رانا پرتاب
| ||||
---|---|---|---|---|
(ہندی میں: महाराणा प्रताप सिंह)،(ہندی میں: महाराणा) | ||||
معلومات شخصیت | ||||
پیدائشی نام | (ہندی میں: प्रताप सिंह) | |||
پیدائش | 9 مئی 1540[1] کھمبل گڑھ |
|||
وفات | 19 جنوری 1597 (57 سال)[2] | |||
طرز وفات | حادثہ[3] | |||
شہریت | میواڑ | |||
قد | 226 سنٹی میٹر | |||
اولاد | نسل | |||
دیگر معلومات | ||||
پیشہ | سیاست دان | |||
مادری زبان | ہندی | |||
پیشہ ورانہ زبان | ہندی | |||
عسکری خدمات | ||||
لڑائیاں اور جنگیں | دیویر چھاپلی کی جنگ[4]، ہلدی گھاٹی کی لڑائی | |||
درستی - ترمیم ![]() |
راجستھان کا نامور اور دلیر سردار۔ اوودے سنگھ کا بیٹا اور سنگرام سنگھ کا پوتا تھا۔اور گجر راج ونش کا آخری راجا مانا جاتا ہے۔ اپنے باپ کی وفات پر اوودے پور کی گدی پر بیٹھا۔ اس نے مغل شہنشاہ اکبر کی اطاعت قبول کرنے اور اس سے رشتے ناتے کرنے سے انکار کر دیا۔ اکبر نے راجا مان سنگھ کو فوج دے کر راؤ پرتاب کے خلاف روانہ کیا۔ 1576ء میں ہلدی گھاٹ کے مقام پر راؤ کو زبردست شکست ہوئی۔ اور ااس نے پہاڑوں میں پناہ لی۔ کوئی بیس برس مارا مارا پھرتا رہا۔ لیکن اکبر کی اطاعت قبول نہ کی۔ 1597ء میں راؤ نے وفات پائی لیکن اس سے پہلے اس نے چتوڑ اور ایک دو قلعوں کو چھوڑ کر باقی تمام علاقہ مغلوں سے چھین لیا تھا۔ رانا پرتاب کا نام پہلے راؤ پرتاب تھا بعد میں رانا نام پسند آیا اپنا نام راؤ کی جگہ رانا پرتاب رکھ لیا اور راؤ پرتاب بعد میں رانا پرتاب کے نام سے ہی مشہور ہوا۔
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ Encyclopædia Britannica — اخذ شدہ بتاریخ: 26 دسمبر 2020 — سے آرکائیو اصل فی 16 جون 2018 — مصنف: اینڈریو بیل — جلد: 22 — ناشر: انسائیکلوپیڈیا برٹانیکا انک.
- ↑ https://data.bnf.fr/ark:/12148/cb13510601n — اخذ شدہ بتاریخ: 31 دسمبر 2019 — مصنف: Bibliothèque nationale de France — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ https://books.google.com/books?id=0Rm9MC4DDrcC — اخذ شدہ بتاریخ: 26 دسمبر 2020 — خالق: گوگل
- ↑ Good Reads — اخذ شدہ بتاریخ: 26 دسمبر 2020 — جلد: 91 — صفحہ: 592-593 — شمارہ: 6 — شائع شدہ از: Radiologic technology — https://pubmed.ncbi.nlm.nih.gov/32606238
![]() |
ویکی کومنز پر رانا پرتاب سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |