دی اوینجرز (2012 فلم)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
دی اوینجرز
فلم کا پوسٹر
ہدایت کارجوز ویہڈن
پروڈیوسرکیون فائگی
منظر نویسجوز ویہڈن
کہانی
ماخوذ از
ستارے
موسیقیایلن سلویسٹری
سنیماگرافیسیمس میک گاروے
ایڈیٹر
پروڈکشن
کمپنی
تقسیم کاروالٹ ڈزنی اسٹوڈیوز
موشن پکچرز
[N 1]
تاریخ نمائش
  • 11 اپریل 2012ء (2012ء-04-11) (El Capitan Theatre)
  • 4 مئی 2012ء (2012ء-05-04) (United States)
دورانیہ
143 minutes[3]
ملکامریکا
زبانانگریزی
بجٹ$220 million[4]
باکس آفس$1.519 billion[5]

مارول کی دی ایوینجرز [6] (برطانیہ اور آئرلینڈ میں مارول ایوینجرز کے نام سے درجہ بندی کی گئی) ، [3] [7] یا محض دی اوینجرز ، 2012 کی ایک امریکی سپر ہیرو فلم ہے جو اسی نام کی مارول کامکس سپر ہیرو ٹیم پر مبنی ہے۔ ، جسے مارول اسٹوڈیوز نے تخلیق کیا اور اور والٹ ڈزنی اسٹوڈیوز موشن پکچرز نے تقسیم کیا۔ [N 1] یہ فلم مارول سنیماٹک یونیورس (ایم سی یو) کی چھٹی فلم ہے۔ فلم کے ہدایتکار اور مصنف جوز ویہڈن ہیں۔

پچھلی ایم سی یو فلموں سے رابرٹ ڈاؤنی جونیئر(آئرن مین)، کرس ہیمس ورتھ (تھور)، جیئرمی رینر (ہاک آئی)، مارک روفالو(ہلک)، کرس ایونز (کیپٹن امریکا) اور اسکارلیٹ جوہانسن (بلیک وڈو) اور سموئیل جیکسن (نِک فیوری) سمیت کئی اداکاروں نے اس فلم میں مرکزی کردار نبھائے ہیں۔ فلم دی اوینجرز کی کہانی سپر ہیروز آئرن مین ، ہلک ، تھور اور کیپٹن امریکا کے گرد گھومتی ہے جنہیں خلائی مخلوق کے حملے سے دنیا کو بچانے کے لیے امن تنظیم شیلڈ کے ڈائریکٹر نک فیوری اکٹھا کرتے ہیں ۔

دی اوینجرز بنانے کی ابتدا اپریل 2005 میں ہوئی جب مارول اسٹوڈیوز نے میرل لنچ (امریکی بینک) سے قرض حاصل کیا تھا۔ مئی 2008 میں فلم آئرن مین کی کامیابی کے بعد ، مارول نے اعلان کیا کہ دی اوینجرز جولائی 2011 میں ریلیز کی جائے گی۔ مارچ 2009 میں اسکارلیٹ جوہانسن کو سائن کرنے کے ساتھ ، فلم کی تاریخ 2012 تک بڑھادی گئی۔ فلم کے ہدایتکار جوز ویہڈن کو اپریل 2010 میں کی کہانی کو دوبارہ لکھا جسے زیک پین نے لکھا تھا۔ اور فلم شوٹنگ اپریل 2011 کو ایلبوکیرکیو، نیو میکسکو میں شروع ہوئی اور اس کے بعد کلیولینڈ، اوہایو میں اگست 2011 کو اور  نیو یارک شہر میں ستمبر 2011 میں شوٹنگ پوئی آگے بڑھا۔ فلم کو بعد میں 3ڈی میں تشکیل دیا گیا۔ یہ فلم1.518 بلین ڈالرز کا بزنس کرنے میں کامیاب رہی تھی۔

