دھاتی آمیزوں کا پگھلنا
اس مضمون یا قطعے کو دھات کاری میں ضم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ |
دھاتی آمیزوں کو بھرت کہتے ہیں جن میں دو یا زیادہ دھاتیں مل کر "ٹھوس محلول" بناتی ہیں جیسے
- سولڈر (solder) میں سیسہ اور قلعئی (Tin) موجود ہوتی ہے۔
- پیتل (brass) تانبے اور جست (Zinc) کے ملنے سے بنتا ہے۔
- کانسی (bronze) تانبے اور قلعئی کے ملنے سے بنتی ہے۔
پارے کے دھاتی آمیزوں کو املغم کہتے ہیں۔ پارے اور تھیلیئم کا آمیزہ ٹھوس کی بجائے مائع ہوتا ہے۔
خالص دھات ایک ہی مخصوس درجہ حرارت پر پگھلتی ہے یعنی جس درجہ حرارت پر پگھلنا شروع ہوتا ہے اسی درجہ حرارت پر دھات مکمل طور پر پگھل جاتی ہے۔ مگر دھاتی آمیزے کا پگھلنا جس درجہ حرارت پر شروع ہوتا ہے اس سے کچھ زیادہ درجہ حرارت پر ختم ہوتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں اکثر دھاتی آمیزے ایک مخصوص درجہ حرارت کی بجائے درجہ حرارت کی ایک رینج میں پگھلتے ہیں۔
ایوٹیکٹک مکسچر
[ترمیم]ایوٹیکٹک (eutectic) آمیزوں سے مراد ایسے آمیزے ہوتے ہیں جو کم درجہ حرارت پر پگھل جائیں۔ مثال کے طور پر سیسہ327 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھلتا ہے جبکہ قلعئی 232ڈگری پر۔ لیکن 63 فیصد قلعئی اور 37 فیصد سیسے کو ملانے سے جو سولڈر بنتا ہے وہ صرف 183 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھل جاتا ہے۔ خالص دھات کی طرح ایسا سولڈر بھی جس درجہ حرارت پر پگھلنا شروع کرتا ہے اسی پر مکمل بھی کرتا ہے۔ یعنی اسے پگھلنے اور جمنے کے لیے درجہ حرارت کی ایک رینج کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اس لیے الیکٹریشیئن ایسے سولڈر کو بجلی کے تاروں کو ٹانکہ لگانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
اس کے برعکس پلمبر جو سولڈر استعمال کرتے ہیں اس میں قلعئی 67 فیصد اور سیسہ 33 فیصد ہوتا ہے۔ ایسا پگھلا ہوا سولڈر جس درجہ حرارت پر جمنا شروع کرتا ہے اس سے کمتر درجہ حرارت پر جمنا مکمل کرتا ہے۔ یعنی اسے جمنے میں زیادہ وقت لگتا ہے جس دوران پلمبر کو کام مکمل کرنے کا موقع مل جاتا ہے۔ اپنے پگھلنے جمنے کی رینج کے درمیان ایسا سولڈر ایک گاڑھے پیسٹ کی شکل اختیار کرلیتا ہے اور مشکل سے بہتا ہے۔
ایوٹیکٹک آمیزے گاڑھا پیسٹ نہیں بناتے۔ وہ یا تو سخت ہوتے ہیں یا پگھلنے کے بعد پارے کی طرح بن جاتے ہیں اور بڑی آسانی سے بہتے ہیں۔
ساری دھاتیں ایوٹیکٹک آمیزے نہیں بناتیں مثال کے طور پر سونے اور چاندی کو کسی بھی تناسب میں ملانے سے ایوٹیکٹک آمیزہ نہیں بنتا۔ لیکن چاندی اور اسٹرونشیئم کا ایوٹیکٹک آمیزہ صرف 436 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھل جاتا ہے۔[1]
خالص تانبا 1084 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھلتا ہے۔ خالص چاندی 962 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھلتی ہے۔ لیکن 28 فیصد تانبے اور 72 فیصد چاندی کا آمیزہ صرف 780 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھل جاتا ہے۔[2]
90 فیصد سونا اور 10 فیصد ایلومینیئم کا آمیزہ 569 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھلتا ہے۔[3]
خالص لوہا 1535 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھلتا ہے۔ کاربن ایک غیر دھاتی عنصر ہے جو 3642 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھلے بغیر بخارات میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ لوہے میں صرف 4.2 فیصد کاربن کی موجودگی اسے ایوٹیکٹک مکسچر بنا دیتی ہے یعنی ایسا لوہا اب 1153 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھل جاتا ہے۔
