زمبابوے کرکٹ ٹیم کا دورہ بنگلہ دیش 2015-16ء
زمبابوے کرکٹ ٹیم کا دورہ بنگلہ دیش 2015-16ء | |||||
![]() |
![]() | ||||
تاریخ | 5 نومبر 2015ء – 15 | ||||
کپتان | مشرفی مرتضی | ایلٹن چگمبورا | |||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | بنگلہ دیش 3 میچوں کی سیریز 3–0 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | مشفق الرحیم (156) | ایلٹن چگمبورا (133) | |||
زیادہ وکٹیں | مصتفیض الرحمان (8) | تیناشے پانینگارا (5) | |||
بہترین کھلاڑی | مشفق الرحیم (بنگلہ دیش) | ||||
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | 2 میچوں کی سیریز 1–1 سے برابر | ||||
زیادہ اسکور | تمیم اقبال (52) | میلکم والر (108) | |||
زیادہ وکٹیں | الامین حسین (5) | گریم کریمر (5) | |||
بہترین کھلاڑی | میلکم والر (زمبابوے) |
زمبابوے قومی کرکٹ ٹیم نے نومبر 2015ء میں بنگلہ دیش کا دورہ [1] جنوری 2016ء میں بی سی بی نے ایشیا کپ 2016ء اور ٹوئنٹی20عالمی کپ 2016ء کی تیاری کے طور پر بنگلہ دیش میں اسی مہینے کے آخر میں کھیلے جانے والے مزید 4 ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میچوں کی تصدیق کی۔ [2] [3]
نومبر 2015ء
[ترمیم]نومبر کا فکسچر 3 ایک روزہ بین الاقوامی)، 2 ٹوئنٹی20 بین الاقوامی اور 1 ٹور میچ پر مشتمل تھا۔ [4] اصل میں، یہ دورہ تین ٹیسٹ میچوں ، پانچ ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی پر مشتمل تھا، لیکن بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) نے اسے کم کر کے دو ٹیسٹ، تین ون ڈے اور تین ٹی ٹوئنٹی کر دیا۔ اس کی وجہ بنگلہ دیش کی ایشیا کپ ٹورنامنٹ کی تیاری تھی۔ [5] ٹیسٹ کو ان کی اصل طے شدہ تاریخوں سے جنوری 2015ء میں منتقل کیا گیا تھا اور نومبر 2015ء میں آگے لایا گیا [6] زمبابوے جنوری 2016ء میں محدود اوورز کے فکسچر کو مکمل کرنے کے لیے واپس آنے سے پہلے بنگلہ دیش میں دو ٹیسٹ کھیلنے جا رہا تھا۔ [6]
تاہم 16 اکتوبر 2015ء کو بی سی بی نے اعلان کیا کہ ٹیسٹ کو محدود اوورز کے میچوں کے لیے بدل دیا جائے گا۔ یہ چار سے پانچ میچوں پر مشتمل ہوں گے اور 22 نومبر تک مکمل ہو جائیں گے جب بنگلہ دیش پریمیئر لیگ شروع ہو گی۔ [1] اس دورے کی تاریخوں کی تصدیق BCB نے 21 اکتوبر 2015 ءکو کی تھی۔ [4] بنگلہ دیش نے ون ڈے سیریز 3-0 سے جیتی اور ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز 1-1 سے ڈرا ہو گئی۔
نومبر کے دستے
[ترمیم]بنگلہ دیش کی سومیہ سرکار انجری کے باعث ون ڈے سیریز سے باہر ہوگئیں۔ ان کی جگہ امرؤالقیس نے لی۔ [7]
ایک روزہ بین الاقوامی | ٹوئنٹی20 بین الاقوامی | ||
---|---|---|---|
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
[ترمیم]پہلا ایک روزہ بین الاقوامی
[ترمیم]ب
|
||
- زمبابوے نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی
[ترمیم]ب
|
||
- زمبابوے نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی
[ترمیم]ب
|
||
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز
[ترمیم]پہلا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
[ترمیم]ب
|
||
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- جبیر حسین (بنگلہ دیش) ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
- میلکم والر (زمبابوے) زمبابوین کرکٹر کی طرف سے تیز ترین ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ففٹی (20 گیندوں) اسکور کی۔[11]
دوسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
[ترمیم]ب
|
||
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
جنوری 2016ء
[ترمیم]زمبابوے کرکٹ ٹیم کا دورہ بنگلہ دیش جنوری 2016ء | |||||
![]() |
![]() | ||||
تاریخ | 15 جنوری 2016ء – 22 جنوری 2016ء | ||||
کپتان | مشرفی مرتضی | ایلٹن چگمبورا (پہلا اور چوتھا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی) ہیملٹن مساکادزا (دوسرا اور تیسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی) | |||
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | 4 میچوں کی سیریز 2–2 سے برابر | ||||
زیادہ اسکور | صابررحمان (140) | ہیملٹن مساکادزا (222) | |||
زیادہ وکٹیں | شکیب الحسن (5) | گریم کریمر (6) | |||
بہترین کھلاڑی | ہیملٹن مساکادزا (زمبابوے) |
