راجہ سلطان ظہور اختر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

سلطان مکرب کے چھٹے بیٹے گکھڑ ادمال کے وارث ممتاز سیاسی و سماجی شخصیت راجہ حسن اختر مرحوم کے صاحبزادے کرنل (ر) سلطان ظہور اختر کیانی

پیدائش[ترمیم]

9 جون 1931ء کو کہوٹہ (ضلع راولپنڈی) میں پیدا ہوئے، آپ کا نام شاعر مشرف علامہ محمد اقبال نے رکھا[1]

عملی زندگی[ترمیم]

قائد اعظم محمد علی جناح نے آپکو نشان خدمت کے لقب سے نوازا تعلیم کے شعبے میں سلطان ظہور اختر کا ایک منفرد مقام ہے ذو الفقار علی بھٹو دور میں آپ گورنمنٹ آف پاکستان ٹوور ازم ڈویژن کے ایڈوائزر رہے اور شمالی و جنوبی پاکستان میں سیاحت کے حوالے سے احسن اقدامات کیے آپ تقریبا دس کتابوں کے مصنف ہیں آپ کی خدمات شاعری، ادبی اور علمی حوالے سے بھی قابل قدر ہیں۔سلطان ظہور اختر کیانی نے پاک افواج میں بھی اپنی خدمات جرات و بہادری سے سر انجام دیں آپ اور آپ کے والد محترم راجا حسن اختر مرحوم کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ ان کو تحریک پاکستان کے گولڈ میڈل سے بھی نوازا گیا، قائد اعظم کے حفاظتی گارڈ کے طور پر بھی مامور رہے،[2]راجا سلطان ظہور نے شکوہ ، جواب شکوہ کا انگریزی میں ترجمہ کیا ، اقبال اکادمی کے تا حیات رکن تھے،

معروف گلوکارہ حدیقہ کیانی بھی کرنل (ر) سلطان ظہور اختر کی بھتیجی اور محمود اختر کیانی کی بیٹی ہیں جن کا شجرہ بیسویں پشت میں گکھڑوں کے سردار گکھڑ شاہ سے جا کر ملتا ہے۔

وفات[ترمیم]

26 مئی 2022ء کو وفات پائی ، آپ کی نماز جنازہ 27 مئی بروز جمعہ دن ایک بج کے تیس منٹ پہ مسجد اقصی حیدری چوک ، سٹلایٹ ٹاون( راولپنڈی ) میں ادا کی گئی تدفین آبائی قبرستان سخی سبزواری کہوٹہ شہر میں کی گئی ،

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "آرکائیو کاپی"۔ 09 جون 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مئی 2022 
  2. "آرکائیو کاپی"۔ 09 جون 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مئی 2022