یہ اوینجرز سیریز کی پہلی فلم ہے، اس سسلے کی اگلی کڑی اوینجرز : ایج آف الٹران ، اوینجرز: انفنیٹی وار اور اوینجرز : اینڈگیم کے عنوان سے بالترتیب مئی 2015 ، اپریل 2018 اور اپریل 2019 میں ریلیز کی گئیں۔

کہانی[ترمیم]

اسگارڈین کے لوکی کی ملاقات چیتوری نامی غیر ارضی مخلوق کی فوج کے نامعلوم کمانڈرسے ہوتی ہے۔ جو اسے ایک ٹیسریکٹ Tesseract نامی ایک طاقتور توانائی کی حامل مکعب (ایک نیلے رنگ کا کیوب) کو حاصل کرنے کے بدلے میں، لوکی کو ایک فوج دینے کا وعدہ کرتا ہے تاکہ وہ زمین کو فتح کر سکے۔

جاسوسی ایجنسی شیلڈ (S.H.I.E.L.D.) کے ڈائریکٹر نِک فیوری (سموئیل جیکسن ) اور لیفٹننٹ ایجنٹ ماریہ ہل ایک زیر زمین ویران ریسرچ لیبارٹری میں پہنچتے ہیں۔ جہاں موجود ماہر طبیعیات ڈاکٹر ایرک سیلوگ اس ٹیسریکٹ کا تجزیہ ک رہے ہوتے ہیں۔ ایجنٹ فل کولسن بتاتے ہیں کہ یہ ٹیسریکٹ توانائی کی ایک غیر معمولی شکل کی تابکاری چھوڑ رہا ہے۔ اچانک ٹیسریکٹ سے شعائیں نکلتی ہیں اور ایک ورم ​​ہول (بیرونی دنیا کا دروازہ)کھل جاتا ہے۔ جس کے ذریعے لوکی زمین تک پہنچ جاتاہے۔ لوکی ٹیسریکٹ کو اپنے قبضے میں لے لیتا ہے اور اپنے جادوئی چھڑی کی طاقت سے ڈاکٹر سیلوگ اور کچھ دوسرے ایجنٹوں سمیت کلائنٹ بارٹن /ہاک آئی جو اپنا غلام بناکر انھیں ساتھ لے کر وہاں سے فرار ہوجاتا ہے۔

حملے کے جواب میں، نِک فیوری "اویجرز انیشی ایٹو" پروگرام کو شروع کردیتے ہیں۔ ایجنٹ نتاشا رومانوف /بلیک وڈو(اسکارلیٹ جوہانسن) کو کلکتہ بھارت بھیجا جاتا ہے تاکہ وہ ڈاکٹر بروس بینر /ہلک(مارک روفالو) کو لا سکے تاکہ اس کے گاما تابکاری کے اخراج کے ذریعے ٹیسریکٹ کا پتہ لگایاجاسکے۔ اور ایجنٹ فلپ کولسن ٹونی اسٹارک/ آئرن مین (رابرٹ ڈاؤنی جونئیر) سے ملتا ہے اور اس سے گزارش کرتا ہے کہ وہ ڈاکٹر سیلوگ کی ریسرچ پر غور کرے۔ نک فیوی اسٹیو راجرز / کیپٹن امریکا (کرس ایونز) کو شامل کرتے ہیں تاکہ ٹیسریکٹ کو لو کی کے قبضہ سے حاصل کیا جا سکے۔

