجربوں اور فکری اختلافات، کسی بھی دائرے سے مربوط فکری زاویوں کی ناآہنگی، وغیرہ کو دکھاتے ہیں اور اکثر یہ تمام اختلافات اور دو رخا پن کہانی کے ختم ہونے تک اختتام کو پہنچتے ہیں۔[2][3] دو کرداری ناٹک کسی بھی مظاہرے کے مقام پر دکھائے جا سکتے ہیں، جن میں روایتی تھیٹر، فلم، ٹی وی کے ایپی سوڈ، ٹی وی پر رائج کئی ایپی سوڈوں پر مشتمل سلسلے اور ریڈیو ڈرامے بھی ہو سکتے ہیں۔

مثالیں[ترمیم]

2019ء میں بھارت کے نیشنل سنٹر فار پرفارمنگ آرٹس، ممبئی نے اپنی تاسیس کے 50 سال مکمل کیے۔ اس موقع پر ایک تین روزہ تقریب کا اہتمام کیا گیا، جس میں دکھائے گئے ڈراموں میں یہ دو کرداری ناٹک قابل ذکر ہیں:

  • موسمبی نارنگی کے عنوان سے ایک دو کرداری ناٹک پیش کیا گیا تھا، جو میری جونز کے دو کرداری ناٹک اسٹونز ان ہز پاکٹ پر مبنی تھا اور اسے اجیت سنگھ پلاوت اور راجیت کپور نے پیش کیا۔ ان دو اداکاروں نے 120 منٹ تک کافی بڑھی ہوئی توانائی سے مختلف کرداروں کو پیش کیا۔ [4]
  • اسی طرح سے ڈئر لائیر (محبوب کاذب) کے عنوان سے ایک دو کرداری ناٹک پیش کیا گیا جو مصنف جارج برنارڈ شااور مشہور اداکارہ اسٹیلا کیمپبیل کی محبت اور ان دونوں کے بیچ خطوط کے تبادلوں کی اسٹیج پر مطالعاتی پیش کش تھی۔ یہ دل چسپ اس لیے بھی تھا کیوں کہ پیش کنندہ شخصیات نصیر الدین شاہ اور رتنا پاٹھک حقیقی زندگی میں بھی ایک دوسرے کے شریک حیات ہیں۔ حاضرین کے لیے محظوظ ہونے کا سبب رتنا کا نصیر کو شاہ کی بجائے شا (Shaw) کہنا تھا۔[5]


مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Slanguage Dictionary Results - Two-hander"۔ Variety۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جون 2008 
  2. James Wolcott (6 ستمبر 2010)۔ "Crouching Duck, Hidden Draper: Mad Men Season 4, Episode 7"۔ Vanity Fair (magazine)۔ 14 جون 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 ستمبر 2010 
  3. Caption for still from William Gibson’s play "Two for the Seesaw." Photo credit Arthur Cantor; from "Looking Back at Arthur Penn" slide show; The New York Times, ستمبر 30, 2010. Retrieved 2010-10-04.
  4. Solo plays and two-handers are impressive feats on the actors’ part
  5. Love in the time of letters