ذیشان افضل

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ذیشان افضل
پیدائشذیشان افضل
9 فروری 1989(1989-02-09)ء
نارووال، موجودہ پاکستان
قلمی نامذال -الف -غامض
پیشہشاعر، کالم نگار
زباناردو
قومیتپاکستان کا پرچمپاکستانی
نسلپنجابی
تعلیمبی ایس آنر (بائیو کیمسٹری اینڈ مالیکیولر بیالوجی)
مادر علمیجامعہ گجرات
اصنافشاعری
نمایاں کامصدا بصحرا
کندۂ ناتراش

ذیشان افضل نارووال سے تعلق رکھنے والے نوجوان شاعر اور نثر نویس ہیں۔

ولادت[ترمیم]

ذیشان افضل کی پیدائش 09 فروری 1989ء، نارووال، صوبہ پنجاب، پاکستان میں ہوئی۔ ان کے والد کا نام محمد افضل شاد ہے۔

تعلیم[ترمیم]

ابتدائی تعلیم گورنمنٹ مڈل اسکول پنڈی سبھروال میرپور آزاد کشمیر سے حاصل کی نوشہرہ اور گجرات میں بھی تعلیم حاصل کرتے رہے اور بی ایس آنر (بائیو کیمسٹری اینڈ مالیکیولر بیالوجی) کے بعد محکمہ تعلیم پنجاب سے وابستہ ہیں۔

مادرِ علمی[ترمیم]

شاعری[ترمیم]

2008ء میں شعر و ادب کی دنیا میں وارد ہوئے۔یونیورسٹی آف گجرات میں قلمکار ادبی سوسائیٹی کے پلیٹ فارم پر خدمات سر انجام دیتے رہے۔اردو، انگریزی اور پنجابی میں لکھتے ہیں۔ اس وقت ضلع نارووال میں اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر کے عہدے پر فائز ہیں۔

مجموعہ کلام[ترمیم]

نمونہ کلام[ترمیم]

محبت کی گرانی ہے قیامت کی نشانی ہے
دمِ مسلم کی ارزانیعذابِ آسمانی ہے
رہینِ عشق مر جاناحیاتِ جاودانی ہے
رہے گا تو قیامت تکوطن!! تُو غیر فانی ہے
تمہاری آن پر مرناہماری زندگانی ہے

[1]

ہم نے خود بھی دیکھا ہے، لوگ بھی سناتے ہیں جو کبھی نہ ہارے ہوں، وہ بھی ہار جاتے ہیں
میرے آج کل اُن سے کچھ عجیب ناطے ہیںدیکھتے ہیں چھپ چھپ کر، اور مسکراتے ہیں
کام جب ہو اپنوں سے، منّتیں کراتے ہیںغیر سے کرا لو، تو ناک بھوں چڑھاتے ہیں

[2]

کتب[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. صدا بصحرا۔دعا پبلیکیشنز لاہور، 2010ء
  2. کندۂ ناتراش۔دعا پبلیکیشنز لاہور، 2014ء