کیپٹن امریکا، آئرن مین اور رومانوف اسٹٹگارٹ، جرمنی پہنچتے ہیں تاکہ لو کی کو پکڑا جا سکے، کلائنٹ بارٹن /ہاک آئی وہاں سے اریڈیم چراتا جو ٹیسریکٹ کو اسٹیبلائز کرنے کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ جبکہ لوکی دھیان بھٹکانے کے لیے کیپٹن امریکا، آئرن مین اور بیک وڈو سے لڑائی کرکے خود کو ان کے حوالے کردیتا ہے اور اسے شیلڈ کے جہاز سے واپس لایا جاتا ہے۔ بیچ سفر میں ہی لو کی کا سوتیلا بھائی اور بجلی کا نورس دیوتا ، تھور (کرس ہیمس ورتھ)آ جاتا ہے اور لو کی کو آزاد کر اسے سمجھانے کای کوشش کرتا ہے۔ آئرن مین اور کیپٹن امریکا تھور کا سامنا کرتے ہیں اور آخر کار لو کی کو شیلڈ کے اڑنے والے طیارہ بردار جہاز (ائیر کرافٹ کیرئیر ) میں لے جایا جاتا اور اسے ہلک کے لیے بنائے گئے خاص جیل میں بند کر دیا جاتا ہے۔

لوکی کی کہی باتوں سے اوینجرز میں ایک بحث ہوتی ہے اور اوینجرز دو حصوں میں بٹ جاتی ہے ۔ آدھے اوینجرز کا کہنا ہوتا ہے کہ پہلے یہ دیکھاجائے کی لو کی کے ساتھ کس طرح نپٹا جائے اور آدھے اوینجرز یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ کیا شیلڈ ٹیسریکٹ کی مدد سے کوئی خطرناک ہتھیار بنانا چاہتی تھی۔ نِک فیوی قبول کرتا ہے کہ ایک برس قبل نیو میکسکو میں ہوئے حملے کے بعد شیلڈ کو اس بات کا علم ہو گیا کی کائنات میں اور بھی مخلوقات موجود ہیں اور جن میں سے کچھ زمین پر حملہ کرسکتی ہیں۔ اس کے چلتے یہ فیصلہ لیا گیا کی ٹیسریکٹ کی مدد سے خود کی حفاظت کے لیے نئے ہتھیاروں کو ایجاد کیا جائے گا۔

اوینجرز میں چھڑی بحث کے دوران کلائنٹ بارٹن / ہاک آئی(جو ذہنی طور پر لو کی کے کنٹرول میں ہے) اپنے کئی ایجنٹ کے ساتھ شیلڈ کے طیارہ بردار جہاز پر حملہ کر کے اس کا انجن بند کر دیتے ہیں۔ آئرن مین اور کیپٹن امریکا خراب ہوئے انجن کو ٹھیک کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور رومانوف کے اُسے پرسکون رکھنے کی کوششوں کے باوجود ڈاکٹر بینر، ہلک میں بدل جاتا ہے اور جہاز میں بے لگام چھوٹ کر تھور سے بھڑ جاتا ہے۔ کلائنٹ بارٹن / ہاک آئی سے لڑائی کے دوران رومانوف کو پتہ چلتا ہے کہ سر پر حملہ کرنے سے لو کی کا کیا جادو ٹوٹ جاتا ہے۔ طیارہ بردار جہاز سمندر میں اترآتا ہے لیکن لو کی ایجنٹ کولسن کو مار کر فرار ہونے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔ ہلک اور تھور لڑائی کے دوران جہاز سے باہر گر جاتے ہیں۔

فیوری کولسن کی موت کو اوینجرز کا حوصلہ بڑھانے کے لیے استعمال کرتا ہے تاکہ وہ ایک ٹیم کی طرح کام کر سکیں۔ آئرن مین، کیپٹن امریکا یہ جان لیتے ہیں کہ انھیں ہرانا ہی لوکی کا مقصد نہیں ہے، بلکہ وہ یہ سب عام انسان کے سامنے خود کو طاقتور ثابت کرنا چاہتا ہے تاکہ وہ اسے زمین کا بادشاہ مان سکے۔ اسٹارک ٹاور کے اورپر ڈاکٹر سیلوگ کی بنائی گئی مشین میں ٹیسریکٹ کا استعمال کرکے لو کی بیرونی دنیا کا دروازہ کھول دیتا ہے جس کے ذریعے چیتوری فوج مین ہیٹن، نیو یارک میں آ پہنچتی ہے اور حملہ شروع ہو جاتا ہے۔

