دہ در دہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

دہ در دہ دس مربع گز شرعی اور بالشت بھر گہرا پانی جو شرعی طور پاک کہلاتا ہے
دس مربع گز۔جس حوض/ تالاب یا ٹینکی میں پانی کی سطح کا رقبہ 225 اسکوائر فٹ ہو وہ دہ در دہ شمار ہوگا۔ایک شرعی گز اٹھارہ انچ (ڈیڑھ فٹ) کا ہوتاہے، لہٰذا دس شرعی گز پندرہ فٹ بنیں گے، پندرہ فٹ کو پندرہ میں ضرب دے دیں تو 225 اسکوائر فٹ مقدار ہوتی ہے۔[1] حنفی علما نے ”دہ در دہ” کو ماء کثیر کہا ہے امام اعظم اور ان کے ماننے والے یہ فرماتے ہیں کہ۔” اگر پانی اتنی مقدار میں ہو کہ اس کے ایک کنارے کو ہلانے سے دوسرا کنارہ نہ ہلے تو وہ ”ماء کثیر” ہے اور اگر دوسرا کنارہ ہلنے لگے تو وہ ”ماء قلیل” ہے۔ اتنا بڑا حوض جو دس ہاتھ لمبا ور دس ہاتھ چوڑا ہو اور اتنا گہرا ہو کہ اگر چلو سے پانی اٹھائیں تو زمیں نہ کھلے ایسے حوض کو دہ دردہ کہتے ہیں۔ لمبائی اور چوڑائی دونوں کا برابر برابر دس، دس ہاتھ ہونا ضروری نہیں، کل پیمائش کا دہ در دہ ہونا کافی ہے [2]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. https://www.banuri.edu.pk/readquestion/%D8%AF%DB%81-%D8%AF%D8%B1-%D8%AF%DB%81-%DA%A9%D8%AA%D9%86%D8%A7-%D9%81%D9%B9-%DB%81%DB%92/28-09-2018
  2. قانونِ شرِیعت، قاضی شمس الدین احمدجونپوری صفحہ 26 ، مکتبۃ المدینہ باب المد ینہ کراچی