رانگڑ
کل آبادی | |
---|---|
15 ملین (تخمینہ) | |
گنجان آبادی والے علاقے | |
![]() | 1,50,00000 |
![]() | نامعلوم |
زبانیں | |
• رانگڑی، کھڑی بولی، راجستھانی، اردو • | |
مذہب | |
![]() |
رانگڑ راجپوتوں میں مشترک قومیت یا ثقافتی روایات رکھنے والا مسلمان نسلی گروہ ہے، جن میں اکثریت کی مادری زبان رانگڑی جبکہ باقی کھڑی بولی اور اردو بولنے والے ہیں۔ پاکستان میں پنجاب اور سندھ میں آباد ہیں جبکہ بھارت میں بھی ہریانہ، دہلی، راجستھان اور یو۔پی میں آباد ہیں۔[1] پاکستان میں چونکہ یہ ہندوستان سے قیام پاکستان کے وقت ہجرت کر کے آئے تھے، اس لیے ان کو ہندوستانی یا مہاجر بھی کہا جاتا ہے۔رانگڑ دراصل محمڈن[2] ( یعنی مسلم) راجپوت ہیں، اسی وجہ سے رانگڑ راجپوت کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے جو پنجابی راجپوت سے مختلف ثقافت و روایات کی حامل ہے۔ رانگڑ راجپوت کی اکثریت کا خاندانی نام راؤ ہے جبکہ اقلیت رانا، کنور اور چودھری کہلاتے ہیں۔
مذہب[ترمیم]
رانگڑوں کا مذہب اسلام ہے۔ یہ مسلمان فقہ حنفی کے پیروکار ہیں۔ رانگڑ اکثریتی طور پر صحیح العقیدہ سنی مسلمان ہیں۔
برطانوی راج اور رانگڑ راجپوتوں کی بغاوت[ترمیم]
1857 کی جنگ آزادی میں رانگڑ راجپوتوں نے کھل کر برطانوی سامراج کی مخالفت کی اور اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر لڑے۔ بریگیڈئر شاور اور لیفٹیننٹ ووڈسن نے تغلق آباد ، گڑگاؤں اور ریواڑی اور اس کے آس پاس میں رانگڑ باٖغی گھوڑ سواروں پر حملہ کرنے اور تباہ کرنے کے لیے 1،500 افراد پر مشتمل فوجی دستہ بھیجا۔ 15 اگست 1857 کو بشارت خان آف کھرکھودا سہار خان آف روہتک کی قیادت میں 300 رانگڑ گھوڑسواروں نے شدید مزاحمت کی، سینکڑوں کمپنی کے سپاہی مارے دیئےاور تین دن تک گھمسان کا رن جاری رہا، 17 اگست کو لیفٹیننٹ ووڈسن واپس دلی چلا گیا جبکہ زندہ بچے رانگڑ جنگلوں میں گھات لگائے موجود رہے۔[3]
راجپوتوں کی گوتھ اور ذیلی گوتھ[ترمیم]
- پرمار (اگنی ونشی)
- چوہان (اگنی ونشی)
- تنور (چندرونشی)
- جوئیہ (چندرونشی)
- مداڈھ (سوریا ونشی)
- بڈ گرجر (سوریا وشی)
- پنڈھیر (سوریہ ونشی)
- براہ (سوریا ونشی)
- گوڑھ (سوریا ونشی)
- راگھو (سوریا ونشی)
- تاؤنی (جادوبنسی)
- سردیا (پنوار کی ذیلی گوتھ)
- جگدیہ (پنوار کی ذیلی گوتھ)
- قائم خانی (چوہان کی ذیلی گوتھ)
- گوریواہا (چوہان کی ذیلی گوتھ)
- جاٹو (تنور کی ذیلی گوتھ)
- سترالو (تنور کی ذیلی گوتھ)
- کالیا ( تنور کی ذیلی گوتھ)
- ڈیس لان( گوڑھ کی ذیلی گوتھ)
- رستمی پنوار (سردےپنوار کا قبیلہ)
- قبول پور بڑا (دیس لان کی ذیلی گوتھ)
- قبول پور چھوٹا (دیس لان کی ذیلی گوتھ)
- لال خانی (بڑگرجر کی ذیلی گوتھ)
مذہب[ترمیم]
رانگڑوں کا مذہب اسلام ہے۔ یہ مسلمان فقہ حنفی کے پیروکار ہیں۔ رانگڑ اکثریتی طور پر صحیح العقیدہ سنی مسلمان ہیں۔
نامور شخصیات[ترمیم]
- راؤ عبد الستار
- راؤ ہاشم خاں
- راؤ خورشید علی خاں
- رانا پھول محمد خاں
- رفیع محمد چوہدری
- راؤ محمد افضل خاں
- راؤ عبد الرشید
- راؤ سکندر اقبال
- راؤ فرمان علی
- رانا محمد اقبال خان
- راؤ قمر سلیمان
- راؤ قیصر علی خاں
- راؤ محمد اجمل خان
- رانا محمود الحسن
- جہانزیب راؤ
- افضل گوہر راؤ
- راؤ افتخار انجم
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ People of India: Uttar Pradesh XLII Part III edited by K Singh page 1197
- ↑ https://books.google.com.pk/books?id=Th3Mu-_RwjQC&pg=PA322&dq=ranghar&hl=en&sa=X&ved=2ahUKEwi5nbestPzrAhUi5uAKHRZGAo8Q6AEwA3oECAkQAg#v=onepage&q=ranghar&f=false
- ↑ ہریانہ، ایک تاریخی پس منظر صفحہ 54 طابع اٹلانٹک پبلیشرز اینڈ ڈسٹریبیوٹرز، نیو دہلی[1]