روبینہ قریشی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
روبینہ قریشی
 

معلومات شخصیت
پیدائش 19 اکتوبر 1940ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
حیدرآباد  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 13 جولا‎ئی 2022ء (82 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ گلو کارہ  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

روبینہ قریشی ( سندھی: روبینہ قریشی؛ پیدائش: 19 اکتوبر 1940) پاکستان کے سندھی کلاسیکی گلوکاروں میں سے ایک تھیں۔ وہ 1960 ء سے 1990 ء کی دہائی کے دوران بہت مشہور تھیں۔ وہ ریڈیو پاکستان حیدرآباد، سندھ کے ذریعہ متعارف ہونے والی ابتدائی سندھی خواتین گلوکاروں میں سے ایک تھیں۔ انھوں نے زیادہ تر صوفی گانے گائے۔

پیدائش[ترمیم]

روبینہ 19 اکتوبر 1940ء کو پاکستان کے شہر حیدرآباد میں پیدا ہوئیں۔ [1] ان کا اصل نام عائشہ شیخ اور والد کا نام الٰہی بخش شیخ تھا۔

تعلیم[ترمیم]

اگرچہ وہ ایک عام گلوکارہ کے گھرانے سے نہیں تھیں، لیکن ان کے بھائی عبد الغفور شیخ مقامی گلوکار تھے۔ جب وہ پرائمری اسکول میں تعلیم حاصل کر رہی تھیں تب انھوں نے اسکول کے فنکشنز اور پروگراموں میں گانا شروع کیا۔ معروف ماہر تعلیم اور موسیقار دادی لیلا وتی نے انھیں گلوکاری کے لیے حوصلہ افزائی کی۔ [2]

17 اگست 1955ء کو ریڈیو پاکستان حیدرآباد قائم ہوا۔ [3] اس نئے قائم کردہ ریڈیو اسٹیشن کی انتظامیہ نے حیدرآباد کے تمام بڑے اسکولوں کو ریڈیو پر ہونہار لڑکوں اور لڑکیوں کو متعارف کروانے کے لیے خط لکھا۔ روبینہ نویں جماعت میں زیر تعلیم تھیں، جب انھوں نے بطور بچہ گلوکارہ ریڈیو پاکستان حيدرآباد میں آڈیشن دیا تھا۔ مشہور براڈکاسٹر ایم بی انصاری اور مشہور موسیقار اور گلوکار ماسٹر محمد ابراہیم نے ان کا آڈیشن لیا۔ انھوں نے پہلی کوشش میں ہی آڈیشن پاس کیا۔ ریڈیو کے لیے ریکارڈ کیا گیا ان کا پہلا سندھی گانا تھا "پیرن پوندی سان، چوندی سان، رھی وج رات بھنبھور میں"۔ یہ گانا ریڈیو سننے والوں میں بہت مشہور ہوا اور وہ پورے سندھ میں مقبول ہو گئیں۔ اپنے گانے کے کیریئر کے ساتھ ساتھ انھوں نے سندھ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور مسلم تاریخ میں ماسٹر آف آرٹس کی ڈگری حاصل کی۔

تدریس[ترمیم]

انھوں نے 1967ء میں حمايت الاسلام گرلز ہائی اسکول حیدرآباد میں ہائی اسکول ٹیچر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔

فنی زندگی[ترمیم]

ریڈیو پاکستان حیدرآباد نے صوفی شاعروں کے سیکڑوں گانوں کو ریکارڈ کیا جن میں شاہ عبد لطیف بٹائی، سچل سرمست، بڈھل فقیر، منٹھار فقیر اور دیگر شامل تھے۔ انھوں نے اپنی ساتھی گلوکاروں زرینہ بلوچ، آمنہ اور زیب النساء کے ساتھ شادی کے بہت سے گانے " سہرے" بھی گائے۔ یہ سہرے آج بھی پورے سندھ میں مشہور ہیں۔ انھوں نے کچھ سندھی فلموں کے پلے بیک گلوکار کے طور پر بھی گایا جن میں گھونگہٹ لاہ کنوار [4] (گهونگهٽ لاھ ڪنوار) اور سسئی پنہون (سسئي پنهون) شامل ہیں۔

لاہور میں انھوں نے استاد چھوٹے غلام علی سے موسیقی کی تربیت حاصل کی۔ لاہور میں، وہ اردو، پنجابی، سرائیکی، پشتو اور بنگالی میں بھی گاتی تھیں۔ وہ انڈونیشیا، چین، ترکی، ہندوستان، برطانیہ اور ریاستہائے متحدہ امریکہ میں بھی پرفارم کر چکی ہیں۔ [5] انھوں نے بھارت کے علاوہ انڈونیشیا، ملائیشیا، چین، ترکی، برطانیہ، متحدہ عرب امارات اور امریکا میں بھی پرفارمنس کی۔

اگرچہ انھوں نے متعدد ڈراموں اور فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے مگر انھیں ان کی گلوکاری کی وجہ سے شہرت ملی اور ابتدائی طور پر وہ کئی سال تک گلوکاری ہی کرتی رہیں۔

سماجی کارکن[ترمیم]

روبینہ قریشی ایک سماجی کارکن بھی ہیں۔ انھوں نے پاکستان کی بلائنڈ ویلفیئر ایسوسی ایشن (لیڈیز ونگ) میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

