روی شنکر پرساد
روی شنکر پرساد | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(انگریزی میں: Ravi Shankar Prasad) | |||||||
وزارت برقیات و انفارمیشن ٹیکنالوجی، حکومت ہند | |||||||
آغاز منصب 5 جولائی 2016 | |||||||
وزیر اعظم | نریندر مودی | ||||||
نائب | ایس ایس اہلو والیہ | ||||||
| |||||||
وزارت قانون و انصاف، حکومت ہند | |||||||
آغاز منصب 5 جولائی 2016 | |||||||
وزیر اعظم | نریندر مودی | ||||||
| |||||||
مدت منصب 26 مئی 2014 – 9 نومبر 2014 | |||||||
وزیر اعظم | نریندر مودی | ||||||
| |||||||
وزارت مواصلات، حکومت ہند | |||||||
آغاز منصب 30 مئی 2019 | |||||||
وزیر اعظم | نریندر مودی | ||||||
| |||||||
رکن پارلیمان، لوک سبھا | |||||||
آغاز منصب 23 مئی 2019 | |||||||
| |||||||
ووٹ | 6,07,506 (61.8%) | ||||||
Member of Parliament, Rajya Sabha | |||||||
مدت منصب 3 اپریل 2000 – 29 مئی 2019 | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 30 اگست 1954ء (70 سال) پٹنہ |
||||||
شہریت | بھارت | ||||||
جماعت | بھارتیہ جنتا پارٹی | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ پٹنہ | ||||||
پیشہ | سیاست دان ، وکیل | ||||||
درستی - ترمیم |
روی شنکر پرساد (انگریزی: Ravi Shankar Prasad) (ولادت: 30 اگست 1954ء) بھارت کے وکیل، سیاست دان اور موجودہ کابینہ بھارت کے رکن ہیں۔ وہ وزارت قانون و انصاف، حکومت ہند، مواصلات اور وزارت برقیات و انفارمیشن ٹیکنالوجی، حکومت ہند کے وزیر ہیں۔[1] وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ٹکٹ پر پٹنہ صاحب لوک سبھا حلقہ کے رکن پارلیمان ہیں۔[2]
ابتدائی زندگی اور تعلیم
[ترمیم]ان کی ولادت پٹنہ کے ایک کائستھ خاندان میں ہوئی۔[3] ان کے والد ٹھاکر پرساد پٹنہ عدالت عالیہ میں سنیئر وکیل تھے اور جن سنگھ کے اہم بانیاں میں سے ہیں۔ ان کی بہن انورادھا راجیو شکلا کی اہلیہ ہیں اور بیگ فلمز اینڈ میڈیا کی مالک ہیں۔ انھوں نے پٹنہ یونیورسٹی سے سیاسیات میں بی اے، ایم اے اور فاضل القانون کی ڈگری لی۔[4]
قانونی سفر
[ترمیم]1980ء سے وہ پٹنہ عدالت عالیہ میں وکیل رہے ہیں۔ 1999ء میں انھیں وہاں کا سینئر وکیل بنایا گیا اور 2000ء میں بھارتی عدالت عظمیٰ کا سینئر وکیل نامزد کیا گیا۔[5]
سیاسی سفر
[ترمیم]انھوں نے زمانہ میں طالب علمی میں ہی سیاست میں سرگرمی شروع کر دی تھی اور 1970ء کی دہائی میں اندرا گاندھی کے خلاف خوب مظاہرے کیے تھے اور ایمرجنسی کے وقت انھیں جیل بھی جانا پڑا تھا۔ جے پرکاش نرائن کی قیادت میں انھوں نے کئی تحریکوں میں حصہ لیا اوروہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے فعال کارکن اور رضاکار تھے۔
وزارتیں اور عہدے
[ترمیم]نریندر مودی کی حکومت میں انھیں مواصلات کا وزیر بنایا گیا۔ جولائی 2016ء میں انھیں وزارت برقیات و انفارمیشن ٹیکنالوجی، حکومت ہند کی ذمہ داری دی گئی۔
کامیابیاں
[ترمیم]وزارت کوئلہ، حکومت ہند اور وزارت کان کنی، حکومت ہند کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد انھوں نے ترقی اور اصلاح کے کام کو بہت تیز کر دیا۔ جولائی 2002ء میں انھیں وزارت قانون بھی دے دی گئی۔[6] اپریل 2002ء میں انھوں نے ڈربن میں غیر وابستہ ممالک کی تحریککی نمائندگی کی۔ بعد ازاں وہ رام اللہ میں یاسر عرفات سے ملے اور ان سے اظہار تعزیت کیا۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Sexual preference can be a personal choice, says Law minister Ravi Shankar Prasad"
- ↑ "Patna Sahib Election Results 2019: Ravi Shankar Prasad wins against Congress' Shatrughan Sinha"، businesstoday, Retrieved on 28 مئی 2019.
- ↑ Hari Shankar Vyas (7 اپریل 2013)۔ "Brahmins in Congress on tenterhooks"۔ The Pioneer۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 جون 2014
- ↑ "Ravi Shankar Prasad: The new telecom minister may find his hands full"۔ www.firstpost.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 جون 2014
- ↑
- ↑ https://www.livemint.com/Politics/XUngWpSfQ1ZPkqApK1QvXO/India-is-changing-through-CSC-egovenance-centres-Narendra.html " India is changing through CSC e-govenance centres: Narendra Modi"], livemint , Retrieved on 3 June 2019.
- 1954ء کی پیدائشیں
- 30 اگست کی پیدائشیں
- اکیسویں صدی کے بھارتی سیاست دان
- بقید حیات شخصیات
- بیسویں صدی کے بھارتی سیاست دان
- بیسویں صدی کے بھارتی قانون دان
- بھارت کے عام انتخابات2019ء میں جمہوری قومی اتحاد کے امیدوار
- بھارت کے وزرائے قانون
- بھارتی ہندو
- بہار سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سیاست دان
- بہار سے راجیہ سبھا کے ارکان
- پٹنہ کے سیاست دان
- پٹنہ یونیورسٹی کے فضلا
- سترہویں لوک سبھا کے ارکان
- نریندر مودی کی وزارت
- بہاری سیاست دان
- بھارتی وزرائے اطلاعات و نشریات