دیمیان بیدنیئی
دیمیان بیدنیئی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (روسی میں: Ефим Алексеевич Придворов)[1] |
پیدائش | 1 اپریل 1883ء[2][3] |
وفات | 25 مئی 1945ء (62 سال)[2][4][5][6][7][8][3] ماسکو |
شہریت | سلطنت روس سوویت اتحاد |
جماعت | اشتمالی جماعت سوویت اتحاد |
رکن | سوویت انجمن مصنفین |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر، مصنف، مشہور شخصیت، صحافی، عوامی صحافی[9] |
پیشہ ورانہ زبان | روسی[10][11] |
شعبۂ عمل | شاعری[12]، ادب[12]، نظریاتی صحافت[12] |
عسکری خدمات | |
لڑائیاں اور جنگیں | پہلی جنگ عظیم |
اعزازات | |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
دیمیان بیدنیئی(روسی: Демья́н Бе́дный), نقل حرفی Demyan Bedny (پیدائش: 13 اپریل 1883ء - وفات: 25 مئی 1945ء) سوویت روسی شاعر تھے۔
حالات زندگی[ترمیم]
دیمیان بیدنیئی کیرووہراد اوبلاست، یوکرین، روسی سلطنت میں 13 اپریل 1883ء کو پیدا ہوئے۔[13] بیسویں صدی کا یہ توانا انقلابی شاعر عوام میں سے ابھراتھا۔ بیدنیئی خود آموز اور فطری صلاحیتوں کے مالک تھے۔ نوجوانی ہی میں وہ انقلابی جدوجہد میں شریک ہو گئے، بالشویک ہوئے اور غیر قانونی و خفیہ طور پر شائع ہونے والے اخبار پاودا کے اولین اور مزدور طبقے میں سب سے مقبول و محترم مصنفوں میں تھے۔[14] بیدنیئی کی نظمیں، حکایات، گیت اور اشعار انقلابی سوزوگداز سے پر ہوتے تھے اور ان سے دسیوں لاکھ مزدور اور کسان اچھی طرح واقف تھے۔ لینن خود دیمیا ن بیدنیئی کی استعداد کی بڑی قدر کرتے تھے۔ اپنی تخلیقات کے لیے دیمیان بیدنیئی روسی قومی شاعری کے سرچشموں میں، کریلوف اور نیکراسوف کی تصانیف میں اور ان عظیم روسی شاعروں کی جمہوری عوامی زبان میں پیرایۂ اظہار کی توانائی کی تلاش کرتے تھے۔[15]
خانہ جنگی کے برسوں میں دیمیان بیدنیئی کی آواز پورے ملک میں گونجتی اور نو عمر سوویت جمہوریہ کے سارے بد طینت دشمنوں پر وار کرتی تھی۔ سرخ فوج کے ان سپاہیوں کے بارے میں ایک نظم جو پیریکوف کے پاس لڑائی میں مارے گئے تھے، سرخ فوج سے معنون بہترین نظموں میں ہے۔ خاص سڑک، رخصت، چاہتے تھے کہ ہمیں ختم کریں اور بیدنیئی کے دوسرے شاہکار روسی ادب کی تاریخ میں ایک مستقل مقام رکھتے ہیں۔ ہٹلری حملے کے برسوں میں ان کا قلم دشمن پر انتہائی بیرحمی سے وار پر وار کرتا رہا۔ اخباروں اور رسالوں میں ان کی شعری مطبوعات، سوویت خبررساں ایجنسی تاس کے نمائشی دریچے میں ان کے پوسٹر اور ان کے گیت فوجیوں میں اور محاذپر لڑنے والوں میں بہت مقبول تھے۔ دیمیان بیدنیئی نے اپنے آخری سانس تک فاشسٹ حملہ آوروں کے خلاف اپنی شاعری شاعرانہ جنگ جاری رکھی۔[16]
نظمیں[ترمیم]
- خاص سڑک
- رخصت
- چاہتے تھے کہ ہمیں ختم کریں
وفات[ترمیم]
دیمیان بیدنیئی 62 سال کی عمرمیں 25 مئی 1945ء کو ماسکو، سویت یونین میں وفات کر گئے۔[13]
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ عنوان : Бедный, Демьян
- ^ ا ب http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb13478844g — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://lavkapisateley.spb.ru/enciklopediya/ — عنوان : Литераторы Санкт-Петербурга. ХХ век
- ↑ دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Demyan-Bedny — بنام: Demyan Bedny — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
- ↑ فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/23752878 — بنام: Demyan Bedny — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/bedny-demjan — بنام: Demjan Bedny — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ https://cs.isabart.org/person/68342 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
- ↑ https://cs.isabart.org/person/68342 — عنوان : Русская литература XX века. Прозаики, поэты, драматурги — ISBN 5-94848-245-6
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jn19981228046 — اخذ شدہ بتاریخ: 15 دسمبر 2022
- ↑ http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb13478844g — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jn19981228046 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مارچ 2022
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jn19981228046 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 نومبر 2022
- ^ ا ب دیمیان بیدنیئی، دائرۃالمعارف برطانیکا آن لائن
- ↑ ظ انصاری، تقی حیدر، موج ہوائے عصر، رادوگا اشاعت گھر، ماسکو، سوویت یونین، 1985 ،ص 52
- ↑ ظ انصاری، تقی حیدر، موج ہوائے عصر، رادوگا اشاعت گھر، ماسکو، سوویت یونین، 1985 ،ص 52-53
- ↑ ظ انصاری، تقی حیدر، موج ہوائے عصر، رادوگا اشاعت گھر، ماسکو، سوویت یونین، 1985 ،ص 53
- 1883ء کی پیدائشیں
- 1 اپریل کی پیدائشیں
- 1945ء کی وفیات
- 25 مئی کی وفیات
- آرڈر آف لینن کے وصول کنندگان
- انقلابی ادب
- بیسویں صدی کے شعرا
- بیسویں صدی کے مرد مصنفین
- روسی شاعر
- روسی شخصیات
- سوویتی شعراء
- یوکرائنی شعراء
- یوکرائنی ملحدین
- یوکرینی مصنفین
- پہلی جنگ عظیم کی روسی عسکری شخصیات
- سوویتی مرد مصنفین
- یوکرائنی مرد شعرا
- سینٹ پیٹرز برگ اسٹیٹ یونیورسٹی کے فضلا
- یوکرینی شعرا
- کتاب اور مخطوطہ جمع کرنے والے