زیب بنگش

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
زیب بنگش
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1981ء (عمر 42–43 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کوہاٹ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی سمتھ کالج   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ نغمہ نگار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان پشتو ،  اردو ،  انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ[1]  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

زیب النساء بنگش (پیدائش:7 مارچ 1982ء)، جسے زیب بنگش کے نام سے جانا جاتا ہے، لاہور، پنجاب سے تعلق رکھنے والی ایک پاکستانی گلوکارہ اور نغمہ نگار ہیں۔ اس کے خاندان کا اصل تعلق خیبر پختونخوا سے ہے۔ اپنے سولو دور کے علاوہ وہ ہانیہ اسلم کے ساتھ میوزک گروپ زیب اور ہانیہ کی ممبر تھیں جو ان کی پہلی کزن ہے۔[2]

وہ 2008ء سے سرگرم ہے اور وہ پہلی پاکستانی فنکار ہے جس نے بالی ووڈ فلم لپ اسٹک انڈر مائی برکھا کی ہدایت کار موسیقی کے طور پر کام کیا، جس نے 18 فلمی اعزازات حاصل کیے۔[3][4] بنگش نے اردو، پشتو، پنجابی، ترکی، فارسی، سرائیکی اور دیگر زبانوں میں گانے ریکارڈ کیے ہے۔ وہ اکثر پاکستانی ٹیلی ویژن شوز کوک اسٹوڈیو اور پیپسی بیٹل آف دی بینڈز میں دیکھی جاتی رہی ہے۔[5]

پیشہ ورانہ زندگی[ترمیم]

زیب النساء بنگش نے اپنے موسیقار دور کا آغاز اپنی کزن ہانیہ اسلم کے ساتھ بطور زیب اور ہانیہ کیا۔[6] انھوں نے اپنا پہلا البم 2008ء میں چپ! جاری کیا۔[7] 2013ء میں زیب نے فلم مدراس کیفے کے لیے ایک گانا کیا اور بالی ووڈ میں اپنی شروعات کی۔ ہانیہ کے کینیڈا جانے کے بعد اس نے اپنا سولو دور جاری رکھا۔

اس نے کوک اسٹوڈیو کے لیے کئی گانے گائے ہیں، [8] جن میں پیمونا، چپ، چل دیا، بی بی صنم جانم، تن ڈولے اور بہت کچھ شامل ہے۔ اس کے بعد اس نے پیپسی بیٹل آف دی بینڈز کے دوسرے سیزن میں بھی جلوہ دکھایا۔[9] 2019ء میں، اس نے کوک اسٹوڈیو 12 میں ایک کشمیری گانے "روشے" پرفارم کیا۔[10]

زیب بنگش پہلی پاکستانی فنکارہ ہیں جنھوں نے ایک اعزاز یافتہ بالی ووڈ فلم کی موسیقی ہدایت کار کے طور پر خدمات انجام دیں؛[11] اس نے اپنا آغاز پرکاش جھا کی پروڈکشن ’’لِپ اسٹک انڈر مائی برکھا‘‘ سے کیا جس کی موسیقی میوزک مارکیٹنگ کمپنی ٹی کے ذریعہ لی گئی۔ فلم نے کئی اعزازات جیتے جن میں فلم ڈی خواتین تہوار، فرانس 2017ء، گلاسگو فلم تہوار 2017، لندن ایشیائی فلم اعزاز 2017ء، منیاپولس سینٹ، پال بین الاقوامی تہوار 2017ء، ممبئی فلم تہوار 2016ء، اسکرین اعزاز، بھارت 2018ء اور ٹوکیو بین الاقوامی فلم تہوار 2017ء شامل ہیں۔

پچھلے کچھ سالوں سے بنگش صدیوں پرانے دہلی گھرانے کے استاد نصیر الدین سامی کی سرپرستی میں ہے۔ وہ فی الحال گرامی جیتنے والے پروڈیوسر ایان برینن کے ساتھ استاد سامی کی دستاویزی ریکارڈنگ پر کام کر رہی ہے، تاکہ خیال اور قوالی کی ان کی آبائی میراث اور حضرت امیر خسرو کے زمانے سے اس کی جڑیں اور نسب کو تلاش کیا جا سکے۔

بنگش کو بین الاقوامی میڈیا جیسے کہ بی بی سی، ٹائم، ایشیا سوسائٹی، فلم فیئر مڈل ایسٹ، رولنگ اسٹون انڈیا، این پی آر، دی نیوز انٹرنیشنل، ڈان اور بہت سے دوسرے نے پروفائل کیا ہے۔

اس کی شاندار زندگی اور مختلف زبانوں میں گانے اور ثقافتوں اور براعظموں میں ہر عمر کے سامعین کو راغب کرنے کی اس کی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے، یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ زیب کے بہت بڑے بین الاقوامی پرستار ہیں چاہے وہ چنئی یا کینیڈا میں ہوں اور انھیں پرفارم کرنے کے لیے لندن، ناروے، نیویارک، واشنگٹن، شکاگو، دبئی، ابوظہبی، ملائیشیا، سنگاپور، جاپان، چنئی، پونا، دہلی، آگرہ، ممبئی، کابل اور دیگر جیسی جگہوں پر پوری دنیا کے بڑے سامعین کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔

کوویڈ کے دوران، اس نے ایک ’’کُچھ تو کٹے گی زندگی‘‘ جاری کی۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. میوزک برینز آرٹسٹ آئی ڈی: https://musicbrainz.org/artist/392206cd-4842-42ec-9de3-b402341da3f5 — اخذ شدہ بتاریخ: 16 ستمبر 2021
  2. Maliha Rehman (28 اگست 2016)۔ "FirstPerson: "Music is not a competitive sport" – Zeb Bangash"۔ Dawn۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 ستمبر 2016 
  3. "Zeb Bangash, 'Lipstick Under My Burkha' director to reunite in Japan | Pakistan Today"۔ پاکستان ٹوڈے۔ 12 فروری 2018۔ 24 اکتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اکتوبر 2021 
  4. "instepinterview! Music matters with Zeb Bangash | Instep | thenews.com.pk"۔ دی نیوز (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اکتوبر 2021 
  5. "Zeb Bangash performs on Pepsi Battle of the Bands stage"۔ The Nation (بزبان انگریزی)۔ 26 اگست 2017۔ 17 جنوری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اکتوبر 2021 
  6. "Zeb and Haniya- The Band"۔ Zebandhaniya.com۔ 1 جنوری 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2016 
  7. Pakistani Music Channel review
  8. Zahra Salahuddin (14 اگست 2016)۔ "Coke Studio review: Episode 1 saved by Zeb Bangash's lovely ballad"۔ ڈان (اخبار)۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 ستمبر 2016 
  9. Ahmed Sarym (28 اگست 2017)۔ "The exploitation in Pakistan's music industry is really appalling: Zeb Bangash"۔ DAWN Images۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 ستمبر 2017 
  10. Maheen Sabeeh (24 اکتوبر 2019)۔ "Coke Studio second episode to drop tomorrow"۔ The News 
  11. "Zeb Bangash in Concert at Yale | Yale MacMillan Center South Asian Studies"۔ southasia.macmillan.yale.edu۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 نومبر 2020