زہرہ سہگل

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
زہرہ سہگل
(انگریزی میں: Zohra Sehgal)،(ہندی میں: ज़ोहरा सहगल ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 27 اپریل 1912(1912-04-27)
سہارنپور، برطانوی ہند[1]
وفات 10 جولائی 2014(2014-70-10) (عمر  102 سال)
دہلی بھارت
وجہ وفات نمونیا  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت  ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند
بھارت  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات کملیشور ناتھ سہگل
بہن/بھائی
عملی زندگی
مادر علمی کوئین میری کالج، لاہور  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ اداکارہ، منظرنگار
پیشہ ورانہ زبان ہندی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 پدم وبھوشن  (2010)
 پدم بھوشن  (2002)
 پدم شری اعزاز  (1998)
سنگیت ناٹک اکادمی ایوارڈ  (1963)  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

زہرہ سہگل ہندوستانی فلمی اور اسٹیج اداکارہ ہے۔ پیدائش سہارن پور کے ایک بڑے زمیندار گھرانہ میں 27 اپریل سنہ 1912ء کو ہوئی۔ اس گھرانے کا تعلق روہیلہ پٹھان نسل سے تھا۔ ابتدائی تعلیم دہرادون کے قریب چکراتا سے حاصل کی۔ بعد میں وہ کوئین میری کالج، لاہور گئیں۔ اس کے بعد انھوں نے لندن، جرمنی، مصر اور یورپ کے کئی ممالک کا سفر کیا۔

حیات نامہ[ترمیم]

ان کا پورا نام شہزادی زہرہ بیگم ممتاز اللہ خان تھا۔ انھوں نے ریاست اتر پردیش کے شہر سہارنپور کے ایک روایتی مسلم گھرانے میں آنکھ کھولی تھی۔ اس دور میں انھیں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے لاہور بھی بھیجا گیا تھا۔ انھوں نے لاہور کے کوئین میری گرلز میں تعلیم حاصل کی۔ لیکن کچھ ہی سال بعد انھیں واپس جانا پڑا۔ زہرہ سہگل نے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز بطور ڈانسر ساتھی فنکار اودے ناتھ شنکر کے ہمراہ 1935 میں کیا تھا۔ انھوں نے 14 اگست 1942 میں انھی اودے شنکر جو سائنس دان، مصور، اداکار اور رقاص بھی تھے۔۔۔۔ ان سے زہرا سہگل نے شادی کی۔ جو ان سے عمر میں دس (10) سال چھوٹے تھے۔ ہندوستاں کے سابق وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو ان کی شادی مین شرکت کرنا چاہتے تھے مگر شاری سے چند دن قبل " ہندوستان چھوڑ دو" تحریک میں ان کو جیل جانا پڑا۔ ان کے دو بچے کرن اور پون ہیں۔ 1952ء میں شادی کے دس سال بعد ان کے شوہر کا انتقال ہو گیا۔ وہ بالی ووڈ فلموں میں کام کرنے کے علاوہ کئی انگریزی زبان میں بننے والی فلموں میں بھی اداکاری کرچکی تھیں۔ ٹیلی ویژن کے کئی کامیاب سیریلز بھی ان کے کریڈیٹ پر ہیں۔ زہرا سہگل نے فلموں سے زیادہ تھیئٹر میں کام کیا اور انھوں نے 60 کی دہائی میں بعض بالی وڈ فلموں میں گانوں کی کوریوگرافی بھی کی۔ وہ جاپان، مصر، برطانیہ،جرمنی اور امریکا میں اپنے فن کا مظاہرہ کرچکی ہیں۔ زہرہ سہگل نے لاہور میں مقیم اپنی بہن عذرا بٹ کے ساتھ ملکر اپنی ذاتی زندگی اور تقسیم ہند کے واقعہ کو ڈرامائی شکل میں پیش کیا تھا۔ حفیظ جالندھری کی مشہور نظم ۔۔" ابھی تو میں جوان ھوں"۔۔ بڑے موثر انداز مین اسٹیج پر بھی پیش کیا۔ ان کی صاحبزادی "کرن" نے2012 میں ان کی سوانح عمری انگریزی میں ZOHARA SEGAL:FATTY کے نام سے لکھی۔ ان کے صاحب زادے "پون " نے منشی پریم چند کی پوتی سیما رائے سے شادی کی۔ زہرا سہگل تا حیات ملحد رھی۔ زہراسہگل کی آخری ہندوستانی فلم ’سانوریا‘ تھی جو سنہ 2007 میں ریلیز ہوئی تھی۔ زہرا سہگل کو بھارتی حکومت نے پدم شری، پدم بھوشن اور پدم وبھوشن جیسے اعلیٰ اعزازات سے نوازا گیا تھا۔[2]

