مندرجات کا رخ کریں

رحمن ملک

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
رحمن ملک
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (اردو میں: عبدالرحمٰن ملک این آئی ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 12 دسمبر 1951ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سیالکوٹ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 23 فروری 2022ء (71 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اسلام آباد   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات کووڈ-19 [1]  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان پیپلز پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
وفاقی وزیر داخلہ [2] (33  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
25 مارچ 2008  – 16 مارچ 2013 
رکن ایوان بالا پاکستان [3]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن مدت
12 مارچ 2015  – مارچ 2021 
حلقہ انتخاب سندھ  
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو ،  پنجابی ،  انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 نشان امتیاز   (2012)
اعزازی ڈاکٹریٹ   (2011)  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

عبد الرحمن ملک این آئی (پیدائش:12 دسمبر 1951ء سیالکوٹ ،پنجاب) | 23 :فروری 2022ء) ایک پاکستانی سیاست دان اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے افسر تھے، انھوں نے 25 مارچ 2008ء سے 16 مارچ 2013ء تک وزیر داخلہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ قومی سیاست میں داخل ہونے سے پہلے، رحمان ملک نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) میں ایک خصوصی ایجنٹ کے طور پر ایک کامیاب کیریئر اپنایا، بالآخر 1993ء سے 1996ء تک وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل بن گئے۔

تعلیم

[ترمیم]

انھوں نے کراچی یونیورسٹی سے ایم ایس سی شماریات کی ڈگری حاصل کی، رحمن ملک کو کراچی یونیورسٹی نے پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری دی تھی۔

سیاسی زندگی

[ترمیم]

رحمان ملکپاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سیاست دان تھے جو وزیر داخلہ پاکستان رہے۔ سیاست سے پہلے وہ ایف آئی اے کے سربراہ تھے۔ سینیٹر رحمن ملک نے بے نظیر بھٹو کے چیف سکیورٹی آفیسر کے فرائض بھی نبھائے۔ سیاسی عہد میں بھی وہ محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے بااعتماد اور وفادار ساتھیوں میں سے تھے۔سینیٹر رحمن ملک نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بہت اہم اور بہادرانہ کردار ادا کیا۔ وہ 25 مارچ 2008ء سے 16 مارچ 2013ء تک وزیر داخلہ رہے۔ رحمن ملک پاکستان کی تاریخ میں سب سے طویل عرصے تک وزیر داخلہ کے منصب پر فائز رہے۔[4] ان کا میثاق جمہوریت میں بھی کلیدی کردار رہا ہے۔ انھوں نے ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتوں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان میں میثاق جمہوریت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ رحمن ملک کراچی میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان میں اختلافات کی صورت میں پل کا کردار بھی ادا کرتے تھے۔ وہ 2018ء کو رکن سینیٹ منتخب ہوئے تھے،

اعزازات

[ترمیم]

جامعہ کراچی نے اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری دی، نیز سینیٹر رحمن ملک کو ان کے بہترین کارکردگی کے بنیاد پر حکومت پاکستان نے ستارہ شجاعت اور نشان امتیاز سے نوازا۔، [5]

تصانیف

[ترمیم]
  • Modi’s War Doctrine: Indian anti-Pakistan Syndrome
  • Coronavirus Covid-19: Threat to National Security Bio-warfare Or Real Virus
  • Daesh-ISIS: Rising Monster World Wide : the Inside Account of ISIS and Its Hidden Agenda
  • Bleeding Kashmir: Oppressed Kashmiris Waiting for Justice & Plebiscite

وفات

[ترمیم]

سینیٹر رحمن ملک کرونا وائرس کے سبب اسلام آباد کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں 23 فروری 2022ء کو 70 سال کی عمر میں وفات پا گئے، [6] سوگواران میں بیوہ کے علاؤہ دو بیٹے (عمر ملک اور علی ملک) ہیں،

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]