زین الدین آمدی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
زین الدین آمدی
معلومات شخصیت
پیدائش 13ویں صدی  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دیار بکر  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 1312ء (61–62 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
فقہی مسلک حنبلی
عملی زندگی
پیشہ معلم  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

زین الدین آمدی (متوفی 712ھ / 1312ء) انجینئر ، ماہر لسانیات، حنبلی فقیہ، کتاب فروش اور عربی زبان کے عالم تھے، نابینا حضرات کے پڑھنے کے لیے سب سے پہلے حرفی اور ممتاز خطوط کی ایجاد کیے تھے جو اب بریل کے طریقہ کے نام سے مشہور ہے۔

نام و نسبت[ترمیم]

شیخ امام زین الدین ابو الحسن علی بن احمد بن یوسف بن خضر آمدی عابر، آمد، بلاد شام کے شمال مشرقی سرحد دیار بکر کا ایک اہم سرحدی شہر ہے، فی الحال یہ شہر ترکی کے زیر حکومت ہے۔

حالات زندگی[ترمیم]

بغداد میں پیدا ہوئے اور وہیں پرورش پائی، وہاں شیوخ اور علما کی مجالس میں حاضر ہو کر علم حاصل کیا، خاص طور سے بغداد کے شیخ مجد الدین عبد الصمد بن ابو الجیش سے، حنبلی مذہب کی فقہ میں مہارت حاصل کی اور اپنے زمانہ کے بڑے فقہا میں شمار ہونے لگے، عربی علوم میں بھی کمال حاصل کیا، اسی طرح فارسی، ترکی، رومی اور مغلی زبان میں مہارت حاصل کی، کتاب فروش تھے، بچپن ہی سے نابینا ہونے کے باوجود کتابوں کی تجارت میں مشغول ہو گئے تھے۔[1][2][3]

ان کا سنہ ولادت نامعلوم ہے، لیکن یہ بات مشہور اور یقینی ہے کہ بغداد ہی میں پرورش پائی اور وہیں زندگی بسر کی، کہیں اور نہیں جا سکے، اس لیے کہ بچپن ہی میں نابینا ہو گئے تھے، اس کے باوجود بغداد کے بڑے شیوخ سے علم حاصل کیا، اسی طرح کچھ میکانیکی انجینئری کو سیکھا، یہ بھی مشہور ہے کہ انھوں نے عربی زبان کے ساتھ ساتھ فارسی، رومی اور ترکی زبان میں بھی مہارت حاصل کی۔

کتابوں کی تجارت کرتے تھے، تجارت میں دھوکا نہیں کھاتے تھے، کتاب کی قیمت کے اعتبار سے حروف تہجی سے ممتاز حروف کا ورق بنا لیتے اور چپکانے والے مادہ سے اوپر چپکا دیتے، کتاب کی قیمیت انھیں ورقی حروف کو چھو کر اندازہ لگا لیتے۔

اس طریقہ سے زین الدین آمدی نے کتابوں کی قیمت کو جاننا اپنے لیے آسان بنا دیا تھا، گویا کہ کوئی انجینئر ہوں، اسی لیے علوم کی تاریخ میں مذکور ہے کہ آمدی ہی سب سے پہلے نابینا حضرات کے پڑھنے کے لیے حرفی اور ممتاز خطوط کے موجد ہیں جو اب کتابت میں بریل طریقہ کے نام سے مشہور ہے اور یہ فرانسیسی انجنیئر برائل کی ایجاد سے 6 سو سال قبل کی ایجاد ہے، برائل کا طریقہ کتابت سنہ 1236 ہجری مطابق 1850 عیسوی میں ایجاد ہوا ہے۔ آمدی کی لسانیات، فقہ اور اختلافات میں بہت سی تصنیفات بھی ہیں۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. الموسوعة العربية آرکائیو شدہ 2016-03-04 بذریعہ وے بیک مشین
  2. خليل بن أيبك الصفدي، نَكْت الهِمْيان في نُكَت العميان، وقف على طبعه أحمد زكي (مصر المطبعة الجمالية 1329هـ/1911م).
  3. ابن حجر العسقلاني، الدرر الكامنة في أعيان المئة الثامنة (دار الكتب الحديثة، مصر).