انھوں نے امیتابھ بچن کے ساتھ ’چینی کم‘ اور ’کبھی خوشی کبھی غم‘ جیسی فلموں میں کام کیا تھا۔ اس کے علاوہ وہ ’ویر زارا‘ اور ’ہم دل دے چکے صنم‘ جیسی کامیاب فلموں میں بھی نظر آئیں۔ زہرہ سہگل نے بالی وڈ کی فلموں کے ساتھ ساتھ آف بیٹ فلمیں جیسے ’بھاجی آن دا بیچ‘ اور ’بینڈ اِٹ لائیک بیکم‘ فلموں میں کام کیا تھا۔ زہرہ سہگل نے ’چینی‘ کم میں امیتابھ بچن کی ماں کا کردار ادا کیا تھا۔ ان کی بذلہ سنجی بہت مشہور تھی۔ لطیفے سنانا، فہقہے لگانا، خوبصورت باتیں کرنا اور پرانی باتوں کو داستانی رنگ میں پیش کرنے کا فن شاید بہت کم لوگوں کو آتا ہو۔ سفید اور سیاہ تصویر میں وہ اپنے شوہر کے ساتھ رقص کرتی نظر آ رہی ہیں۔

رقص[ترمیم]

بچپن سے ہی رقص اور اداکاری سے دلچسپی تھی۔ وہ مشہور رقاص ادئے شنکر سے بہت متاثر تھیں۔ انھوں نے ادئے شنکر کے ساتھ 8 برس کام کیا۔ بعد میں انگریزی اور بالی وڈ فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ وہ انڈین پپلز تھیٹر ایسوسی ایشن (ایپٹا) اور پرتھوی راج کپور تھیٹر سے بھی وابستہ رہیں۔ انھوں نے سنہ 1942ء میں کامیشور سہگل سے شادی کی تھی اور ان کی شادی کی تقریب میں جواہر لال نہرو بھی شریک ہوئے تھے۔ کامیشور بنیادی طور پر سائنسداں تھے۔ لیکن اس کے علاوہ ان کا مصوری اور رقص سے بھی تعلق تھا۔ ان کے خاندان کا تعلق لاہور سے تھا ۔

فلم اور ڈرامے[ترمیم]

زہرہ سہگل نے تین درجن سے بھی زائد فلموں اور ڈراموں میں کام کیا۔ ان کے جو ڈرامے اور فلمیں بہت مشہور ہوئیں ان میں دھرتی کے لال، نیچا نگر، افسر، چلو عشق لڑائیں، سایہ، کل ہونہ ہو، ویر زارا، چینی کم اور سانوریا بہت مقبول ہوئے اور ان کی اداکاری نے داد و تحسین حاصل کی ۔

اعزازات[ترمیم]

زہرہ سہگل کو فلم اور ڈرامے کی خدمات کے لیے متعدد انعامات و اعزازات سے نوازا گیا جن میں پدم شری،[3] کالی داس سمان، سنگیت ناٹک اکیڈمی ایوارڈ[4] اور سنگیت ناٹک فیلو شپ شامل ہیں۔ 2010ء میں بھارت کے دوسرے سب سے بڑے شہری اعزاز پدم وبھوشن سے انھیں نوازا گیا۔[2]

انتقال[ترمیم]

اداکار امیتابھ بچن ان کو ان کی معصومیت، چلبلے پن اور ان کی توانا متحرک زندگی کو دیکھ کر انھیں (100) سال کی بچی کہا کرتے تھے۔ سال 2014ء ہی انھوں نے اپنی 102ویں سالگرہ منائی تھی۔ متعدد ٹیلی ویژن سیریلز اور کئی کامیاب ترین فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھانے والی بھارت کی سینئر اداکارہ زہرہ سہگل، 10 جولائی 2014ء جمعرات کی شام (عمر 102 سال) نئی دہلی میں انتقال کرگئیں۔

انتساب[ترمیم]

29 ستمبر 2020ء کو، و گوگل ڈوڈل نے زہرہ سہگل کی 1946ء میں ریلیز ہونے والی فلم نیچا نگر کی سالگرہ کے ذریعہ یاد کیا گیا تھا۔[5][6][7][8]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Zohra Sehgal profile at screenonline.org.uk
  2. ^ ا ب "Padma Awards Directory (1954–2013)" (PDF)۔ Ministry of Home Affairs۔ 15 نومبر 2014 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اکتوبر 2015 
  3. Padma Awards- theatre personality Zohra Sehgal and... ریڈف ڈاٹ کوم, 27 January 1998.
  4. Official list of awardees – Drama – Acting آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ sangeetnatak.com (Error: unknown archive URL) the سنگیت ناٹک اکادمی Official website.
  5. "Celebrating Zohra Segal"۔ Google.com۔ 29 September 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 ستمبر 2020 
  6. https://artsandculture.google.com/story/vAIypPB6cuQzIw?e
  7. "Zohra Sehgal: Google remembers iconic Indian actor, dedicates doodle"۔ Hindustan Times۔ 29 September 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 ستمبر 2020 
  8. Aman Dwivedi (29 September 2020)۔ "Google Pays Tribute To Actress Zohra Sehgal With Special Doodle"۔ NDTV۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 ستمبر 2020