روایت روح عن یعقوب حضرمی
قرآن مقدس |
---|
![]() |
متعلقہ مضامین |
روح عن یعقوب حضرمی قرآنِ کریم کی ایک روایت ہے، جسے ابو الحسن روح بن عبد المؤمن الہذلی البصری (وفات: 234 ہجری) نے روایت کیا ہے اور یہ روایت ابو محمد یعقوب بن اسحاق بن یزید بن عبد اللہ بن ابو اسحاق الحضری (وفات: 205 ہجری) سے منقول ہے۔ یہ روایت رویّس کی روایت کی طرح یعقوب حضرمی سے منقول ہونے میں اس کے ساتھ مشترک ہے۔
یعقوب حضرمی
[ترمیم]وہ ابو محمد یعقوب بن اسحاق بن یزید بن عبد اللہ بن ابو اسحاق حضرمی بصری تھے۔ آپ نے ایک کتاب "الجامع" کے نام سے تصنیف کی، جس میں قراءت کے تمام مختلف پہلوؤں کو جمع کیا اور ہر حرف کو اس قاری کی طرف منسوب کیا جس نے اسے پڑھا تھا، نیز آپ کی ایک اور کتاب "وقف التمام" بھی تھی۔ آپ نے قراءت ابو المنذر سلام بن سلیمان الطويل المزنی، شِہاب، ابو یحییٰ، ابو الأشهب جعفر بن حیّان العطاردي اور مہدی بن میمون سے حاصل کی۔ بعض نے کہا کہ آپ نے ابو عمرو خود سے بھی قراءت کی۔ آپ نے حمزہ اور کسائی سے بھی حروف سنے۔ سلام نے عاصم کوفی اور ابو عمرو سے پڑھا تھا، شِہاب نے ہارون بن موسیٰ الاعور نحوی اور مصلی بن عیسیٰ سے اور ہارون نے عاصم جحدری اور ابو عمرو سے۔ مہدی نے شعیب سے پڑھا، ابو الأشهب نے ابو رجاء عمران بن ملجان العطاردي سے اور ابو رجاء نے ابو موسیٰ اشعری سے اور ابو موسیٰ نے رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلم سے قراءت حاصل کی تھی۔
یعقوب اپنے زمانے میں قراءت، عربی زبان، روایت، عربوں کے کلام اور فقہ کے سب سے بڑے عالم تھے۔ ابو عمرو کے بعد قراءت کی امامت ان کے پاس پہنچی اور وہ کئی سال تک جامع بصرہ کے امام رہے۔ ابو حاتم سجستانی نے کہا: میں نے حروف، قراءت کے اختلافات، ان کے اسباب، نحویوں کے مذاہب اور فقہی احادیث میں ان سے زیادہ عالم کوئی نہیں دیکھا۔ حافظ ابو عمرو دانی نے کہا کہ ابو عمرو کے بعد بصرہ کے اکثر قراء نے قراءت میں یعقوب کی اتباع کی۔ دانی نے طاہر بن غلبون سے نقل کیا کہ بصرہ کی جامع مسجد کے امام صرف یعقوب کی قراءت ہی پڑھتے تھے۔ محمد بن محمد بن عبد اللہ الاصبہانی نے بھی یہی روایت کی کہ ان کے وقت تک بصرہ کی جامع مسجد کے تمام ائمہ یعقوب کی قراءت پر تھے۔ آپ کا وصال 205 ہجری میں 88 سال کی عمر میں ہوا۔
روح
[ترمیم]وہ ابو الحسن روح بن عبد المؤمن الهذلی البصری نحوی تھے۔ آپ نے قرآن کریم کی قراءت یعقوب حضرمی پر پیش کی اور ان کے جلیل القدر، نہایت معتبر اور قابلِ اعتماد شاگردوں میں شمار ہوتے ہیں۔
آپ نے قراءت کے حروف احمد بن موسیٰ اور عبد اللہ بن معاذ سے بھی روایت کیے اور یہ دونوں ابو عمرو بصری کے شاگرد تھے۔ روح ایک مشہور، ثقہ اور مضبوط حافظ و قاری تھے۔ امام بخاری نے اپنی "صحیح بخاری" میں آپ سے روایت کی ہے۔ آپ سے بہت سے لوگوں نے قراءت کا علم حاصل کیا۔ آپ کا وصال 234 ہجری میں ہوا۔[1]