جنوری 2016ء میں بی سی بی کی طرف سے مزید 4 ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میچوں کا اعلان کیا گیا، سبھی شیخ ابو ناصر اسٹیڈیم ، کھلنا میں کھیلے جائیں گے۔ [2] سیریز 2-2 سے برابر رہی۔ اس سیریز کو والٹن T20 کرکٹ سیریز کا نام دیا گیا۔ [12] زمبابوے کے ہیملٹن مساکڈزا نے ایک ٹوئنٹی20 بین الاقوامی دوطرفہ سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا عالمی ریکارڈ قائم کیا، چار میچوں میں مجموعی طور پر 222 رنز بنائے۔ [13] سیریز کے اختتام کے بعد ایلٹن چگمبورا نے زمبابوے ٹیم کی کپتانی چھوڑ دی۔ [14]
جنوری 2016ء کے دستے
[ترمیم]![]() |
![]() |
---|---|
دوسرے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی کے اختتام کے بعد مصدق حسین ، محمد شاہد اور مختار علی کو بنگلہ دیش کی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ [17] مشفق الرحیم پہلے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی کے دوران ہیمسٹرنگ انجری کے باعث سیریز سے باہر ہو گئے تھے اور ان کی جگہ تسکین احمد کو ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ [17]
جنوری ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز
[ترمیم]پہلا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
[ترمیم] 15 جنوری
سکور کارڈ |
ب
|
||
- زمبابوے نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- نورالحسن اور شواگتا ہوم (بنگلہ دیش) دونوں نے اپنا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
دوسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
[ترمیم]تیسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
[ترمیم] 20 جنوری
سکور کارڈ |
ب
|
||
چوتھا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
[ترمیم] 22 جنوری
سکور کارڈ |
ب
|
||
- زمبابوے نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- ہیملٹن مساکادزا ناٹ آؤٹ 93 کا اسکور زمبابوے کے کسی کھلاڑی کا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میچ میں سب سے زیادہ اسکور ہے۔[18]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب "BCB to substitute limited-overs games for Zimbabwe Tests"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-16
- ^ ا ب "Bangladesh to host Zimbabwe for four T20Is"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-05
- ↑ "Old foes seek to fine-tune ahead of World T20"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-14
- ^ ا ب "BCB confirm Zimbabwe's November visit"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-21
- ↑ "BCB wants to cut a Test from Zimbabwe series"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-08-24
- ^ ا ب "Bangladesh to host Zimbabwe Tests in November"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-07
- ↑ "Sarkar out of Zimbabwe ODIs, T20s with side strain"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-11-05
- ↑ "Uncapped Rabbi picked for Zimbabwe ODIs"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-11-01
- ^ ا ب "Cremer, Chakabva return for Bangladesh series"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-10-30
- ↑ "Kamrul Islam Rabbi picked in Bangladesh T20 squad"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-11-11
- ↑ "Waller shows the way by freeing himself up"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Sports Media۔ 13 نومبر 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-11-13
- ↑ "WALTON T20 CRICKET SERIES"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-22
- ↑ "Masakadza, Madziva help Zimbabwe level series"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-22
- ↑ "Chigumbura steps down as Zimbabwe captain"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-22
- ↑ "Hider, Hom, Nurul named in T20 squad"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-05
- ↑ "Sibanda, Vitori return for Bangladesh T20s"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-10
- ^ ا ب "Taskin replaces injured Mushfiqur for remaining T20Is"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-17
- ↑ "Masakadza happy with near perfect knock"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-01-22