بسمتھ 44.7%، سیسہ 22.6%، انڈیئم 19.1%، کیڈمیئم 5.3% اور قلعئی 8.3 % ملانے سے جو ایوٹیکٹک دھات بنتی ہے وہ صرف 47 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھل جاتی ہے۔ یعنی اس دھات سے بنایا ہوا چمچہ گرم چائے میں پگھل جائے گا۔ یہ دھات Cerrolow 117 کہلاتی ہے۔ ایسی ہی ایک اور دھات Wood's metal کہلاتی ہے اور 71 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھل جاتی ہے۔ پارہ، تھیلیئم، کیڈمیئم اور سیسہ زہریلی دھاتیں ہیں۔
فیلڈز میٹل 62 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھل جاتی ہے اور اس میں کوئی زہریلے اجزا بھی نہیں ہوتے۔
کم ترین نقطہ پگھلاو کی دھات
[ترمیم]وہ دھاتی عنصر جو کم ترین درجہ حرارت پر پگھل جاتا ہے وہ پارہ ہے جو منفی 40 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھل جاتا ہے۔ لیکن وہ دھاتی آمیزہ جو دنیا میں کم ترین نقطہ پگھلاو رکھتا ہے اس میں پارہ بالکل شامل نہیں ہے۔
بلحاظ وزن سیزیئم 73.7%، پوٹاشیئم 22.14% اورسوڈیئم 4.16% کو ملانے سے جو دھاتی آمیزہ بنتا ہے وہ محض منفی 78 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھل جاتا ہے۔
ایوٹیکٹک نمکیاتی آمیزے
[ترمیم]- پوٹاشیئم کلورائیڈ 23.9%, سوڈیئم کلورائیڈ (کھانے کا نمک) 7.5% اور زنک کلورائیڈ 68.6% کا آمیزہ صرف 204 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھل جاتا ہے۔
- پوٹاشیئم نائٹریٹ (قلمی شورہ) 53%, سوڈیئم نائیٹریٹ 7% اور سوڈیئم نائیٹرایٹ 40% کا آمیزہ صرف 142 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھل جاتا ہے۔
بھرت | نقطہ پگھلاو | ایوٹیکٹک؟ | بسمُتھ | سیسہ | قلعی | انڈیئم | کیڈمیئم | تھیلیئم | گیلیئم | اینٹیمنی |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
Rose's metal | 98 °C (208 °F) | نہیں | 50% | 25% | 25% | – | – | – | – | – |
Cerrosafe | 74 °C (165 °F) | نہیں | 42.5% | 37.7% | 11.3% | – | 8.5% | – | – | – |
Wood's metal | 70 °C (158 °F) | ہاں | 50% | 26.7% | 13.3% | – | 10% | – | – | – |
Field's metal | 62 °C (144 °F) | ہاں | 32.5% | – | 16.5% | 51% | – | – | – | – |
Cerrolow 136 | 58 °C (136 °F) | ہاں | 49% | 18% | 12% | 21% | – | – | – | – |
Cerrolow 117 | 47.2 °C (117 °F) | ہاں | 44.7% | 22.6% | 8.3% | 19.1% | 5.3% | – | – | – |
Bi-Pb-Sn-Cd-In-Tl | 41.5 °C (107 °F) | ہاں | 40.3% | 22.2% | 10.7% | 17.7% | 8.1% | 1.1% | – | – |
Galinstan | −19 °C (−2 °F) | ہاں | <1.5% | – | 9.5-10.5% | 21-22% | – | – | 68-69% | <1.5% |
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Ag-Sr (Silver-Strontium)
- ↑ "Eutectics – the good and the bad!"۔ 07 اپریل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اپریل 2020
- ↑ The Engineering ToolBox
مزید دیکھیے
[ترمیم]- انجمادی آمیزہ
- کاسٹ آئرن
- دھاتوں کی عمل پذیری
- دھاتوں کی قیمتیں
- دھاتوں کی تاریخ
- پارکیز کا طریقہ۔ سیسے سے چاندی الگ کرنا
- سونے سے چاندی الگ کرنا
- سایانائیڈ کا طریقہ مٹی پتھر سے سونا چاندی الگ کرنا
- مونڈ کا طریقہ
- ملر کا طریقہ
- اوسوالڈ کا طریقہ
- املغم
- ایزیوٹروپ
یو ٹیوب پر ویڈیو
[ترمیم]بیرونی ربط
[ترمیم]- SOLID-LIQUID PHASE DIAGRAMS: TIN AND LEAD
- سولڈر کرنے کا طریقہ۔ اردو میںآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ tajassus.pk (Error: unknown archive URL)