اعزازات[ترمیم]

صوفی موسیقی کے لیے ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر، انھیں "قلندر شہباز" اور "خواجہ غلام فرید" ایوارڈ سے نوازا گیا۔ انھیں ریڈیو پاکستان حیدرآباد (2012) سے بھی ایوارڈ ملا ہے۔ [6]1 14 اگست2021ء کو  صدر پاکستان کی جانب سے ان کو تمغہ امتیاز سے نوازا گیا.[7]

القاب[ترمیم]

وہ "سندھ کی کوئل" (سندھ کی کوکو) اور " نائٹنگیل آف سندھ" (سندھ کی بلبل/بلبل مہران۔ ) کے نام سے مشہور تھیں۔

شادی[ترمیم]

1970ء میں مشہور فلم اور ٹی وی اداکار مصطفی قریشی سے شادی کے بعد، وہ اپنے شوہر کے ساتھ لاہور شفٹ ہوگئیں۔

مشہور گانے[ترمیم]

روبینہ نے سیکڑوں گانے گائے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر گانے ریڈیو پاکستان حیدرآباد کی میوزک لائبریری میں دستیاب ہیں۔ ذیل میں ان کے مشہور گانوں کی نامکمل فہرست حروف تہجی کے مطابق پیش کی گئی ہے۔

  • آئی مند ملہاری ڑے (سنڌي: آئي مند ملھاري ڙي)
  • اچی لالن لٹیج میاں (اچي لالڻ لٽيج ميان، منهنجو لوڙھ لڪن ۾)
  • اکھیوں آرزو، اکھیوں التجاؤ (اکيون آرزوئو، اکيون التجائو)، شاعر: نور شاہین
  • ڈاچی والیا موڑ مہار وے (ڏاچي واليا موڙ مهار وي)
  • هوئج ہوشیار، خبردار، ترکن آہے تر میں (هوئج هوشيار خبردار، ترڪڻ آهي تر ۾)
  • مور تھو ٹلے رانا، گجر جو (مور ٿو ٽلي راڻا، گجر جو)
  • نہ محلن میں سوھیں تھی، نوری نمانی (نه محلن ۾ سونهين ٿي، نوري نماڻي)
  • ننگڑا نمانی دا، جیویں تیویں پالنا (ننگڙا نماڻي دا، جيوين تيوين پالڻا) ، شاعر: سچل سرمست
  • پان پنہوں آؤں آھیاں، بھینر بھلی ناھیاں، (پاڻ پنھون آئون آھيان، ڙي ڀينر ڀلي ناھيان)
  • او تھنجون گالہیون سجن، مان پئی گائیندیس، (ُاو تنهنجون ڳالھيون سڄڻ مان پئي ڳائينديس) ، شاعر: مخدوم امین فہیم
  • سجن کرے سینگار، آیو منہنجے اگن تے (سڄڻ ڪري سينگار، آيو منھنجي اڱڻ تي) ، شاعر: محمد جمان ہالو
  • عمر مون نہ ونن تھنجوں ماڑیوں الا (عمر مون نه وڻن تنھنجون ماڙيون الا)
  • عمر آئون ویند ڑو پچھاں کو الا ، جتے مہنجا مارو (عمر آئون ويندڙو پڇان ڪو الا، جتي منھنجا مارو)
  • ِ یار ساجن جے فرق آؤں ماری (يار سڄڻ جي فراق آئون ماري) ، شاعر: شاہ عبداللطیف بھٹائی

وفات[ترمیم]

13 جولائی 2022ء کو وفات پائی۔‌ وہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں انھوں نے زندگی کی آخری سانس کراچی میں واقع رہائش گاہ پر لی، جہاں وہ گذشتہ دو ماہ سے کومہ میں تھیں۔‌[8][9] وہ گذشتہ دو سال سے آغا خان اسپتال کراچی میں زیر علاج تھیں تاہم جانبر نہ ہو سکیں۔ عبداللہ شاہ غازی مزار کے احاطے میں تدفین کی گئی ،

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "روبينا قريشي : (Sindhianaسنڌيانا)"۔ www.encyclopediasindhiana.org (بزبان سندھی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اپریل 2020 
  2. "دادي سورڳ ۾ هيرآباد ٻيهر گڏجي اڏينداسين (محسن جويو) | پيچرو نيوز سنڌي"۔ www.pechro.com (بزبان سندھی)۔ 16 فروری 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اپریل 2020 
  3. "ريڊيو پاڪستان : (Sindhianaسنڌيانا)"۔ www.encyclopediasindhiana.org (بزبان سندھی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اپریل 2020 
  4. "Pakistan Film Database - پاکستان فلم ڈیٹابیس - Lollywood Movies"۔ pakmag.net۔ 20 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اپریل 2020 
  5. Mahwish Abbassi: Rubina Qureshi, Daily Kawish Hyderabad, 2015-01-25.
  6. The Newspaper's Staff Correspondent (2012-06-17)۔ "Mustafa Qureshi, wife receive accolades"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اپریل 2020 [مردہ ربط]
  7. https://fashiontimesmagazine.com/heres-a-complete-celebrity-list-honored-with-civil-awards-2022-fashion-times-magazine/
  8. "Renowned singer Rubina Qureshi passes away"۔ ریڈیو پاکستان (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جولا‎ئی 2022 
  9. https://jang.com.pk/amp/1110452