یعقوب حضرمی کا منہج قراءت
[ترمیم]یعقوب الحضرمی کا ایک خاص منہج تھا جس میں وہ باقی دس قراءتوں سے بعض پہلوؤں میں مختلف تھے اور ان کے دو راویوں، روح اور رويس کی قراءتوں میں بعض اختلافات بھی پائے جاتے ہیں۔ ان میں سے چند اہم نکات درج ذیل ہیں:
- وہ ہر دو سورتوں کے درمیان وہی قراءتی اختیارات رکھتے ہیں جو ابو عمرو کو حاصل تھے۔
- رویس کی روایت میں "الصراط" کا لفظ جہاں بھی آئے، معرفہ ہو یا نکرہ، اسے "السرٰط" (سین کے ساتھ) پڑھتے ہیں۔
- منفصل مد کو قصر (مختصر) کرتے ہیں اور متصل مد کو توسط (چار حرکات تک) کرتے ہیں۔
- رویس کی روایت میں، دو کلموں کی ہمزہ ہمزہ (اگر حرکت ایک ہو) تو دوسری ہمزہ کو تسہیل سے پڑھتے ہیں اور اگر حرکت مختلف ہو تو دوسری ہمزہ کو ابو عمرو کی طرح تبدیل کرتے ہیں۔
- رویس سے روایت میں، ایک ہی کلمہ میں دو ہمزوں میں دوسری ہمزہ کو تسہیل کے ساتھ بغیر الف داخل کیے پڑھتے ہیں۔
- لفظ "بِیَدِهِ" جیسے الفاظ میں ہا کنایہ کو اختلاس کے ساتھ پڑھتے ہیں یعنی ہا کو مکمل زیر کے ساتھ بغیر اشباع کے ادا کرتے ہیں۔
- بعض حروف کی ادغام میں سوسی کی طرح پڑھتے ہیں، جیسے: (والصاحب بالجنب)، (لا قبل لهم بها)، (أتمدونن بمال)۔
- جمع مذکر، جمع مؤنث اور تثنیہ کے ضمائر (ہا) کو اگر وہ کسی ساکن یاء کے بعد آئیں تو مضموم پڑھتے ہیں، مثلاً: فیهم، علیهن، فیهما۔ رویس کی روایت میں وہ صورتیں بھی شامل ہیں جن میں یاء کسی نحوی سبب سے حذف ہو گئی ہو جیسے: (أولم يكفهم)، (فاستفتهم)۔
- کچھ الفاظ پر "ہا السکت" کے ساتھ وقف کرتے ہیں جیسے: (فيم، عم، مم، لم، بم، وهو، وهي، عليهن، لدى، إلى، يا أسفي، يا حسرتي، ثم)۔
- کچھ یاء اضافت کو ساکن اور کچھ کو مفتوح پڑھتے ہیں۔
- زائد یاءات کو رؤوس الآی میں وصلاً و وقفاً ثابت رکھتے ہیں، جیسے: (تفضحون، تستعجلون)۔
- (إِن القوة لِلَّه جميعا)، (وإِن اللَّه شديد العذاب) میں "إن" کی ہمزہ کو کسرہ کے ساتھ پڑھتے ہیں۔
- (يرفع درجات من يشاء) میں "يرفع" اور "يشاء" دونوں کو یاء سے پڑھتے ہیں (نہ کہ نون سے)۔
- (فيسبوا اللَّه عدوا) سورہ انعام میں "عدوا" کو ضمّ عین اور دال کے ساتھ اور واو کو مشدد پڑھتے ہیں۔
- (من قبل أن يقضى إِليك وحيه) کو یوں پڑھتے ہیں: "من قبل أن نقضى إليك وحيه" یعنی "یقضى" کی جگہ "نقضى"۔
- (وكلمة اللَّه هي العليا) سورہ توبہ میں "كلمة" کی تاء کو نصب کے ساتھ پڑھتے ہیں۔[2]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ التعريف بالقارئ يعقوب الحضرمي وإسناد قراءته شبكة الألوكة، 10 سيتمبر 2015. وصل لهذا المسار في 29 أغسطس 2020 آرکائیو شدہ 2018-11-10 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ الدار الإسلامية للاعلام : الإمام التاسع يعقوب الحضرمي البصري آرکائیو شدہ 2015-09-24 بذریعہ وے بیک مشین