دھتورا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

عام نام:دھتورہ، تاتورہ، جوز ماثل ـ . انگریزی نام: Thorn appleـ . نباتی نام: Datura albaـ

ماہیت[ترمیم]

دھتورہ کا پودا بینگن کے پودے کے مانند ہوتا یے، اس پر سفید رنگ کا قیف نما پھول آتے ہیں اور بید انجیر کے پھل کے مانند مگر اس سے بڑے پھل لگتے ہیں، پھل کے اندر کثیر ترداد میں تقریبا گول، چپٹے اور ہلکے بھورے رنگ کے تخم بھرے ہوتے ہیں، اس کی دوسری قسم سیاہ تخم والی ہوتی ہے، جس کے اندر سمّیت زیادہ پائی جاتی ہے، اس لیے یہ مستعمل نہیں ہےـ دھتورا کے پھل، تخم اور پتے دواءً مستعمل ہیں ـ عموما اس کا پودا ہندوستان کے بیشتر مقامات پر خودرو پایا جاتا ہےـ

مزاج[ترمیم]

سرد خشک (بارد یابس) درجہ چہارم

افعال ومواقع استعمال[ترمیم]

پھل: مسکن الم، محلل اورام ـ. تخم: حابس، قابض، مسکن الم، مبہی، ممسک ـ. برگ: مسکن الم، مخدر، دافع تشنج ـ.

مسلّم پھل کو کچل کر مختلف قسم کے اورام اور دمامیل پر باندھا جاتا ہےـ اس کے پتے کو دمہ، کھانسی، شہیقہ، سعال شعبی، درد ورم مفاصل، عصبی درد اور گلسوا (mump) میں استعمال کیا جاتا ہے، دمہ اور شہیقہ میں پتوں کی دھونی دی جاتی ہے، تخم کا سفوف نزلہ، زکام، صداع، سہر، مختلف قسم کے درد اور سرعت انزال میں مستعمل ہےـ

مضر اثرات اور ان کا علاج[ترمیم]

دھتورہ زہر ہے، اس کو اندرونی طور پر احتیاط سے استعمال کریں۔ اس کی سمی مقدار کھا لینے سے زبان اورحلق خشک ہوجاتے ہیں آنکھیں سرخ اور پتلیاں پھیل جاتی ہے۔ آواز بھراجاتی ہے ہذیان ہونے لگتا ہے۔ متاثرہ شخص بعض اوقات اٹھ کر بھاگنے کی کوشش کرتاہے۔ لیکن چلتے وقت شرابیوں کوطرح مست پاؤں ادھراُدھر بھاگنے کی کوشش کرتا ہے۔ ایک دودن کے بعد حالت سنبھل جاتی ہے اور تندرست ہوجاتاہے۔ اور اگر غفلت یعنی غنودگی پیداہوجائے تو اس سے تنفس اور قلب کی حرکات بند ہوکر موت واقع ہوجاتی ہیں۔ اس کا مصلح دودھ، مکھن، سونف، مرچ سیاہ اور شہد ہیں۔

مقدار خوراک[ترمیم]

500 ملی گرام سے 1 گرام تک

مضر، مصلح و بدل[ترمیم]

مضر: مورث ہذیان وجنون ـ. مصلح: فلفل سیاہ ـ. بدل: افیون

کیمیاوی اجزاء[ترمیم]

اسکوپولامائن، ہایوشیامین، ہایوسین، ایٹروپنـ (پتوں میں): روغن کثیف، حیاتین سی

مشہور مرکبات[ترمیم]

حب شفاء، معجون فلک سیر، روغن ہفت برگ، طلائے جدید،