اوینجرز نیو یارک کو بچانے کے لیے نکل پڑتے ہیں پر انھیں جلد ہی پتہ چل جاتا ہے کہ ان کی ہار یقینی ہے کیونکہ چتوری فوج لگاتار دروازے سے آتی جارہی تھی۔ آئرن مین، کیپٹن امریکا، تھور ، ہاک آئی اور بلیک وڈو ، چیتوری فوج کو مارنے اور لوگوں کو بچانے کی کوشش کرتے ہیں، ڈاکٹر بینر ہلک میں بدل کر لو کی کے پیچھے لگ جاتا ہے اور اسے مار مار کر ہار تسلیم کرنے کے لیے مجبور کر دیتا ہے۔ بلیک وڈو اسٹارک ٹاور کے اوپر پہنچ جاتی ہے جہاں ڈاکٹر سیلوگ، جو اب لو کی کے مائنڈ کنٹرول سے آزاد ہو چکے ہوتے ہے کے ساتھ مل کر مشین کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں، ڈاکٹر سیلوگ بتاتا ہے کہ لو کی کے ہاتھ میں موجد چھڑی ہی دروازہ کو بند کر سکتی ہے۔

دوسری طرف نِک فیوری کے افسران اور ورلڈ سیکیورٹی کونسل کے رکن چیتوری حملوں کو روکنے کے لیے مین ہیٹن نیویارک پر ایٹمی میزائل داغنے کے کوشش کرتے ہیں۔ آئرن مین میزئل کو بیچ میں موڑ کر اسے بیرونی دنیا کے دروازے سے چیتوری فوج کے مرکزی جہاز کی طرف بھیج دیتا ہے، لیکن اس کے سوٹ کی بیٹری ختم ہونے کی وجہ سے وہ زمین کی طرح گرنا شروع ہو جاتا ہے۔ اسے ہلک بچا لیتا ہے۔ جنگ ختم ہوجاتی ہے۔ تھور لو کی اور ٹیسریکٹ دونوں کو ایسگارڈ لے جاتا ہے۔ فیوری یہ اعلان کرتے ہیں کہ اوینجرز اپنے اپنے راستوں پر نکل جا ئیں گے لیکن ایسی کسی خطرناک صورت حال آنے پر ایک جٹ ہوکر مقابلہ کرنے کے لیے ہمیشہ تیار رہیں گے۔

فلم کے آخر میں چیتوری فوج کا کمانڈر ،اپنے مالک ( تھیناس )کے سامنے زمین پر کیے گئے حملے کی ناکامی کی خبر دے رہا ہوتا ہے۔

کردار[ترمیم]

کردار :- اداکار

  • ٹونی سٹارک/آئرن مین :- رابرٹ ڈاؤنی جونیئر
  • تھور :- کرس ہیمس ورتھ
  • بروس بینر/ہلک :- مارک روفالو
  • اسٹیو روجرس/کیپٹن امریکا :- کرس ایونز
  • نتاشا رومانوف/بلیک وڈو :- اسکارلیٹ جوہانسن
  • کلنٹ بارٹن / ہاک آئی :- جیرمی رینر
  • لو کی :- ٹام ہڈلسٹن
  • نک فیوری :- سموئیل ایل جیکسن
  • ماریہ ہل:- کوبی سلمڈرز
  • ڈاکٹر ایرک سیلوگ:-اسٹیلین اسکاگواڈارڈ

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب "Marvel Avengers Assemble". British Board of Film Classification. from the original on April 20, 2012. Retrieved April 20, 2012.
  2. Lovece, Frank (May 8, 2012). "Whedon Talks Avengers". FilmFestivalTraveler.com. Archived from the original on May 8, 2012.
  3. "Marvel Avengers Assemble" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ ifco.ie (Error: unknown archive URL). Irish Film Classification Office. from the original on May 1, 2012. Retrieved May 1, 2012.

بیرونی روابط[ترمیم]